اردو میں مستعمل فارسی اور عربی کے الفاظ-بمعنی اصل

اکمل زیدی

محفلین
اکمل بھائی، ’’وحشت‘‘ پر تابش بھائی کا مراسلہ سیر حاصل ہے۔۔۔
اب مزید کیا چاہتے ہیں؟؟؟
بھائی صاحب ملاحظہ فرمائیں میرا لڑی کا مقصد۔ ۔ ۔ ۔
محترم اساتذہ کرام میرا مقصود اس تحریر کا یہ ہے کے روز مرہ میں مستعمل اُن الفاظ کے اصل معنی سے آشنائی ہے جن کا مطلب عربی اور فارسی میں کچھ اور ہماری اُردو
میں کچھ اور سمجھا جاتا ہے
 

سید عمران

محفلین
بھائی صاحب ملاحظہ فرمائیں میرا لڑی کا مقصد۔ ۔ ۔ ۔
لفظ مولیٰ عربی میں متعدد حتی کہ متضاد معنی میں مستعمل ہے۔۔۔
مثلاً آقا، غلام، دوست اور مددگار ۔۔۔
جبکہ اردو میں یہ غلام کے معنی میں شاید ہی مستعمل ہو!!!
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اس ضمن میں ایک عربی لفظ تکلیف ذہن میں آیا ۔
اس کے معنی ذمہ داری یا اسائنمنٹ۔ڈیوٹی ۔ کے ہوتے ہیں (قرآن کی آیت ۔ لا یکلف اللہ ۔۔الخ) لیکن یہی لفظ اردو میں درد دکھ وغیرہ کے معنی میں مستعمل ہے ۔
لیکن تعلق دیکھیئے کہ کسی پر کوئی ذمہ داری ڈالنا عموما اس کے دکھ درد میں ایک گونہ اضافے کا سبب بھی بنتا ہے۔ ایسے بہت سے الفاظ ہیں جن کے استعمال اور حقیقی معنی میں اختلاف کے باوجود ایک ربط رہتا ہے ۔
 

اکمل زیدی

محفلین
لفظ مولیٰ عربی میں متعدد حتی کہ متضاد معنی میں مستعمل ہے۔۔۔
مثلاً آقا، غلام، دوست اور مددگار ۔۔۔
جبکہ اردو میں یہ غلام کے معنی میں شاید ہی مستعمل ہو!!!
عمران بھائی عربی میں غلام کے معنوں میں کہاں استعمال ہوا ہے ریفرینس بتائیں۔۔؟
 

م حمزہ

محفلین
اس ضمن میں ایک عربی لفظ تکلیف ذہن میں آیا ۔
اس کے معنی ذمہ داری یا اسائنمنٹ۔ڈیوٹی ۔ کے ہوتے ہیں (قرآن کی آیت ۔ لا یکلف اللہ ۔۔الخ) لیکن یہی لفظ اردو میں درد دکھ وغیرہ کے معنی میں مستعمل ہے ۔
لیکن تعلق دیکھیئے کہ کسی پر کوئی ذمہ داری ڈالنا عموما اس کے دکھ درد میں ایک گونہ اضافے کا سبب بھی بنتا ہے۔ ایسے بہت سے الفاظ ہیں جن کے استعمال اور حقیقی معنی میں اختلاف کے باوجود ایک ربط رہتا ہے ۔
اسی ضمن میں عربی کا لفظ "فتنہ" بھی آتا ہے شاید۔ تفصیلی روشنی آپ ڈال سکتے ہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اسی ضمن میں عربی کا لفظ "فتنہ" بھی آتا ہے شاید۔ تفصیلی روشنی آپ ڈال سکتے ہیں۔
جی ہاں یہ عربی میں آزمانے کے معنی میں آتا ہے جب کہ اردو میں فساد ،جھگڑا اور مشکل وغیرہ کے لیے مستعمل ہے ۔اور یہ بات قابل غور ہے کہ فساد اور جھگڑا ہمیشہ متعلقہ فریقوں کے لیے کئی جہات سے آزمائش ہوتا ہے ۔
 

سید عمران

محفلین
واہ کیا بات ہے ۔۔۔عدنان بھائی۔۔۔بہت اعلی ۔ ۔ ۔ اور بہت شکریہ۔ ۔ ۔ جی میں اسی کی بات کر رہا تھا ۔ ۔ ۔ ۔
لیکن یہ لڑ ی تو آپ کی اس خواہش کے مطابق نہیں۔۔۔
میرا مقصود اس تحریر کا یہ ہے کے روز مرہ میں مستعمل اُن الفاظ کے اصل معنی سے آشنائی ہے جن کا مطلب عربی اور فارسی میں کچھ اور ہماری اُردو میں کچھ اور سمجھا جاتا ہے یا سمجھ کر استعمال کیا جاتا ہے
 

