آغازِ فارسی کلاس

الف عین

لائبریرین
میرا ایک ہی سوال۔۔ بلکہ اندازہ ہے کہ شاید جدید فارسی میں نون غنہ کو نون معلنہ کر دیا گیا ہے، کم از کم ایں اور آں کے سلسلے میں۔
 
میرا ایک ہی سوال۔۔ بلکہ اندازہ ہے کہ شاید جدید فارسی میں نون غنہ کو نون معلنہ کر دیا گیا ہے، کم از کم ایں اور آں کے سلسلے میں۔

نہ صرف ایں و آں بلکہ ہر لفظ میں اعجاز صاحب، جدید فارسی میں نون غنہ کا کوئی وجود نہیں ہے اور بڑی 'یے' کا بھی :)

وارث صاحب کی بات بالکل ٹھیک ہے۔
بس اتنا عرض کروں گا کہ جہاں تک میرا مطالعہ ہے، اور مجھے معلوم ہے، فارسی میں یہ دونوں حروف نہیں تھے۔ نہ قدیم میں نہ جدید میں۔ لیکن پھر بھی مزید معلومات کرکے بتاوں گا۔

شکریہ
 
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
3

ضمیر
اگر آپ اپنا تعارف کرانا چاہتے ہیں، یا کسی کے بارے کچھ بیان کرنا چاہتے ہیں، تو آپ کو ضمیر استعمال کرنے کی ضرورت ہو گی، جیسے:
میں محمد ہوں۔ میں طالب علم ہوں۔
آپ استاد ہیں۔ ہم طالب علم ہیں۔
وہ ڈاکٹر ہے۔ ۔۔۔
میں، تم، آپ، ہم، وہ یہ الفاظ ضمیر ہیں، جو نام کی جگہ آتے ہیں۔ اسی طرح فارسی میں بھی ضمیر استعمال ہوتے ہیں۔
فارسی میں ضمائر کی دو قسمیں ہیں۔ ایک قسم وہ ہے جو افعال کے آخر میں آتی ہے، اور دوسری وہ ہے جو الگ استعمال ہوتی ہے۔ فی الحال دوسری قسم بیان ہوگی۔
یہ فارسی کے ضمائر ہیں، ان کو اچھی طرح یاد کرلیں:
نمبر شمار|فارسی|اردو| |فارسی|اردو
1|من|میں| |ما|ہم
2|تو|تم| |شما|آپ
3|او|وہ| |آنہا|وہ [جمع]
اگر گذشتہ اسباق کی مشق کی ہو، تو آپ ان ضمائر کو آسانی سے جملوں میں استعمال کرسکتے ہیں۔ ایک مثال ملاحظہ ہو:
نمبر شمار| | |مثبت|منفی|اردو/مثبت|اردو/منفی
1|مَنْ|دانشجو|ہستم۔|نیستم۔|میں طالب علم ہوں۔|میں طالب علم نہیں ہوں۔
2|تو|دانشجو|ہستی۔|نیستی۔|تم طالب علم ہو۔|تم طالب علم نہیں ہو۔
3|او|دانشجو|ہست / است۔|نیست۔|وہ طالب علم ہے۔|وہ طالب علم نہیں ہے۔
4|ما|دانشجو|ہستیم۔|نیستیم۔|ہم طالب علم ہیں۔|ہم طالب علم نہیں ہیں۔
5|شُما|دانشجو|ہستید۔|نیستید۔|آپ طالب علم ہیں۔|آپ طالب علم نہیں ہیں۔
6|آنہا|دانشجو|ہستند۔|نیستند۔|وہ طالب علم ہیں۔|وہ طالب علم نہیں ہیں۔
*'ہست'، اصل میں 'است' کی ہی دوسری شکل ہے۔ فرق یہ ہے کہ جدید فارسی میں، 'است' صرف مفرد شکل میں استعمال ہوتا ہے۔ لیکن 'ہست' مختلف اشکال میں مستعمل ہے۔*
اب آپ ان ضمائر کو مختلف جملوں میں استعمال کرسکتے ہیں:

- تو دکتر ہستی؟
- نہ، من دکتر نیستم۔ من معلم ہستم۔
ترجمہ:
- تم ڈاکٹر ہو؟
- نہیں، میں ڈاکٹر نہیں ہوں۔ میں استاد ہوں۔

