آنکھ، چشم، نین، دیدہ، نگاہ، نظر پر اشعار

شیزان

لائبریرین
خودی کی شوخی و تندی ميں کبر و ناز نہيں
جو ناز ہو بھی، تو بے لذّتِ نياز نہيں

نِگاہِ
عِشق دلِ زندہ کی تلاش ميں ہے
شِکارِ مُردہ سزاوارِ شاہباز نہيں

علامہ محمد اقبال
 

شیزان

لائبریرین
تا دیر آسمان و زمیں گوُنجتے رہے
پا زیب اِس لٹک سے بَجا کر چَلی گئی

دانِش کدے کی مشعَلِ عالم فروز کو
اِک لرزِشِ نَظر سے بُجھا کر چلی گئی

جوش ملیح آبادی
 

جاسمن

لائبریرین
لفظ بینائی بھی ہونا چاہیے تھا۔
ہم تو خیر ناداں تھے،منتظر رہے ورنہ
کون اپنی بینائی اِس طرح گنواتا ہے
 

شیزان

لائبریرین
کھول یوں مٹھی کہ اک جگنو نہ نکلے ہاتھ سے
آنکھ کو ایسے جھپک، لمحہ کوئی اوجھل نہ ہو

پہلی سیڑھی پر قدم رکھ ،آخری سیڑھی پر آنکھ
منزلوں کی جستجو میں رائیگاں کوئی پل نہ ہو
 

شیزان

لائبریرین
آنکھوں کے خواب زار کو تاراج کر گئی
پاگل ہوا چلی تو حدوں سے گزر گئی

پھر شام کی ہوا نے تری بات چھیڑ دی
پھر میرے چار سُو تری خُوشبُو بکھر گئی

مقبول عامر​
 

شیزان

لائبریرین

دو گام تک ہی سبز مناظر تھے، اُس کے بعد
اک دشتِ بیکراں تھا جہاں تک نظر گئی

میں‌ دشت میں بھٹکتا رہا اور ہوائے گل
مجھ کو تلاش کرتی ہوئی در بدر گئی

مقبول عامر​
 

شیزان

لائبریرین

پل بھر وہ چشمِ‌ تر سے مجھے دیکھتا رہا
پھر اُس کے آنسووں سے میری آنکھ بھر گئی

لہجے میں وہ اثر تھا کہ باوصفِ اِختلاف
جو بات منہ سے نکلی، دِلوں‌ میں‌اُتر گئی

مقبول عامر​
 

شیزان

لائبریرین
آنکھوں میں کہیں عکس تمہارا نہیں کوئی
آنسو ہیں بہت اور ستارا نہیں کوئی

مدت ہوئی اک بار بھی دیکھا نہیں تجھ کو
اور تیرے سوا دن بھی گزرا نہیں کوئی

علی حسن شیرازی​
 

شیزان

لائبریرین

آنکھوں میں رنگ و بو کے شرارے مچل اٹھے
سینے میں کتنے کرب سے تڑپا ہے آفتاب

میں تیرہ بخت اس کے اجالوں سے دور ہوں
مجھ سے ذرا سی بات پہ روٹھا ہے آفتاب

تنویر سیٹھی​
 

شیزان

لائبریرین
جو سامنے ہے اس پہ ابھی اکتفا نہ کر
اس خوشہء حیات میں دانے ہیں اور بھی

میں ہی نہیں ہوں صرف روایت کا پاسباں
اس شہر کم نظر میں گھرانے ہیں اور بھی

تنویر سیٹھی​
 

شیزان

لائبریرین

ذوق شکار ، طائر مہتاب تک نہیں
لوگو مری نظر میں نشانے ہیں اور بھی

روکو نہیں روانی مری اس جہان تک
جانے دو مجھ کو ، آگے زمانے ہیں اور بھی

تنویر سیٹھی​
 

شمشاد

لائبریرین
جب صبح نمودار ہوئی پردہء شب سے
اشکوں کے سوا دیدہء بیدار میں کیا تھا
(حزیں صدیقی)
 

شمشاد

لائبریرین
ہزار صورتیں آنکھوں میں پھرتی رہتی ہیں
مری نگاہ میں ہر بار اب کہاں تو بھی
(احمد فراز)
 
Top