آپ کا پسندیدہ پاکستانی شہر

جہانزیب

محفلین
فیصل آباد کا لکھنا تو بھول گیا میں ۔ فیصل آباد بھی مجھے بہت پسند ہے، بلکہ اگر میری بیگم پڑھے تو سب سے زیادہ مجھے فیصل آباد ہی پسند ہے ۔:lol:
 

شمشاد

لائبریرین
میں نے بھی بچپن میں ہر سال گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے فیصل آباد جاتا تھا اور وہاں کی گرمی، اللہ اللہ، کیا یاد دلا دیا۔
 

جہانزیب

محفلین
سرگودھا میں زیادہ گرمی ہوتی ہے شمشاد بھائی ، بلکہ میرے خیال میں پاکستان میں‌ سب سے گرم ترین دن کا ریکارڈ‌ بھی سبی کے بعد سرگودھا کا ہے ۔ سرگودھا موسمی لحاظ‌ سے شدید خطہ میں شمار ہوتا ہے، جہاں‌ گرمیوں‌ میں‌درجہ حرارت پچاس سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جاتا ہے اور سردیوں‌ میں نقطہ انجماد سے نیچے گر جاتا ہے ۔
 

زین

لائبریرین
گرمی میں تو پہلے نمبر پر جیکب آباد، پھر سبی ، نصیرآباد، جعفرآباد وغیرہ کے علاقے آتے ہیں۔ پنجاب کا مجھے نہیں پتہ ۔



ویسے میرے پسندیدہ پاکستانی شہر زیارت، مری اور سوات ہے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
جہانزیب بھائی آپ کی بات بجا ہے۔ سرگودھا جانے کا مجھے کبھی اتفاق نہیں ہوا۔ میں جو پنڈی کا رہنے والا، میرے لیے تو فیصل آباد کی گرمی سبی اور جیکب آباد والی گرمی ہے ناں۔
 

جہانزیب

محفلین
تو کیا پنڈی سے فیصل آباد جاتے وقت آپ لاہور کی طرف سے جاتے رہے ہیں‌ ۔۔ چھوٹا راستہ تو سرگودھا سے ہو کر گزرتا ہے ۔ جی ٹی روڈ سے کھاریاں‌ کے پاس سے سرگودھا روڈ‌ اور وہاں‌ سرگودھا سے فیصل آباد روڈ‌ ۔۔
 

زینب

محفلین
ہائے اللہ جہانزیب پ اجی تو کھاریاں سے ہوتے ہوئے سالٹ رینج میں جا پہنچیں گے ۔۔۔۔۔۔۔
 

جہانزیب

محفلین
میں‌شمشاد بھائی کی ورزش کروانا چاہتا ہوں‌ ۔ ویسے میں وہاں‌ سے کئی بار گزرا ہوں‌۔ پہلے سرگودھا سے اسلام آباد جانے کے لئے نہر کے ساتھ ساتھ جہلم تک آتے تھے، البتہ اب کھاریاں کی طرف سے منڈی بہاو الدین سے ہوتے زیادہ بہتر ہے ۔
 

زینب

محفلین
شمشاد باھئی کی ورزش کا تو پتا نہین پر اپ ایسے ہی جو کھاریاں‌سے ہوتے ہوئے جہلم اور پھر سالٹ رینج جا پہنچے تو مجھے بنا ٹکٹ کے گھر ضرور پہنچا آیئں گے اس لیے میں‌بھاگی یہاں سے
 
میرا شہر۔ ۔ ۔ حسین شاموں کا شہر ۔ ۔ ۔ ڈھنڈی شاموں کا شہر
حیدرآباد
پورا بچپن گذاراہے وہاں بڑی یادیں ہیں وہاں کی۔
 

شمشاد

لائبریرین
پہلے پنڈی سے وزیر آباد، شیخوپورہ اور فیصل آباد۔

اب موٹر وے کی وجہ سے فیصل آباد لاہور سے بھی زیادہ نزدیک ہو گیا ہے۔
 

طالوت

محفلین
شہر نہیں ، گجرات شہر سے 25 کیلومیٹر شمال ہمالیہ کے قدموں‌ میں موجود علاقہ (کوٹلہ ، پبی ، بھمبر وغیرہ) پسند ہیں ۔۔ اور شہروں میں کراچی ، لہور ، منڈی بہاؤالدین ۔۔
(یہ سالوں پرانے مردے کون اکھاڑتا رہتا ہے؟)
وسلام
 