- او کارگر است؟
- بلہ، او کارگر است۔
ترجمہ:
- وہ مزدور ہے؟
- جی، وہ مزدور ہے۔

اسی طرح 'آیا' سے جملے بن سکتے ہیں:
- آیا او سرباز است؟
- بلہ، او سرباز است۔
ترجمہ:
- کیا وہ فوجی ہے؟
- جی، وہ فوجی ہے۔

- آیا ما مہندس ہستیم؟
- نہ، شما پزشک ہستید۔
ترجمہ:
- کیا ہم انجنیئر ہیں؟
- نہیں، آپ ڈاکٹر ہیں۔
یا

- تو و حسن پرستار ہستید؟
- نہ۔ ما دکتر ہستیم۔
ترجمہ:
- تم اور حسن نرس ہو؟
- نہیں، ہم ڈاکٹر ہیں۔

- آیا محمد و احمد نویسندہ ہستند؟
- بلہ، آنہا نویسندہ ہستند۔
ترجمہ:
- کیا محمد اور احمد رائٹر ہیں؟
- جی، وہ رائٹر ہیں۔

شاید اس سے زیادہ مثالوں کی ضرورت نہ ہو۔ اب کچھ الفاظ دوں گا، آپ ان الفاظ سے آج کے سبق کی مشق کریں۔ اور اپنا ایک مختصر تعارف لکھ کر مجھے بھیجیں۔ یہ آج کی مشق ہے۔

ضروری نکات:
۱۔ 'تو' کا لفظ اودو میں بھی استعمال ہوتا ہے۔فارسی اور اردو کے تلفظ میں فرق ہے جس کا لحاظ کرنا ضروری ہے۔ فارسی میں 'تو' اس طرح تلفظ ہوتا ہے: 'تُ'۔
 
نمبر شمار|اردو|فارسی| |اردو|فارسی
1|استاد|معلم / استاد| |طالب علم|دانشجو
2|ڈاکٹر|پزشک / دکتر| |نرس|پرستار
3|فوجی / سپاہی|سرباز| |مزدور|کارگر
4|دکاندار|مغازہ دار| |بڑھئی|نجار
5|رائٹر|نویسندہ| |انجینیئر|مہندس
6|سافٹویر ڈویلپر|برنامہ نویس| |ڈرائیور|رانندہ
7|پائلٹ|خلبان| |کلرک|کارمند

فی الحال ان الفاظ سے مشق کریں۔ اگر مزید الفاظ کی ضرورت ہو، تو بتائیں، ان کا ترجمہ بتادوں گا۔ ان شاء اللہ
 
بسم اللہ الرحمن الرحیم

سلام علیکم
سب سے پہلے تو یہ عرض کرنا ہے کہ ایک تکنیکی مشکل کی وجہ سے جمعہ کے دن حاضر نہ ہوسکا، بلکہ یوں کہوں کہ حاضر تو ہوا پر مراسلہ بھیج نہ سکا۔ گذشتہ پیر کو بھی یہی مسئلہ پیش آیا تھا۔ اس بابت معذرت چاہتا ہوں۔آج بھی یہی مسءلہ پیش آرہا ہے۔
خیر یہ اس لیے عرض کیا ہے کہ اگر دوبارہ کسی دن یہاں پوسٹ نہ کرپایا تو وجہ یہی ہے۔
چلیں آج کا سبق یہ ہے:
۴
اضافہ
عام طور سے جب کسی چیز کے بار میں بات کرتے ہیں، تو اس کے ساتھ کچھ اضافہ کرتے ہیں، جیسے، میرا کمپیوٹر، سفید قمیض، مہنگی گھڑی، اچھی کتاب ۔۔۔
اس قسم کے الفاظ سے آپ واقف ہوں گے۔ ہر زبان میں اس قسم کی ترکیبیں ہوتی ہیں، فارسی میں بھی ان کا بہت استعمال ہے۔ اردو میں جیسا کہ دیکھ چکے ہیں، مضاف پہلے آتا ہے اور مضاف الیہ بعد میں، لیکن فارسی میں یہ ترتیب الٹی ہے:

سفید قمیض = پیراہنِ سفید

یعنی مضاف الیہ پہلے اور مضاف بعد میں آتا ہے۔ اور ان دونوں کے در میان ایک "۔ِ" آتی ہے۔ مثالیں دیکھیں:
نمبر شمار|فارسی|اردو
1|ساعتِ گران|مہنگی گھڑی
2|کامپیوترِ من|میرا کمپیوٹر
3|لباسِ تمیز|صاف کپڑا
4|کتابِ خوب|اچھی کتاب

