آنکھ،آنکھیں

F@rzana

محفلین
آنکھ برسی ہے ترے نام پہ ساون کی طرح
جسم سلگا ہے تری یاد میں ایندھن کی طرح
مرتضی برلاس​

(یہ غزل کسی پاکستانی گلوکار نے بہت خوبصورتی سے گائی ہے،کسی کو کوئی اتہ پتہ ۔۔۔۔!)

 

شمشاد

لائبریرین
دن کے ڈھلتے ہی اُجڑ جاتی ہیں آنکھیں ایسے
جس طرح شام کو بازار کسی گاؤں میں
(احمد فراز)
 

راجہ صاحب

محفلین
توٗ مجھ سے میں تجھ سے دور
تنہا تنہا پھرتے ہیں
دل ویراں آنکھیں بے نور
دوست بچھڑتے جاتے ہیں
شوق لئے جاتا ہے دور
ہم اپنا غم بھول گئے
آج کسے دیکھا مجبور
دل کی دھڑکن کہتی ہے
آج کوئ آئے گا ضرور
کوشش لازم ہے پیارے
آگے جو اس کو منظور
سورج ڈوب چلا ناصر
اور ابھی منزل ہے دور


ناصر کاظمی
 

فخرنوید

محفلین
ہنسنے پہ ہنستی ہیں آنکھیں
رونے پہ روتی ہیں آنکھیں
زخم بھی دیتی ہیں آنکھیں
جان بھی تو لیتی ہیں آنکھیں
 

مغزل

محفلین
یہی فرزانہ نیناں ، جنوں نے مرتضی برلاس کا شعر پیش کیا ہے ؟؟ کیا کوئی اور بھی ہیں یہاں ؟؟
 

راجہ صاحب

محفلین
آنکھ اٹھی محبت نے انگرائی لی
دل کا سودا ہوا چاندنی رات میں

ان کی نظروں نے کچھ ایسا جادو کیا
لٹ گئے ہم تو پہلی ملاقات میں

استاد نصرت فتح علی خان کی آواز میں بہت خوبصورت انداز میں گائی گئی ہے
انٹرنیٹ سے لنک تلاش کرکے پوسٹ کرتا ہوں‌ اگر ملا تو :)
 

مغزل

محفلین
آنکھ میں ٹھہرے ہوئے لوگ کہاں جاتے ہیں
عشق ہوجائے تو پھر روگ کہاں جاتے ہیں
شبیر نازش
 

فخرنوید

محفلین
آنکھوں کی زباں وہ سمجھ نہیں پاتے
ہونٹ مگر پھر بھی کہہ نہیں پاتے
اپنی بے بسی کس طرح کہیں
کوئی ہے جس کے بنا ہم رہ نہیں پاتے
 

مغزل

محفلین
مجھے خبر ہے ، کل ہی ان سے بات ہوئی ، انشا اللہ دوبارہ بھی آئیں گی
 

شمشاد

لائبریرین
ہم سبھی خواب چراُتے تیری آنکھوں سے مگر
تیری پلکوں کو خبر نہ ہونے دیتے​
 
Top