طالوت

محفلین
ناظم جناب آپ اس کو سمجھنے کے لیے اپنی عقل استعمال کر لیں۔ اگر آپ کے پاس عقل ہے تو وہ آپ کو بتا دی گی یہ کیا ہے اور اگر عقل نہیں تو پھر جو چاہیں وہ سمجھ جائیں کیونکہ اگر آپ سے عقل کی گارنٹی لیے بغیر ہم نے آپ کو بتا بھی دیا تو اس سے آپ کو کوئی فائدہ نہیں پہنچنے والا۔ ویسے یار شاید یہ بھی بکواس ہی ہو، مگر اس سے زیادہ کارآمد بکواس ابھی تک میں اس محفل پر نہیں کر پایا ہوں۔ :mad:

یہ ہیں موصوف جنھوں نے مردہ اکھاڑا ہے ۔۔ خاصے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ واقع ہوئے ہیں ۔۔
وسلام
 

محمد نواز

محفلین
آج عزیز یہ تھریڈ اوپر لایا تو دوبارہ نظر دوڑائ اور کمالیہ کا ذکر نظر آیا۔ کچھ ماہ پہلے جب میں پاکستان جا رہا تھا تو ایک دوست کے والد نے کہا کہ اگر میرا کمالیہ کے آس پاس سے گزر ہو تو انہیں اس کے متعلق واپس آ کر بتاؤں۔ معلوم ہوا کہ میرے دوست کے والد کمالیہ کی پیدائش تھے مگر 1947 میں فسادات کے نتیجے میں انڈیا منتقل ہو گئے اور پھر ساٹھ کی دہائ میں امریکہ۔
کیا آپ کے اس دوست کے والد کے بارے میں معلومات مل سکتی ہیں ۔
 

سیما علی

لائبریرین

کراچی کا مواصلاتی مشاعرہ​

2002 میں کراچی میں ہونے والے ایک مزاحیہ مشاعرے میں عرفان خالد نے بھی بذریعہ ٹیلی فون نیویارک سے اپنا کلام سنایا تھا۔۔۔
یہ پیشِ خدمت ہے؀
اہل ادب نے پھر یہ کیا تجربہ نیا
شاعر مواصلات کی دنیا پہ چھا گیا

مریخ پر مشاعرہ کر لو کہ مون پر
ہم تو اب اپنے شعر سنائیں گے فون پر

شاعر ادھر ہے، صدر ادھر، سامعین ادھر
میں پھونک مارتا ہوں تو بجتی ہے بین ادھر

دولہا کو فاصلے پہ رکھا ہے برات سے
مطلب یہ ہے کہ دور رہو شاعرات سے

امریکہ سے غزل جو پڑھی ہم نے لہر میں
گونجی ہے اس کی داد کراچی کے شہر میں

شعروں میں آ گیا ہے جو مغرب کا رنگ خاص
محسوس ہو رہا ہے کہ شاعر ہے بے لباس

کس حال میں کلام بلاغت ہوا عطا
شاعر ہے باتھ روم میں سامع کو کیا پتا

بے شک مواصلاتی قدم انقلابی ہے
اٹکے جہاں پہ کہہ دیا فنی خرابی ہے

شاعر نے شعر عرض کیا رامپور سے
مصرعہ اٹھا دیا ہے کسی نے قصور سے

شاعر نے جب بیاض نکالی جہاز میں
گونجی ہیں ''واہ وا'' کی صدائیں حجاز میں

راکٹ کی طرح شعر گرے سامعین پر
شاعر ہے آسماں پہ تباہی زمین پر

پہلے یہ حکم تھا کہ دلائل سے شعر پڑھ
اور اب یہ کہہ رہے ہیں موبائل سے شعر پڑھ

کہتے تھے پہلے شعر کو مصرعہ اٹھا کے پڑھ
اور اب یہ کہہ رہے ہیں کہ ڈائل گھما کے پڑھ

کہنے لگے برائی کو دوزخ میں جھونک دے
مائک سے دور ہے تو ریسیور میں بھونک دے

جب داد مل رہی تھی مجھے سامعین سے
اک شعر لڑ گیا تھا کسی مہہ جبین سے

میں نے جو فاصلوں کی یہ دیوار پاٹ دی
صدر گرامی نے مری لائن ہی کاٹ دی
 

یاسر شاہ

محفلین
کراچی۔
پاکستان کے کسی بھی پر فضا مقام پہ چلے جائیے پرانا کراچیا ایک ہفتے سے زیادہ نہیں ٹک سکتا ۔شہر اور یہاں کے دوستوں کی شرارتیں اور خاص لب ولہجہ بہت یاد آتے ہیں۔



(نوٹ:مدیر حضرات کو چاہیے کہ جو شعر پسند نہ آئے اسے غائب کر دیں بجائے اوٹ پٹانگ اصلاح کے)
 
آخری تدوین:
Top