یہاں ایک نکتہ بتانا ضروری ہے، کہ جن کلمات کا آخری حرف متحرک ہوتا ہے، یعنی اس پر زیر، زبر یا پیش ہوتا ہے، ان کو اگلے لفظ سے متصل کرنے کے لیے، زیر کی جگہ، 'ی' استعمال ہوتی ہے۔
نمبر شمار|فارسی|اردو
1|خانہ ی من|میرا گھر
2|مدرسہ ی بزرگ|بڑا اسکول
3|دانشجوی خوب|اچھا طالب علم

آج اتنا کافی ہے، امید ہے مشق جاری ہوگی۔ میں بعض الفاظ کی لسٹ تیار کر رہا ہوں، جو یہاں بھیجوں گا تاکہ مزید تمرین کی جاسکے۔

والسلام
 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قل رب زدنی علما​

5
صفت ملکی
من، تو، او ، ۔۔۔ سے تو آپ کی شناسائی ہوچکی ہے۔ اگر یہ ضمائر کسی چیز کے نام کے بعد آئیں، تو ان کو صفت ملکی کھاجاتا ہے۔
نمبر شمار|فارسی|اردو| |فارسی|اردو
1|کتابِ من|میری کتاب| |کتابِ ما|ہماری کتاب
2|کتابِ تو|تمھاری کتاب| |کتابِ شما|آپ کی کتاب
3|کتابِ او|اس کی کتاب| |کتابِ آنہا|ان کی کتاب
یہ تو آسان تھا اور اگر گذشتہ دروس کا مطالعہ کیا ہو، تو میرے بتائے بغیر بھی شاید یہ جانا جاسکے۔ لیکن ان ضمائر کی ایک اور شکل ہے۔ جو پچھلے لفظ سے جدا نہیں ہوتے بلکہ، لفظ سے چپک جاتے ہیں۔ یہ ضمائر یاد کرلیں:
نمبر شمار|1|2|اردو| |1|2|اردو
1|۔ِ من|۔َ م|میرا / میری| |۔ِ ما|۔َ مان|ہمارا / ہماری
2|۔ِ تو|۔َ ت|تمہارا / تمہاری| |۔ِ شما|۔َ تان|آپ کا / آپ کی
3|۔ِ او|۔َش|اس کا / اس کی| |۔ِ آنہا|۔َ شان|ان کا / ان کی

چند مثالیں :
لباسِ من = لباسَم = میرے کپڑے
کتابِ تو = کتابَت = تمہاری کتاب
صندلیِ او = صندلیَش = اس کی کرسی
کلاسِ ما = کلاسِمان = ہماری کلاس
میزِ شما = میزِتان = آپ کی میز
منزلِ آنہا = منزلِشان = ان کا گھر
 
6-گنتی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

6

گنتی

ہر زبان میں گنتی اور اعداد بہت اہم ہوتے ہیں، اسی طرح فارسی میں بھی، فارسی کی گنتی کافی حد تک اردو سے ملتی جلتی ہے، اور اردو سے زیادہ آسان ہے۔
ایک سے نو تک کے اعداد یہ ہیں:
نمبر شمار|عدد|فارسی|اردو
1|0|صِفر|صفر
2|1|یِک|ایک
3|2|دُو|دو
4|3|سِہ|تین
5|4|چہار|چار
6|5|پَنج|پانچ
7|6|شِش|چھ
8|7|ہَفت|سات
9|8|ہَشت|آٹھ
10|9|نُہ|نو
۱ سے ۱۹ تک کے ہندسے یاد کرنا پڑیں گے۔ لیکن اس کے بعد کے ہندسے ایک قاعدے کے تحت بنتے ہیں، جو آگے بتاوں گا۔
10 سے ۱۹ تک کے ہندسے:
نمبر شمار|عدد|فارسی|اردو
1|10|دہ|دس
2|11|یازدہ|گیارہ
3|12|دوازدہ|بارہ
4|13|سیزدہ|تیرہ
5|14|چہاردہ|چودہ
6|15|پانزدہ|پندرہ
7|16|شانزدہ|سولہ
8|17|ہفدہ|سترہ
9|18|ہجدہ|اٹھارہ
10|19|نوزدہ|انیس

