میں اِس دھاگے کو تفصیلاَ پڑھوں گا تاکہ سب کے جوابات کا اندازہ لگایا جا سکے۔
تاہم فی الوقت کچھ گذارشات، کچھ بے ربط باتیں ذہن میں ہیں۔
مریم افتخار نے جس دن سے مجھے بتایا ہے، میں یہی سوچ رہا ہوں کہ کسی طرح محفل کو اپنی موجودہ اور فعال حالت میں برقرار رکھا جا سکے۔ محفل نے اردو دنیا میں بلا مبالغہ ایک انقلاب برپا کیا ہے لیکن مصنوعی ذہانت کے آنے بعد ابھی بھی بہت سی ایسی چیزیں ہیں، جن پہ اردو کے حوالے سے کام ہونا چاہیے اور میرے خیال میں اردو محفل اِس سلسلے میں ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو ایسے اذہان کو نہ صرف ایک جگہ اکٹھا کرتا ہے بلکہ انھیں گفتگو کا غیر جانبدار پلیٹ فارم بھی مہیا کرتا ہے۔ اِس ضمن میں بے شمار دیگر ادارے بھی کام کر رہے ہوں گے لیکن محفل اور اُن میں ایک بڑا فرق یہ ہے کہ اُن میں سے زیادہ تر کاروباری ادارے ہیں، کارپوریٹ کلچر کے زیرِ اثر ہیں، وہاں خیال کی آزادی اُس طرح سے نہیں ہے جیسے عروض، سیارہ، ویب لائبریری ترتیب دیتے ہوئے محفل پہ موجود تھی۔
محفل کے کردار پہ میں نے کچھ عرصہ قبل دومضامین ہم سب کے لیے لکھے تھے:
اردو کمپیوٹنگ: ماضی و مستقبل کے بدلتے تقاضے اور ہماری ترجیحات
حلقہ ارباب ذوق ساہیوال، اردو کا مستقبل اور اکیسویں صدی
دلچسپی رکھنے والے پڑھ سکتے ہیں۔ میرا ارادہ بطورِ خاص اردو محفل کے ماضی میں کردار اور مستقبل کے حوالے سے بھی لکھنے کا ہے۔ کیونکہ میری نظر میں روزمرہ کی گپ شپ کے علاوہ اردو محفل کا مقصد زیادہ بڑا ہے اور ابھی وہ ختم نہیں ہوا۔
باقی
نبیل بھائی نے جو باتیں کی ہیں، جن مسائل کا ذکر کیا ہے، وہ بھی بہت اہم ہیں۔ اُن کا اور باقی ٹیم کا فیصلہ بہت سوچ بچار کے بعد ہی آیا ہو گا تاہم میری رائے میں ابھی بھی خلا موجود ہے، جسے پُر کرنا باقی ہے۔
اِس سلسلے میں جو مالی اور انتظامی مشکلات ہیں، اُن کا کوئی بہتر حل نکالا جا سکتا ہے۔