ابوظہبی، مصفح کی ایک بلڈنگ میں آگ

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
ابوظہبی وقت کے مطابق 11 بجے مصفح پُرانی القتارہ مارکیٹ کے سامنے ایک پانچ منزلہ بلڈنگ کی دوسری منزل پر آگ لگ گی ہے آگ لگنے کے پانچ منٹ بعد پولیس اور آگ بجھانے والا عملہ پہنچ گیا ہے ابھی تک آگ پر قابو نہیں پایا گیا ہے بلڈنگ سے تمام لوگوں کے باہر نکال لیا گیا ہے ابھی تفصیل سے کچھ نہیں کہا جا سکتا جیسے جیسے میں صورتِ حال دیکھتا جاؤں گا آپ کو بتاتا جاؤں گا
یاد رہے جس بلڈنگ میں آگ لگی ہے اس سے ایک بلڈنگ مشرق کی طرف چھوڑ کر ہماری دوکان ہے اور مغرب کی طرف دو بلڈنگیز چھوڑ کر میرا کمرہ ہے جہاں میں رہتا ہوں اس لیے یہ خبر کسی بھی میڈیا سے پہلے اردو محفل پر اور نوائے ادب پر نشر ہو رہی ہے کچھ دیر کے بعد تصویریں بھی نشر کی جائیں گی ویسے ابھی تک تصویریں بنانے کی اجازت نہیں‌دی جا رہی
خرم
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین


تصویر کا اضافہ کر دیا گیا ہے ایک گھنٹے کے مسلسل کوشش کی بعد آگ پر قابو پا لیا گیا ہے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا نا ہی کوئی زخمی ہوا ہے۔ آگ لگنے کی وجہ ابھی تک پتہ نہیں چل سکی

خرم
 

فاتح

لائبریرین
امارات میں بنسبت دوسرے ممالک کے ایسے مسائل بہت کم ہیں۔
امارات میں دوسرے ممالک کی نسبت مسائل کم ہر گز نہیں بلکہ یہ ان کی میڈیا پالیسی کا کمال ہے۔
کیا آپ نے وہاں کے کسی اخبار میں دو سال قبل ان کے اپنے جنونیوں کے ایک گروپ کے ہاتھوں شارجہ اور اس کے مضافات میں قتل ہونے والی عورتوں کے متعلق کچھ پڑھا؟
یا کبھی کسی اخبار میں ان گھریلو ملازماؤں کی تصاویر یا کم از کم خبریں ہی پڑھیں جن کے جسموں کو استریوں سے جلایا جاتا ہے؟
یا کبھی ایسی کوئی خبر کہیں شائع ہنے دی گئی کہ وہاں کے مقامی رات بھر عیاشی کرنے اور ظالمانہ جسمانی تشدد کرنے کے بعد کال گرلز کو برہنہ حالت میں دبئی کی سڑکوں پر پھینک جاتے ہیں جنہیں صبح کے وقت ٹیکسی والے اٹھا کر ان کے فلیٹوں پر پہنچاتے ہیں؟
شاید آپ تو گلف نیوز کی اس رپورٹر کے رات بھر تھانے میں بند رہنے سے بھی واقف نہ ہوں گے جس کا جرم یہ تھا کہ اس نے اپنا پیشہ ورانہ فرض نبھانتے ہوئے اپنے فلیٹس کی عمارت کی لفٹ (دگرگوں حالت کی وجہ سے) گرنے کے باعث اس میں موجود شخص کے مر جانے کی خبر چھاپنا چاہی تھی اور اس سلسلے میں اس لفٹ کے کھلتے ہی اس میں موجود لاش کی تصویریں کھینچی تھیں۔
آپ تو متحدہ عرب امارات میں ہی رہتے ہیں صاحب۔ ان خبروں یا واقعات کی تصدیق آپ کے لیے تو کارِ دشوار نہیں ہونی چاہیے۔
 