اس کے بعد کے ہندسے، ننّانوے تک دو الفاظ کی ترکیب سے بنتے ہیں۔ دہائی+اکائی۔ مثال کے طور پہ، پچّیس، بیست و پنج ہوتا ہے، بیست یعنی بیس اور پنج تو آپ کو معلوم ہے۔ دہائی کے ہندسے فارسی میں:
نمبر شمار|عدد|فارسی|اردو
1|10|دَہ|دس
2|20|بیست|بیس
3|30|سی|تیس
4|40|چِہِل|چالیس
5|50|پنَجاہ|پچاس
6|60|شَصت|ساٹھ
7|70|ہَفتاد|ستر
8|80|ہَشتاد|اسی
9|90|نَوَد|نوے

ان دو جداول کے ذریعے ایک سے ننّانوے تک کے اعداد فارسی میں لکھے جاسکتے ہیں۔
۹۹ سے بڑے ہندسوں کے لیے، ان سے پہلے ان الفاظ کو ضرورت کے حساب سے اضافہ کرنا ہوگا:
نمبر شمار|عدد|فارسی|اردو
1|100|صَد|سو
2|200|دِویست|دوسو
3|300|سیصَد|تین سو
4|400|چہارصَد|چارسو
5|500|پانصَد|پانچ سو
6|600|شِشصَد|چھ سو
7|700|ہَفتصَد|سات سو
8|800|ہَشتصَد|آٹھ سو
9|900|نُہصَد|نو سو

سو کے بعد کے اعداد ان تین جداول کی مدد سے لکھے جاسکتے ہیں، یعنی کوئی نمبر لکھنے کے لیے، سینکڑہ +دہائی+اکائی ، بس اس فارمولے میں اوپر کے الفاظ کو رکھ دیں فارسی کے اعداد بن جائیں گے۔
مثال:
۵۶۷= پانصد و شصت و ہفت
۹۴۵= نہصد و چہل و پنج
۱۰۳= صد و سہ
۱۰۸= صد و ہشت
۹۹۹= نہصد و نود و نہ
115= صدو پانزدہ
919= نہصد و نوزدہ
817= ہشتصد و ہفدہ
امید ہے کہ اس بحث کو سمجھانے میں کامیاب رہا ہوں۔ اگر نہیں تو بتائیے تا کہ دوبارہ لکھوں۔




ان ہندسوں کو فارسی میں لکھیں:
785، 895، 964، 327، 459، 125، 105، 176، 268، 985، 22، 35، 67، 12، 112، 912، 871، 714، 616، 313

والسلام
 

m.mushrraf

محفلین
السلام عليكم و رحمة الله و بركاته

785 : هفتصد و هشتاد و پنج
895: ھشتصد و نود و پنج
964: نٰہصد و شصت و چھار
327: سٰہصد و بست و ھفت
459: چہارصد و پنجاہ و نہ
125: صد و بست و پنج
105: صد و پنج
176: صد و ھفتاد و شش
268: دوصد و شصت و ھشت
985: نہصد و ھشتاد و پنج
22: بست و دو
35: سی و پنج
67: شصت و ھفت
12: دوازدہ
112: صد و دوازدہ
912: نہصد و دوازدہ
871: ھشتصد و ھفتاد و یک
714: ھفتصد و چہاردہ
616: ششصد و شانزدہ
313: سیصد و سیزدہ
 

m.mushrraf

محفلین
تقریبا ایک ماہ ہوا کہ میں نے فارسی پڑھنا شروع کی اور انترنت پہ کسی ایسی سائٹ کی تلاش میں تھا جہاں فارسی کسی بڑے کی سرپرستی میں سیکھ سکوں اور بالخصوص سوالات کے جوابات کے لئے مراجعت کر سکوں کہ اچانک اس محفل کا خیال آیا ۔۔۔۔ یہاں آیا تو اس دھاگے میں فارسی کے اسباق پروئے ہوئے دیکھے، بہت خوشی ہوئی

امید ہے کہ یہ سلسلہ چلتا رہے گا اور مجھے شرکت کی توفیق ملتی رہے گی۔
 

مجاز

محفلین
بسم اللہ الرحمن الرحیم


سفید قمیض = پیراہنِ سفید

یعنی مضاف الیہ پہلے اور مضاف بعد میں آتا ہے۔ اور ان دونوں کے در میان ایک "۔ِ" آتی ہے۔ مثالیں دیکھیں:
نمبر شمار|فارسی|اردو
1|ساعتِ گران|مہنگی گھڑی
2|کامپیوترِ من|میرا کمپیوٹر
3|لباسِ تمیز|صاف کپڑا
4|کتابِ خوب|اچھی کتاب

