آم کی تلاش

زیک

مسافر
بہت سالوں سے امریکہ میں برِ صغیر سے آم نہیں آتے۔ میکسکو کے آم کھانا ہم پسند نہیں کرتے۔ اور گرمیوں میں پاکستان جانا تو ویسے ہی بیوقوفی ہے۔ سو ہم بہت سالوں سے آموں سے محروم ہیں۔

پچھلے سال امریکی حکومت نے انڈیا کے ساتھ دو معاہدے کئے جن میں سے ایک انڈین آموں پر سے پابندی اٹھانے کا تھا۔ سو اس سال لوگ آموں کی تلاش میں ہیں۔ نیویارک، بوسٹن، شکاگو اور لاس اینجلس سے خبریں ملی ہیں کہ وہاں انڈین آم دستیاب ہیں۔ آج میرا ارادہ ہے کہ یہاں کی تمام انٹرنیشنل فارمز مارکیٹ اور دیسی گروسری سٹور چھان ماروں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
زیک، اگر ادھر کا چکر لگا لیں تو آم میرے ذمے۔ اس بار پہلی مرتبہ پاکستانی آم یہاں کی مارکیٹ میں پہنچا ہے اور لوگ (فننش بھی) دیوانوں کی طرح اس کو تلاش کر رہے ہیں۔ اور میرے ایک دوست کی اورینٹل شاپ ہے جہاں وہ میرے لئے آم لازمی مہیا کرے گا :D

آج بھی وہیں سے لایا ہوں :p
 

qaral

محفلین
چار سال ہوگئے آم کھائے مگر ان گرمیوں میں پاکستان آرہا ہوں سو آم ہوں گیں اور ہم ہوں گے
 

ظفری

لائبریرین
میں نے بھی یہی سنا ہے کہ یہاں انڈین آموں سے پابندی اٹھا لی گئی ہے جبکہ پاکستانی آموں پر پابندی برقرار ہے ۔ میکسیکن آم کھا کر تو رونا آتا ہے‌ ۔ میں بھی ویک اینڈ پر نکلتا ہوں ان آموں کی تلاش میں کہ یہاں میری لینڈ میں بہت سے انڈین گروسری اسٹورز ہیں ۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہاں ہر ملک کا آم ملتا ہے اور تقریباً بارہ مہینے آم ملتے ہیں لیکن جو مزہ پاکستانی آم کا ہے وہ کسی آم کا نہیں۔

چار پانچ ماہ قبل آسٹریلیا کے آم کھائے تھے، ایک ایک آم دو دو کلو کا ہو گا، بس گزارے لائق تھا۔

پاکستانی آم یہاں آئے تو ہیں لیکن ابھی اچھے والے نہیں آئے۔ اچھے والے آئیندہ چند دنوں تک متوقع ہیں۔
 

فہیم

لائبریرین
چلیں‌ پھر اس لحاظ سے تو ہمارے مزے ہیں‌ کہ
گرمیوں‌ میں من بھر کے آم تو کھالیتے ہیں
وہ بھی سستے میں :wink:
 

خاور بلال

محفلین
یہ دھاگہ پڑھ کر محسوس ہوتا ہے کہ آم کی اصل قدر کیا ہے۔ آم نہ ہوتا تو شاید جنت کا تصور کرنے میں‌ذرا مشکل پیش آتی اب تو جنت کے ذکر کے ساتھ ہی جھٹ سے آموں کا خوشہ ذہن میں آجاتا ہے۔

پچھلے دنوں فلم غالب دیکھی جس میں مرزا اپنے احباب کے ساتھ آم کھارہے ہوتے ہیں جبکہ ایک دوست آم کھانے سے انکاری ہوتے ہیں، اسی دوران وہاں سے ایک گدھے کا گزر ہوتا ہے، گدھا آم سونگھ کر بے نیازی کی کیفیت سے آگے بڑھ جاتا ہے۔ مرزا کے وہ دوست جو آم نہیں کھارہے ہوتے انہیں فورا جواز مل جاتا ہے اور وہ فقرہ کستے ہیں کہ بھئی مرزا آم تو گدھے بھی نہیں کھاتے، جوابا مرزا غالب کہتے ہیں کہ گدھے ہیں، جو آم نہیں کھاتے۔ (مرزا کی نظر میں جو لوگ آم نہیں کھاتے تھے وہ گدھے کی حیثیت رکھتے تھے :wink: )