وجی

لائبریرین
بلکل فاتح صاحب آپ ٹھیک کہ رہے ہیں ایسا ہی ہوتا ہے بہت مشکل سے کوئی خبر ٹی وی یا پھر اخبار کی زینت بنتی ہے
ایک سے دو سال پہلے کی بات ہے ابوظہبی سے دبئی جانے والے روڈ پر دھند کی وجہ سے بہت ساری گاڑیاں آپس میں ٹکرائی تھی جنکی تعداد 400 کے قریب تھی
میرے بہنوئی ابوظہبی سے دبئی جارہے تھے تو وہ واپس آئے گھر آئے تو جب ان سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس طرح حادثہ ہوا ہے مگر کسی بھی ٹی وی پر کوئی خبر نہیں تھی
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
میں نے بھی یہاں کسی طرح کا کوئی میڈیا نہیں دیکھا پولیس اور آگ بجھانےوالے عملے کی بے شمار گاڑیاں تھی کسی کو اس طرف جانے نہیں دیا جا رہا تھا میں نے تصویریں بنانے کی کوشش کی لیکن مجھے منع کر دیا گیا یہ جو ایک تصویر بنائی تھی وہ بھی سو دو سو میٹر کے فاصلے سے اپنے خبر کو سچا کرنے کے لیے آگ بجھ جانے کے بعد بنائی تھی
 

فاتح

لائبریرین
بلکل فاتح صاحب آپ ٹھیک کہ رہے ہیں ایسا ہی ہوتا ہے بہت مشکل سے کوئی خبر ٹی وی یا پھر اخبار کی زینت بنتی ہے
ایک سے دو سال پہلے کی بات ہے ابوظہبی سے دبئی جانے والے روڈ پر دھند کی وجہ سے بہت ساری گاڑیاں آپس میں ٹکرائی تھی جنکی تعداد 400 کے قریب تھی
میرے بہنوئی ابوظہبی سے دبئی جارہے تھے تو وہ واپس آئے گھر آئے تو جب ان سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس طرح حادثہ ہوا ہے مگر کسی بھی ٹی وی پر کوئی خبر نہیں تھی
اس واقعہ کا ذکر تو شاید اخبارات میں آیا تھا۔:confused:
ہاں تقریباً اڑھائی سال قبل سونا پور میں ہونے والے اندوہناک واقعات کا تسلسل، جس میں فلپائن اور چین کے دو مزدور گروپوں کے لوگ ایک دوسرے کو مار کر (کچا ہی یا شاید پکا کر) کھا گئے تھے اور ان کی باقیات کچرے کے ڈرموں سے برآمد ہوئی تھیں، کسی اخبار میں یا ٹی وی پر نہیں آیا تھا۔
 

فاتح

لائبریرین
میں نے بھی یہاں کسی طرح کا کوئی میڈیا نہیں دیکھا پولیس اور آگ بجھانےوالے عملے کی بے شمار گاڑیاں تھی کسی کو اس طرف جانے نہیں دیا جا رہا تھا میں نے تصویریں بنانے کی کوشش کی لیکن مجھے منع کر دیا گیا یہ جو ایک تصویر بنائی تھی وہ بھی سو دو سو میٹر کے فاصلے سے اپنے خبر کو سچا کرنے کے لیے آگ بجھ جانے کے بعد بنائی تھی
خرم صاحب! آپ کے لیے برادرانہ مشورہ یہی ہے کہ محض محفل پر اپنی بات کو سچ ثابت کرنے کے لیے خواہ مخواہ ایسے خطرات مول نہ لیں۔ ان ممالک میں غیر مقامی لوگوں، خصوصاً پاکستانی، انڈین اور بنگلہ دیشی افراد، کی کیا حیثیت کیا ہے یہ بات آپ اب تک بخوبی جان گئے ہوں گے۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
خرم صاحب! آپ کے لیے برادرانہ مشورہ یہی ہے کہ محض محفل پر اپنی بات کو سچ ثابت کرنے کے لیے خواہ مخواہ ایسے خطرات مول نہ لیں۔ ان ممالک میں غیر مقامی لوگوں، خصوصاً پاکستانی، انڈین اور بنگلہ دیشی افراد، کی کیا حیثیت کیا ہے یہ بات آپ اب تک بخوبی جان گئے ہوں گے۔
جی جی اب تو کافی حد تک سمجھ لگ گئی ہے
جی آئندہ کوشش کروں گاایسی حرکت نا کروں
پھر آپ میری بات پر یقین کر لیاکریں گے:grin:
 

