آپ بھی اللہ اللہ کرتے، ہم بھی لیلیٰ لیلیٰ کرتے

ابن رضا

لائبریرین
جہاں تک عروض کا تعلق ہے میں سمجھتا ہوں کہ یعقوب آسی اور سرور راز جیسے بزرگوں کا علم اور خدمات تعریف کے دائروں سے ورا ہیں۔ نئے لوگوں میں محمد وارث اور شیخ بسمل صاحب گراں قدر علم رکھتے ہیں۔ لیکن میں نے ان میں سے کسی ایک یاکسی اوربھی عروضیے کو اچھا شاعر نہیں دیکھا
اور کسی کاتو پتا نہیں البتہ سر یعقوب آسی صاحب کا کلام غزل نظم وغیرہ کی صورت میں جب بھی پڑھنے کو ملا بڑا لطف آیا. کیا آپ کی نظروں سے ان کی تصانیف نہیں گزریں؟
 
اور کسی کاتو پتا نہیں البتہ سر یعقوب آسی صاحب کا کلام غزل نظم وغیرہ کی صورت میں جب بھی پڑھنے کو ملا بڑا لطف آیا. کیا آپ کی نظروں سے ان کی تصانیف نہیں گزریں؟
رضا صاحب ، میں نے ان کی عروضی کتاب فاعلات کے علاوہ ، ان کی شاعری بھی پڑھی ہے لیکن میں ان کی شاعری سے نہیں ، ان کے زبان و بیان کے حوالے سے علمی تحریروں، تنقیدی مکالمات اور عروضی کام سے بیحد متاثر ہوں۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ظہیر صاحب اکیلے اللہ کے ہ کو حذف کرنا عروضی طور پرتو غلط ہی ہے لیکن اللہ کا نام اس صورت میں بھی مسخ نہیں ہوتا ۔ان یا ایسے کئ کیسز کے بارے کیا ارشاد فرمائیں گے؟
وہ مجھ سے ہوئے ہمکلام اللہ اللہ
یہ رنگینیء نوبہار اللہ اللہ

سلمان بھائی اس بارے میں میرا تبصرہ میری ذاتی پسند ناپسند کا آئینہ دار ہے ۔ عروض کے جو اصول ہیں وہ ہیں ۔ تقطیع کےاصول اپنی جگہ ۔ عروض تو ہر لفظ کو اپنے نپے تلے پیمانوں سے ہی ناپتا ہے ۔ عروض کا کوئی عقیدہ یا مذہب نہیں ۔ یہ تو میری ذاتی عقیدت اور سوچ ہے ۔ بس مجھے پسند نہیں کہ لفظ اللہ (جس کا وزن فعلان ہے ) کا ہ گرا کر اسے کسی اور طرح سے پڑھا جائے ۔ راحیل بھائی سے ہماری کچھ بے تکلفی سی ہے اسی لئے ان کی غزل پر بات کرتے ہوئے اپنی پسند بھی بتادی ۔ وہ بڑے دل کے آدمی ہیں ۔ ایسی باتوں کا نوٹس نہیں لیتے ۔ :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ایک کا سینہ چاک پڑا ہے ایک کو نغمے سوجھ رہے ہیں
گل اور بلبل لڑ نہیں سکتے ورنہ باغ کو آدھا کرتے

ٹوپی، ڈاڑھی، سجدہ، روزہ، یہ سب کیا ہے اے مولانا؟
اتنا سہل اگر ہوتا تو ہم بھی خدا سے دھوکا کرتے

بہت دنوں سے اس کو پڑھ کر مارک کر رکھا تھا۔۔۔ کہ بھئی۔۔۔ کسی دن اس پر تبصرہ کریں گے۔۔۔ لیکن جب کافی دن گزرنے کے بعد بھی ہمیں تعریف کے لیے الفاظ کی قلت ہی محسوس ہوئی۔۔۔ تو لگے بندھے تبصرے کے ساتھ حاضر ہیں۔۔۔ بہت اعلی غزل ہے راحیل بھائی۔۔۔۔۔ تعریف کے مجھ دریدہ دامن کے دامن میں کوئی لفظ نہیں۔۔
 
واہ واہ واہ۔۔۔۔۔۔۔ قبلہ بہت ہی خوبصورت کلام۔۔۔۔ سمجھ نہیں آئی کہ کس مخصوص شعر پہ داد دی جائے۔۔۔۔ بہت عمدہ بہت اعلی۔۔۔۔
قبلہ نظر فرمائيے گا
سونا جنگل سائیں سائيں، راگ سنائے جاتے ہیں
دل کا مندر ٹن ٹن گھنٹی، لوگ بجائے جاتے ہیں
اپنوں کو تو پاس بلا کر، پاس بٹھا کر خوشبو دے
دوزخ کے آثار سنا کر، رند دھمکائے جاتے ہیں
(حسن محمود جماعتی)
 
ایک کا سینہ چاک پڑا ہے ایک کو نغمے سوجھ رہے ہیں
گل اور بلبل لڑ نہیں سکتے ورنہ باغ کو آدھا کرتے
گل اور بلبل کے تعلق پر آج دادا کا ایک شعر بھی نظر سے گزرا. البتہ بالکل مختلف مفہوم کے ساتھ

یہ آہ و زاری بلبل یہ چاک دامنِ گل
فضا اداس ہے گلشن کی میں یہاں سے چلا
 
Top