کہتے ہیں کہ علامہ اقبال کے معالج نے انہیں آم کھانے سے منع کردیا، پھر علامہ کے شدید اصرار پر ایک دن میں ایک آم کھانے کی اجازت دے دی۔ کچھ دنوں بعد ان کی علامہ سے ملاقات ہوئی تو دیکھا حسبِ حکم علامہ اقبال ایک آم کھارہے ہیں جس کا وزن تقریبا چار آموں کے برابر تھا۔

وہ احباب جو پاکستان سے اور پاکستان کے آموں سے دور ہیں انہیں پاکستان کے آموں خصوصا انوررٹول، چونسا اور لنگڑا کی یاد تو آتی ہوگی، چلیں اچھا ہے اسی بہانے پاکستان بھی یاد آجاتا ہوگا۔
 

الف عین

لائبریرین
کیا امریکہ وغیرہ میں دسہری، لنگڑا وغیرہ بھی پہنچتے ہیں؟ میری معلومات کے مطابق (جو بقول مشتاق یوسفی ضروری نہیں کہ ناقص ہی ہو) باہر کے ممالک میں وہی ہندوستانی آم بھیجے جاتے ہیں جن میں گودا زیادہ ہوتا ہے، فوڈ انڈسٹری کے لیے۔ چناں چہ سب سے زیادہ آم طوطا پری باہر جاتا ہوتا ہے یا پھر ہاپُس۔ ہمارا لنگڑا بے چارہ لنگڑاتا ہی رہ جاتا ہے۔ عمدہ آموں میں یہاں دسہری، چوسا، فجری، ثمرِ بہشت اور لنگڑا کے علاوہ حیدر آباد کا بے نشان بھی شامل ہے۔ سعودی میں کون کون سے آم آتے ہیں؟
 

شمشاد

لائبریرین
یہاں پر پاکستان اور ہندوستان سے زیادہ تر چونسا، دسہری، انورٹول اور بادامی آتے ہیں۔

رات میں لایا تھا پاکستانی آم، شہد جیسے میٹھے اور قیمت ہماری توقعات سے بھی کم صرف 45 پاکستانی روپے کلو کے برابر۔
 

زیک

مسافر
ابھی تک یہاں مجھے ملے تو نہیں مگر سنا ہے کہ امریکہ میں لنگڑا، دسہری، ہاپس اور بیگم‌پوری آئے ہیں۔
 

زیک

مسافر
ایسے موقعوں پر دیسی کمیونٹی سے کوئی تعلق نہ ہونے کا نقصان ہوتا ہے۔ مجھے صرف دو تین دیسی سٹورز کا ہی پتہ تھا وہاں آم نہیں ملے (بقول ان کے اٹلانٹا آئے ہی نہیں) اور کوئی دیسی دوست نہیں کہ اس سے معلوم کرتا۔ بالآخر اخبار سے معلوم ہوا کہ پٹیل برادرز پر موجود ہیں اگرچہ زیادہ‌تر ختم ہو گئے ہیں۔ سو آج آم لے لیں گے۔
 

ساجداقبال

محفلین
یہاں پاکستان سے ٹی سی ایس ، جیریز ٹریولز اور ڈی ایچ ایل والے مینگو ایکسپریس کے نام سے پاکستانی آم دنیا بھر میں ڈیلیور کرنے کے اشتہار دے رہے ہیں۔ قیمت قدرے زیادہ ہے۔ مڈل ایسٹ میں پانچ کلو کے شاید دو ہزار اور ساری دنیا میں ساڑھے چار ہزار شاید۔
 

شمشاد

لائبریرین
بہت مہنگا ہے یہ تو تقریباً 24، 25 ریال کلو پڑے گا۔ جبکہ یہاں آج کہ تین ریال کلو مل رہا ہے پاکستانی آم۔ اور میٹھا اتنا کہ بس جی چاہتا ہے آم ہی کھائے جاؤ۔
 

ساجداقبال

محفلین
ہاہا۔۔۔شمشاد بھائی ریالوں میں سوچتے رہینگے تو مہنگا لگے گا ہی۔25ریال کو ذرا 25روپے سوچ کر خرچ کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :wink:
چلیں آپکے ہاں تو آسانی سے مناسب داموں دستیاب ہیں، زکریا بھائی بتائیں کہ وہاں آموں کے کیا بھاؤ ہیں تاکہ مینگو ایکسپریس کا کوئی مصرف نکالا جا سکے۔
 

فہیم

لائبریرین
اف اتنا مہنگا

مجھے تو نہایت افسوس ہورہا ہے

ورنہ یہاں تو اچھے سے اچھا آم بھی 60 یا 70 روپے کلو سے زیادہ نہیں ہے۔
 
Top