فاتح

لائبریرین
چلیے اچھا ہوا بروقت سمجھ "لگ" گئی:grin: اور جہاں تک سوال ہے آپ کی بات پر یقین کرنے کا تو یقین کیجیے ہم تو کر ہی لیں گے مگر ایسی حرکات پر آپ لاکھ باتیں کریں مگر شرطے یقین نہیں کرنے والے;)
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
چلیے اچھا ہوا بروقت سمجھ "لگ" گئی:grin: اور جہاں تک سوال ہے آپ کی بات پر یقین کرنے کا تو یقین کیجیے ہم تو کر ہی لیں گے مگر ایسی حرکات پر آپ لاکھ باتیں کریں مگر شرطے یقین نہیں کرنے والے;)

:rolleyes: شرطے کسی پر بھی یقین نہیں کرتے ویسے ایک دو شرطے ہیں جاننے والے جو کہتے ہیں اگر حق پر ہوئے تو ہمیں بتا دینا اور اگر حق پر نا ہوئے تو پھر خود ہی مقابلہ کرنا :rolleyes: پھر میں نے کہا اگر میں حق پر ہوا تو پھر آپ کو بتانےکی کیا ضرورت :tongue:
 

فاتح

لائبریرین
:rolleyes: شرطے کسی پر بھی یقین نہیں کرتے ویسے ایک دو شرطے ہیں جاننے والے جو کہتے ہیں اگر حق پر ہوئے تو ہمیں بتا دینا اور اگر حق پر نا ہوئے تو پھر خود ہی مقابلہ کرنا :rolleyes: پھر میں نے کہا اگر میں حق پر ہوا تو پھر آپ کو بتانےکی کیا ضرورت :tongue:
دیکھیے پاتے ہیں عشّاق بتوں سے کیا فیض;)
دل کے بہلانے کو غالب یہ خیال اچھا ہے:grin:
 

شمشاد

لائبریرین
یہی حال یہاں کا بھی ہے کہ جرائم کی خبریں یہاں کے اخبارات کی زینت نہیں بنتیں جبکہ پاکستان میں خوب نمک مرچ لگا کر اور چٹ پٹا بنا کر اخباروں میں چھاپا جاتا ہے، خاص کر ایسی خبریں جن میں عورتوں کا ذکر ہو۔
 

dxbgraphics

محفلین
امارات میں دوسرے ممالک کی نسبت مسائل کم ہر گز نہیں بلکہ یہ ان کی میڈیا پالیسی کا کمال ہے۔
کیا آپ نے وہاں کے کسی اخبار میں دو سال قبل ان کے اپنے جنونیوں کے ایک گروپ کے ہاتھوں شارجہ اور اس کے مضافات میں قتل ہونے والی عورتوں کے متعلق کچھ پڑھا؟
یا کبھی کسی اخبار میں ان گھریلو ملازماؤں کی تصاویر یا کم از کم خبریں ہی پڑھیں جن کے جسموں کو استریوں سے جلایا جاتا ہے؟
یا کبھی ایسی کوئی خبر کہیں شائع ہنے دی گئی کہ وہاں کے مقامی رات بھر عیاشی کرنے اور ظالمانہ جسمانی تشدد کرنے کے بعد کال گرلز کو برہنہ حالت میں دبئی کی سڑکوں پر پھینک جاتے ہیں جنہیں صبح کے وقت ٹیکسی والے اٹھا کر ان کے فلیٹوں پر پہنچاتے ہیں؟
شاید آپ تو گلف نیوز کی اس رپورٹر کے رات بھر تھانے میں بند رہنے سے بھی واقف نہ ہوں گے جس کا جرم یہ تھا کہ اس نے اپنا پیشہ ورانہ فرض نبھانتے ہوئے اپنے فلیٹس کی عمارت کی لفٹ (دگرگوں حالت کی وجہ سے) گرنے کے باعث اس میں موجود شخص کے مر جانے کی خبر چھاپنا چاہی تھی اور اس سلسلے میں اس لفٹ کے کھلتے ہی اس میں موجود لاش کی تصویریں کھینچی تھیں۔
آپ تو متحدہ عرب امارات میں ہی رہتے ہیں صاحب۔ ان خبروں یا واقعات کی تصدیق آپ کے لیے تو کارِ دشوار نہیں ہونی چاہیے۔

