آنکھ،آنکھیں

شمشاد

لائبریرین
اسے دیکھنے کی جو لو لگی، تو قتیل دیکھ ہی لیں گے ہم
وہ ہزار آنکھ سے دور ہو، وہ ہزار پردہ نشیں سہی
(قتیل شفائی)
 

جاسمن

لائبریرین
دیکھنا چھوڑے نہیں خواب مری آنکھوں نے
پورا ہر چند کوئی خواب نہیں ہو پایا
جاوید نسیمی
 

جاسمن

لائبریرین
ایک چہرہ ہے جو آنکھوں میں بسا رہتا ہے
اک تصور ہے جو تنہا نہیں ہونے دیتا
جاوید نسیمی
 

جاسمن

لائبریرین
طلب کریں تو یہ آنکھیں بھی ان کو دے دوں میں
مگر یہ لوگ ان آنکھوں کے خواب مانگتے ہیں
عباس رضوی
 

سیما علی

لائبریرین
اے خدا جو بھی مجھے پندِ شکیبائی دے
اس کی آنکھوں کو مرے زخم کی گہرائی دے

اتنا بے صرفہ نہ جائے مرے گھر کا جلنا
چشمِ گریاں نہ سہی چشمِ تماشائی دے

فراز
 

سیما علی

لائبریرین
یہ دشتِ ہجر، یہ وحشت یہ شام کے سائے
خدا یہ وقت تری آنکھ کو نہ دکھلائے

اسی کے نام سے لفظوں میں چاند اترے ہیں
وہ ایک شخص کہ دیکھوں تو آنکھ بھر آئے

امجد اسلام امجد
 

سیما علی

لائبریرین
ٹھہرتی ہی نہیں آنکھیں جاناں
تیری تصویر کی زیبائی پر

سطح کے دیکھ کے اندازے لگیں
آنکھ جاتی نہیں گہرائی پر

پروین شاکر
 

سیما علی

لائبریرین
کیا میں بھی پریشانیِ خاطر سے قریں تھا
آنکھیں تو کہیں تھیں دلِ غم دیدہ کہیں تھا

کس رات نظر کی ہے سوئے چشمکِ انجم
آنکھوں کے تلے اپنے تو وہ ماہ جبیں تھا

نام آج کوئی یاں نہیں لیتا ہے انہوں کا
جن لوگوں کے کل ملک یہ سب زیرِ نگیں تھا

میر
 

سیما علی

لائبریرین
اس ایک خواب کی حسرت میں جل بجھیں آنکھیں
وہ ایک خواب کہ اب تک نظر نہیں آیا

افتخار عارف
 

سیما علی

لائبریرین
انہیں کبھی نہ بتانا میں ان کی آنکھیں ھوں
وہ لوگ پھول سمجھ کر مجھے مسلتے ھیں

کئ ستاروں کو میں جانتا ھوں بچپن سے
جہاں بھی جائوں میرے ساتھ ساتھ چلتے ھیں

(بشیر بدر)
 

سیما علی

لائبریرین
ایك جلوہ تھا كلیم طور سینا كے لیے
تو تجلی ہے سراپا چشم بینا كے لیے

علامہ اقبال
 

یاسر شاہ

محفلین
بہتا آنسو ایک جھلک میں کتنے روپ دکھائے گا
آنکھ سے ہو کر گال بھگو کر مٹی میں مل جائے گا
احمد مشتاق
 

ارشد رشید

محفلین
آنکھ برسی ہے ترے نام پہ ساون کی طرح

جسم سلگا ہے تری یاد میں ایندھن کی طرح

مرتضی برلاس

(یہ غزل کسی پاکستانی گلوکار نے بہت خوبصورتی سے گائی ہے،کسی کو کوئی اتہ پتہ ۔۔۔۔!)


یہ غزل کلیم عثمانئ کی غزل
"رات پھیلی ہے تیرے سرمئی آنچل کی طرح" کی زمین میں ہے اور اُسے ملکہ ترنم نورجہاں نے بڑی خوبصورتی سے گایا ہے - مرتضیٰ برلاس کی غزل بھی کچھ لوگوں نے گائی ہے پر وہ اتنی مشہور نہیں -
 
Top