آپ کیا پڑھ رہے ہیں؟

محمد وارث

لائبریرین
عظیم مستشرق پروفیسر رائن ہاٹ ڈوزی کی کتاب "عبرت نامۂ اُندلس" (اصل نام: ہسپانوی اسلام، اسپین میں مسلمانوں کی تاریخ) جو کہ ڈیڑھ سو سال گزرنے کے بعد اس موضوع پر مستند ترین کتاب ہے۔ اس کتاب کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ پروفیسر موصوف نے یورپ میں اسلام اور مسلمانوں کے متعلق جو انتہائی غلط خیالات اور واقعات مشہور تھے ان کا رد کر کے اپنی تاریخ کو مستند عربی حوالوں کی مدد سے لکھا ہے اور اس کام میں انہیں بیس سال سے زیادہ کا عرصہ لگا، بقول پروفیسر موصوف کے "یورپ میں کوئی ایسا قلمی نسخہ نہیں ہے جسے میں نے اس کتاب کی تیاری کیلیے نہ دیکھا ہو۔"

یہ کتاب 1861ء میں ہالینڈ سے بزبانِ فرانسیسی (فرنچ) شائع ہوئی تھی۔ اسکا انگریزی ترجمہ 1913ء میں شائع ہوا اور اسی انگریزی ترجمے کا اردو ترجمہ مولوی عنایت اللہ دہلوی نے عثمانیہ یونیورسٹی حیدر آباد (دکن) سے 1929ء میں شائع کیا جبکہ توضیح و تخریج مولانا اسماعیل پانی پتی کی ہے، واضح رہے کہ کتاب کا نام "عبرت نامۂ اندلس" بھی مولوی عنایت اللہ دہلوی کا دیا ہوا ہے۔

حال ہی میں یہ کتاب "مشتاق بُک کارنر، لاہور" نے شائع کی ہے۔ ایک ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل اس ضخیم کتاب کی قیمت 600 روپیہ ہے۔

مکمل انگریزی ترجمہ اس ربط پر پڑھا جا سکتا ہے۔
 

bilalrouf

محفلین
گڈ ۔۔ میں ٹیسٹ کی تیاری کے لئے پرانی کتب کو کھنگال رہا ہوں۔ علم تو بہت ہے ان میں ۔لیکن ہم ہی ڈہیلے ہیں۔۔۔:(
 

Rashid Ashraf

محفلین
میری عادت ہے کہ کئی کتابیں بیک وقت پڑھنا شروع کر دیتا ہوں، بہرحال آج کل جو پڑھ رہا ہوں ان میں۔

'تاریخِ پاک و ہند' ہے، یہ ایک ہی جلد میں تین کتابیں ہیں جس میں ایک عہدِ قدیم، دوسری سلاطین دہلی اور تیسری مغلیہ عہد پر پے۔ یہ کتابیں اصل میں غیر ملکی پروفیسروں کی کتابیں ہیں (انکے طرزِ تحریر سے معلوم پڑتا ہے) لیکن شاید ساٹھ کی دہائی میں 'غیر قانونی' ترجمہ ہو کر پاکستان سے چپھی ہے (مترجموں کے نام ندارد)، ناشر تعلیمی ادارہ، اردو بازار، لاہور ہے۔ اچھی، مستند اور غیر جانبدارانہ کتاب ہے۔

دوسری کتاب جو آج کل میرے زیرِ مطالعہ ہے، وہ مجھے کوئی آٹھ، دس سال بعد واپس ملی ہے ایک دوست سے (میری خوش قسمتی)۔ اسکا نام 'بیسویں صدی کے شاہکار افسانے' ہے۔ مرحوم صغیر ملال نے دنیا کے چند بہترین مصنفین کے افسانوں کا ترجمہ کیا ہے، ان مصنفین میں ٹالسٹائی، الڈس ہکسلے، سارتر، کافکا، بورخیس، جیمز جوائس، ہمینگوے، او ہنری وغیرہ شامل ہیں۔ کیا خوبصورت اور لازوال افسانے اس میں شامل ہیں۔ ویلکم بک پورٹ کراچی نے 1991 میں شائع کی تھی۔

اور تیسری The Autobiography of Bertrand Russel ہے، بہت عرصہ پہلے پڑھی تھی، قندِ مکرر کے طور پر دوبارہ پڑھ رہا ہوں۔

بیسویں صدی کے شاہکار افسانے بلاشبہ ایک شاندار کتاب ہے
افسوس کہ صغیر ملال جوانی ہی میں اس دینا سے رخصت ہوئے
حال ہی میں جمیل زبیری صاحب نے احقر کو 50 کے لگ بھگ مشاہیر ادب کی تصاویر مرحمت کی تھیں، ان میں سے ایک میں ملال صاحب بھی ہیں
 