م حمزہ

محفلین
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
ایک فارسی لفظ ہے "شادی"، اس کا مطلب "خوشی" ہے لیکن اردو میں یہ خوشی کی بجائے نکاح اور اس کے ساتھ جڑی ہوئی تقریب کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

لیکن اردو والے ہیں بڑے سیانے، ایک ترکیب ایسی ہے جہاں اس کو اردو معنوں میں استعمال کرنے کی بجائے اصل فارسی معنوں میں استعمال کرتے ہیں یعنی "شادیِ مرگ" یعنی وہ موت جو بہت زیادہ خوشی ملنے سے ہو جائے حالانکہ اس کا ترجمہ ہونا چاہیے تھا کہ وہ موت جو شادی سے "پڑتی" ہے! :)

اسی طرح ایک اور ترکیب میں اس لفظ "شادی" کو بالکل ہی بھول گئے ہیں اور وہ ہے "خوشی کے آنسو" حالانکہ اگر یہاں "شادی کے آنسو" استعمال کرتے تو وہ بات کتنی سچ ثابت ہو جاتی کہ دلہن صرف شادی کے وقت آنسو بہاتی ہے اور وولہا باقی کی ساری زندگی! :)
 

سید عمران

محفلین
ایک فارسی لفظ ہے "شادی"، اس کا مطلب "خوشی" ہے لیکن اردو میں یہ خوشی کی بجائے نکاح اور اس کے ساتھ جڑی ہوئی تقریب کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

لیکن اردو والے ہیں بڑے سیانے، ایک ترکیب ایسی ہے جہاں اس کو اردو معنوں میں استعمال کرنے کی بجائے اصل فارسی معنوں میں استعمال کرتے ہیں یعنی "شادیِ مرگ" یعنی وہ موت جو بہت زیادہ خوشی ملنے سے ہو جائے حالانکہ اس کا ترجمہ ہونا چاہیے تھا کہ وہ موت جو شادی سے "پڑتی" ہے! :)

اسی طرح ایک اور ترکیب میں اس لفظ "شادی" کو بالکل ہی بھول گئے ہیں اور وہ ہے "خوشی کے آنسو" حالانکہ اگر یہاں "شادی کے آنسو" استعمال کرتے تو وہ بات کتنی سچ ثابت ہو جاتی کہ دلہن صرف شادی کے وقت آنسو بہاتی ہے اور وولہا باقی کی ساری زندگی! :)
پُر مزاح کے ساتھ ساتھ اس مراسلہ کا حق معلوماتی ریٹنگ بھی تھا۔۔۔
لیکن وہ ریٹنگ راہ میں رہ گئی، بوجہ۔۔۔
جہاں جاتے ہیں ہم تیرا فسانہ چھیڑ دیتے ہیں
:):):)
 

م حمزہ

محفلین
ایک فارسی لفظ ہے "شادی"، اس کا مطلب "خوشی" ہے لیکن اردو میں یہ خوشی کی بجائے نکاح اور اس کے ساتھ جڑی ہوئی تقریب کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

لیکن اردو والے ہیں بڑے سیانے، ایک ترکیب ایسی ہے جہاں اس کو اردو معنوں میں استعمال کرنے کی بجائے اصل فارسی معنوں میں استعمال کرتے ہیں یعنی "شادیِ مرگ" یعنی وہ موت جو بہت زیادہ خوشی ملنے سے ہو جائے حالانکہ اس کا ترجمہ ہونا چاہیے تھا کہ وہ موت جو شادی سے "پڑتی" ہے! :)

اسی طرح ایک اور ترکیب میں اس لفظ "شادی" کو بالکل ہی بھول گئے ہیں اور وہ ہے "خوشی کے آنسو" حالانکہ اگر یہاں "شادی کے آنسو" استعمال کرتے تو وہ بات کتنی سچ ثابت ہو جاتی کہ دلہن صرف شادی کے وقت آنسو بہاتی ہے اور وولہا باقی کی ساری زندگی! :)
آپ کی تعلیمی قابلیت کا پتا نہیں۔ لیکن post-marriage experiences پر آپ پی ایچ ڈی کی یا ڈی لِٹ کی سند کے بلا شک وشبہ حقدار ٹھہرتے ہیں۔ آپ کی قابلیت کا سچ میں قائل ہوگیا۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
آپ کی تعلیمی قابلیت کا پتا نہیں۔ لیکن post-marriage experiences پر آپ پی ایچ ڈی کی یا ڈی لیٹ کی سند کے بلا شک وشبہ حقدار ٹھہرتے ہیں۔ آپ کی قابلیت کا سچ میں قائل ہوگیا۔
اجی صاحب اس موضوع پر تو ہم پی ایچ ڈی والوں کے معلم ہیں اب، بس چند ہی برس کی بات ہے اپنے بڑے بیٹے کو بھی ڈگری عطا کروں گا لیکن وائے حسرت کہ میری دوسری تیسری چوتھی ڈگری والی حسرت، حسرت ہی رہ جائے گی! :)
 
Top