یہاں ایک نکتہ بتانا ضروری ہے، کہ جن کلمات کا آخری حرف متحرک ہوتا ہے، یعنی اس پر زیر، زبر یا پیش ہوتا ہے، ان کو اگلے لفظ سے متصل کرنے کے لیے، زیر کی جگہ، 'ی' استعمال ہوتی ہے۔
نمبر شمار|فارسی|اردو
1|خانہ ی من|میرا گھر
2|مدرسہ ی بزرگ|بڑا اسکول
3|دانشجوی خوب|اچھا طالب علم

۔
اوپر دئے گئے جملوں جیسے ساعتِ گران کو جب سہی تلفظ اور یہ حرفِ متحرک کا کلیہ لگا کر پڑھیں گے تو کیا یہ بھی " ساعت ی گران " بن جائے گا؟؟ گران کو گران ہی پڑھتے ہیں یا گراں پڑھا جائے گا؟؟ اور ایک سوال اور کہ آنہا میں پڑھتے وقت ن کی آواز نکلے گی یا ں کی؟؟
 

مجاز

محفلین
روحانی بابا جی۔۔۔ میں دراصل اس لئے پوچھ رہا تھا کہ ایک جگہ اس دھاگے میں لکھا ہوا ہے کہ نیست کو بولتے وقت نیس بولتے ہیں جبکہ لکھتے نیست ہے۔۔ تو کیا گران کو گران ہی بولا جاتا ہے؟؟ یا پھر گراں؟
 

یونس عارف

محفلین
بھائی فارسی میں گران کو گران ہی بولا جاتا ہے۔اورنیست کو صرف محاورے میں نیس بولتے ہیں جبکہ لکھتے اور پڑھتے نیست ہے
 
السلام علیکم صاحبان و صاحبات!
آج اتفاق سے یہ سلسلہ دیکھا، تو ایک دھچکا سا لگا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنی بے خبری پر! ۔۔۔ جی ہاں، کچھ اور مت سمجھئے گا۔

اتفاق سے مجھے بھی فارسی سے کچھ شغف ہے، اگرچہ میں نے اسے بطور زبان کبھی پڑھا نہیں۔ چھٹی سے آٹھویں تک اختیاری مضمون کے طور پر پڑھا کہ ڈرائنگ پڑھنا چاہتا تھا، اماں بابا نے کہہ دیا بیٹا جی، جتنا اس پھٹے کا اور وہ پلاسٹک اور لوہے کی چیزوں کا تم خرچہ بتا رہے ہو، اور اس موٹے کاغذ کا جو تھبے کے تھبے خرچ ہو گا، اتنے میں تو ایک کَٹٌی آ جاتی ہے تو دو سال میں پوری بھینس بن جاتی ہے۔ سو اس کی جگہ فارسی پڑھے بناں کوئی چارہ نہیں تھا۔ پھر بی اے میں جا کے، فارسی آپشنل کے طور پہ رکھ لی کہ امتحان تو پرائیویٹ دینا تھا۔ کمرہ امتحان میں پہنچا تو پتہ چلا کہ فارسی آپشنل کے دو حصے ہیں، گلستانِ سعدی پر تو میں نے کچھ رٹا وٹا لگایا تھا، پیامِ مشرق کو چھوا تک نہیں تھا، کہ اس کی خبر ہی نہیں تھی کہ نصاب میں شامل ہے۔ اب اس کو کیا کہئے گا کہ تیاری تو میری ایک شیخ کی تھی، واسطہ دو شیخوں سے پڑ گیا!! اقبال سے کچھ شناسائی تھی تو، مگر بانگِ درا اور بالِ جبریل کی کچھ منتخب غزلوں نظموں تک محدود تھی۔ بہر حال شرم رہ گئی، پچاس نمبر کی تیاری پر سو میں سے ساٹھ نمبر آ گئے۔ بی اے کی ڈگری لینے جوگا ہو گیا، وہ بھی اکنامکس کا امتحان دو وفعہ دے کر۔ اب یہ مت پوچھئے گا کہ یہ سب کچھ کر کیسے لیا ۔۔۔۔ کسی کو بتائیے گا تو نہیں؟ تو سنیے پھر کہ مابدولت نے میٹرک کے پانچ سال بعد ایف اے اور اس کے پانچ سال بعد بی اے کیا تھا۔ ۔۔۔ ۔۔۔ سہج پکے سو میٹھا ہو۔

تعارف کے طور پر مناسب ہی ہے، میرا خیال ہے! آپ کا کیا خیال ہے؟؟
 
Top