Rashid Ashraf

محفلین
بیسویں صدی کے شاہکار افسانے بلاشبہ ایک شاندار کتاب ہے
افسوس کہ صغیر ملال جوانی ہی میں اس دینا سے رخصت ہوئے
حال ہی میں جمیل زبیری صاحب نے احقر کو 50 کے لگ بھگ مشاہیر ادب کی تصاویر مرحمت کی تھیں، ان میں سے ایک میں ملال صاحب بھی ہیں
 

Rashid Ashraf

محفلین
Ghomti_Nadi_(%DA%AF%DA%BE%D9%88%D9%85%D8%AA%DB%8C_%D9%86%D8%AF%DB%8C)
رام پور کی رضا لائبریری سے شائع ہوئی وارث کرمانی کی خودنوشت گھومتی ندی پر ایک تبصرہ ملاحظہ ہو:
http://www.hamariweb.com/articles/article.aspx?id=15434
 

Rashid Ashraf

محفلین
بھائی وارث
لاہور کے ناشر، آتش فشاں نے اپنی چند مشہور کتابیں (زیادہ تر خودنوشت) دوبارہ شائع کی ہیں۔ اس سلسلے میں منیر احمد منیر سے رابطہ ہوا تھا۔
ان کتابوں میں آغا اشرف کی دلچسپ خودنوشت "ایک دل ہزار داستان"، (اشاعت اول: 1989)، مولانا رزاق کی "یاد ایام"، میری داستان، اسد اللہ غالب کی منٹو میرا دوست وغیرہ شامل ہیں
 

Rashid Ashraf

محفلین

گزشتہ ایک برس سے موسیقار اعظم نوشاد علی لکھنوی کی خودنوشت کی تلاش تھی، اس کتاب پر پرویز پروازی کا تبصرہ پس نوشت سوم میں شامل ہے۔ چند روز قبل کراچی کے ادیب، شاعر اور ناشر کے گھر بغرض ملاقات جانا ہوا، کوئی نیک گھڑی رہی ہوگی، باتوں باتوں میں مذکورہ کتاب کا ذکر کیا، نوشاد کی آپ بیتی کی ایک فالتو کاپی ان کے پاس تھی جسے انہوں نے احقر کو تحفتا" پیش کیا۔ اس سے قبل اپریل 2011 میں فرزند ابن صفی، احمد صفی دہلی گئے تھے اور اس کتاب کی فرمائش بھی ان کے ساتھ ساتھ تھی۔ ڈول ڈالے گئے، دوسری کئی خودنوشت مل گئیں لیکن یہ کتاب نہ مل سکی تھی۔

ان دنوں زیر مطالعہ ہے بلکہ اب تو قریب الختم ہے۔ اور ساتھ ساتھ اسی خودنوشت پر مضمون بھی لکھ رہا ہوں

کتاب فرید بک ڈپو، نئی دہلی سے 2006 میں شائع ہوئی، صفحات550 اور قیمت حیرت انگیز یعنی 150 روپے۔ جبکہ 2006 ہی میں نئی دہلی سے شائع ہوئی ملک زادہ منظور کی خودنوشت رقص شرر کے صفحات بھی لگ بھگ اتنے ہی ہیں لیکن قیمت 550 روپے ہے۔

نوشاد صاحب کی آپ بیتی میں اس قدر حیرت انگیز واقعات ہیں کہ فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ اپنے مضمون میں کس واقعے کو شامل کی جائے اور کسے چھوڑا جائے۔

کتاب اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ اس میں مرتب نے نوشاد صاحب کی شاعری کی کتاب بعنوان "آٹھواں سر" بھی مکمل شامل کردی ہے۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے حال ہی میں ایک کمال کا کام کیا ہے۔ لیکن ٹھہریے، اس میں کمال تو اجمل کمال صاحب کا ہے کہ خالد صاحب کی تمام تحریروں کو یکجا کیا اور بنا سنوار کر آکسفورڈ کے حوالے کردیا۔ ڈیڑھ ماہ قبل اس کی جلد دوم اور سوم شائع ہوئی ہے۔ جلد دوم سفرناموں جبکہ جلد سوم افسانوں پر مشتمل ہے۔ جلد اول ابھی شائع نہیں ہوئی ہے۔

ایک جلد کی قیمت 795 پے، آکسفورڈ یونیوسٹی پریس دس فیصد رعایت دیتا ہے۔ دونوں جلدیں بہت دلچسپ ہیں۔ خالد صاحب کے ناول چاکیواڑہ میں وصال کو فیض احمد فیض اردو ادب کا بڑا ناول قرار دے چکے ہیں


پرانی کتابوں کا اتوار بازار ایک انوکھی جگہ ہے، کل علی الصبح ایک کتب فروش جلد دوم کے تین نسخے رکھے بیٹھا تھا۔ مجھے دیکھ کر اس نے ہانک لگائی، معلوم ہوا کہ صرف 200 روپے فی جلد اس کا مطالبہ ہے۔ ایک ماہ قبل شائع ہونے والی یہ کتاب وہاں کسیے پہنچی، خدا ہی جانتا ہے۔ تین برس میں کتابوں کے اس بازار میں کئی نادر و نایاب کتابیں ملیں، اکثر کے اوپر ان کے مصنفین کے دستخط موجود ہیں!