اگر امارات میں دیگر ملکوں کی نسبت مسائل کم نہیں ہیں تو تھوڑا سا سالانہ کرائم ریٹ و دیگر جرائم کی کی تفصیلات ہی بتا دیجئے۔

جنونی گروپ کا واقعہ آپ ہی بیان کر دیں مجھے تو پتہ نہیں

گھریلو ملازماوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کی کوئی تفصیل تصاویر وغیرہ

کال گرل سے اتنی ہمدردی۔ کال گرل آخر ایسا پیشہ اپناتی ہی کیوں ہے

گلف نیوز کے اس رپورٹر کا نام اور اس بلڈنگ کی نشاندہی ہی کر دیجئے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
صدیق صاحب آپ بھی بڑے بھولے ہو۔ بھلا ایسی خبریں کون منظر عام پر آنے دیتا ہے۔ ویسے بھی پیسے میں بڑی طاقت ہے، اور یہ شیخ تو بی بی سی کو خرید لیتے ہیں، دوسروں کی تو بات ہی چھوڑیں۔
 

فاتح

لائبریرین
اگر امارات میں دیگر ملکوں کی نسبت مسائل کم نہیں ہیں تو تھوڑا سا سالانہ کرائم ریٹ و دیگر جرائم کی کی تفصیلات ہی بتا دیجئے۔
اس سادگی پہ کون نہ مر جائے اے خدا!
شرح جرائم کون مرتب کرے اور کن خبروں کی بنیاد پر؟ کہ خبر ہی تو نہیں جانے دیتے یہ ظالم!

جنونی گروپ کا واقعہ آپ ہی بیان کر دیں مجھے تو پتہ نہیں
ارے حضور! کچھ تحقیق کیجیے کہ نہدیٰ شارجہ کے علاقے میں غیر برقع پوش خواتین کے ساتھ کیا بیتا دو سال قبل۔

گھریلو ملازماوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کی کوئی تفصیل تصاویر وغیرہ
جی میں آپ کی طرح کسی اخبار سے منسلک تو رہا نہیں۔ فوٹوگرافی میں میرا شوق لینڈ سکیپ ہے نا کہ استری کے داغ;)

کال گرل سے اتنی ہمدردی۔ کال گرل آخر ایسا پیشہ اپناتی ہی کیوں ہے
مجھے بطور انسان کسی کال گرل سے بھی اتنی ہی ہمدردی ہے جتنی آپ سے۔

گلف نیوز کے اس رپورٹر کا نام اور اس بلڈنگ کی نشاندہی ہی کر دیجئے ۔
گلف نیوز کے دفتر تشریف لے جائیے وہاں آپ کو پاکستانی ملازمین بھی ملیں گے۔ شاید ان میں سے کوئی زبان کھول دے۔
 

عسکری

معطل
صدیق بھائی بھی اندھا دفاع شروع کر رہے ہیں آجکل ورنہ ہر 3 میں سی 2 خدامہ ان شیخوں سے لٹ چکی ہے
 
Top