خالد اختر صاحب کی کتاب دو سفر (سواتی مہم اور کاغانی مہم) بھی جلد دوم میں شامل ہیں۔ دو سفر ایک عرصے سے نایاب ہے۔

 

Rashid Ashraf

محفلین
اتوار 20 اگست، 2011 کو ابر آلود موسم کے باوجود پرانی کتابوں کے اتوار بازار کی کوئل نظر نہ آئی، گزشتہ اتوار وہ جس پیڑ پر ڈیرہ جمائے چہک چہک کر ہلکان ہوئی جاتی تھی،اب کے تو اس پیڑ کا سایہ بھی گویا کوئی اٹھا کر لے گیا!

اس دل لبھاتے پرندے کو کھوجنے کی کچھ کوشش تو ہم نے بھی کی، اس کا گھر تلاش کرنے کی امید میں نظریں دوڑائیں لیکن وہ شاید یہ کہہ کر رخصت ہوا تھا کہ :

ہمارے گھر کا پتا پوچھنے سے کیا حاصل
اداسیوں کی کوئی شہریت نہیں ہوتی

اس شہر نگاراں میں کوئل کی کوک ایک ہوک میں تبدیل ہوئی، گھر سے قدم باہر قدم نکالنا اس شعر کی عملی تفسیر بنا ہے کہ:

گھر سے جو شخص بھی نکلے وہ سنبھل کر نکلے
جانے کس موڑ پہ کس ہاتھ میں خنجر نکلے

وہ منچلے بھی نظر نہ آئے جو محض اپنے ذوق کی تسکین کے لیے ادھر آ نکلتے تھے، وہ جن کی تسکین کتابیں خریدنے سے زیادہ اس بازار کی گلی میں دو چار پھیرے لگانے سے ہوجاتی ہے۔

ٹک دیکھ لیا، دل شاد کیا، خوش وقت ہوئے اور چل نکلے!

بہرکیف، زندگی چونکہ "جاوداں پیہم رواں ہر دم جواں ہے زندگی" کے مصداق ہر حال میں رواں دواں رہتی ہے، لہذا آج کی خریداری کا تعارف پیش خدمت ہے:

1-عجائبات فرہنگ
اردو کا پہلا سفرنامہ
یوسف کمبل پوش اس کے مصنف
مرتب کردہ: ڈاکٹر مظفر عباس
ناشر: مکتبہ عالیہ، لاہور
سن اشاعت: 1987
صفحات: 256

2- چشم دید
آپ بیتی
مصنف: فیروز خان نون
ناشر: لیڈی وقار النساء نون نے اسلام آباد سے شائع کی
سن اشاعت: جولائی 1999
صفحات: 445

3-سیر و شکار
مصنف: حکیم محمد اقبال حسین
ناشر: صفیہ اکیڈمی، پی آئی بی کالونی کراچی
سن اشاعت: نومبر 1966
صفحات: 271

یہ وہی حکیم اقبال حسین ہیں جن کے ہاتھوں جناب ابن صفی نے 1963 میں تین سالہ طویل بیماری سے نجات پائی تھی۔ حکیم صاحب کی زندگی کا یہ پہلو اب تک مخفی ہی رہا تھا۔ ایک زمانے میں ان کی کتاب ‘بڑھاپا اور اس کا سدباب‘ بہت مشہور ہوئی تھی۔

سیر و شکار کی فہرست مضامین اس پوسٹ کے ہمراہ منسلک ہے۔
حکیم اقبال حسین نے یہ کتاب اپنے عزیز دوست حکیم حافظ محمد سعید دہلوی کی فرمائش پر لکھی/ترجمہ کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کتاب میں حکیم صاحب نے "شملہ سے مسوری تک" اپنے ایک پیدل سفر کی روداد بھی شامل کی ہے۔ 15 میل کا یہ سفر انہوں نے 1939 میں اپنے چند ساتھیوں سمیت کیا تھا۔ یہ سفر 12 روز میں مکمل ہوا تھا۔ راستے کی دشواریاں، پہاڑوں کی عظیم الشان بلندیاں، اور عمیق کھائیوں نے ان کا رستہ روکنے کی بارہا کوشش کی لیکن حکیم صاحب اور ان کے ساتھی ہر مرتبہ انہیں طرح دے کر نکل گئے!

4- اردو کے چاند تارے
اردو زبان کے باکمال 48 شعرا کرام کا تذکرہ بمعہ تصاویر
مرتب: امیر حسین نورانی
ناشر: نول کشور بک ڈپو، لکھنؤ
سن اشاعت: 1956
امیر حسین نورانی، اسلامیہ کالج لکھنؤ میں ادبیات کے استاد تھے۔
 

زیک

مسافر
میں آجکل جیرڈ ڈائمنڈ کی کتاب Collapse: How Societies Choose to Fail or Succeed


اور ربیکا سکلوٹ کی کتاب The Immortal Life of Henrietta Lacks

پڑھ رہا ہوں۔
 
Top