کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
مجھے کسی سے محبت نہیں کسی کے سوا
میں ہر کسی سے محبت کروں کسی کے لیے
(محسن نقوی)
 

شمشاد

لائبریرین
لکھی ہے اس نے بھی جو تقدیر انوکھی
ہم نے بھی اب سوچی ہے تدبیر انوکھی

جس میں کوئی در ہو اور نہ کوئی دریچہ
کر دیں گے اک دن ہم وہ تعمیر انوکھی
(نزہت عباسی)
 

زونی

محفلین
یہ صبح کی سفیدیاں یہ دوپہر کی زردیاں
اب آئینے میں دیکھتا ہوں میں کہاں چلا گیا


(ناصر کاظمی)
 

شمشاد

لائبریرین
چھایا ہے اک سکوت سا اس کائنات میں
برپا ہے پھر بھی شور یہاں شش جہات میں
(نزہت عباسی)
 

زونی

محفلین
کچھ خبر نہیں آتی کس روش پہ ھے طوفاں
اور کٹا پھٹا باقی بادبان کتنا ھے
توڑ پھوڑ کرتی ہیں روز خواہشیں دل میں
تنگ ان مکانوں سے یہ مکان کتنا ھے
 

شمشاد

لائبریرین
زخم آنکھوں میں اتر آئے ہیں گہرے کیسے
خواب دیکھے تھے کبھی ہم نے سنہرے کیسے

یہ بھی کیا بات ہے سچ ان کو سنانا مشکل
آئینہ دیکھ بدل جاتے ہیں چہرے کیسے
(نزہت عباسی)
 

شمشاد

لائبریرین
جس کو ملنا نہیں پھر اس سے محبّت کیسی
س۔وچ۔ت۔ا ج۔اؤں م۔گ۔ر دل میں بس۔ائ۔ے ج۔۔اؤں
(عبید اللہ علیم)
 

شمشاد

لائبریرین
سکوں محال ہے امجد وفا کے رستے میں
کبھی چراح جلے ہیں ہَوا کے رستے میں ؟

نجانے اَب کے برس کھیتیوں پہ کیا گُزرے!
کئی پہاڑ کھڑے ہیں گھٹا کے رستے میں
 

شمشاد

لائبریرین
تمہارا پیار میرے چار سو ابھی تک ہے
کوئی حصار میرے چار سو ابھی تک ہے

میں اب بھی گرتے ہوئے پانیوں کی قید میں ہوں
اک آبشار میرے چار سو ابھی تک ہے
(فرحت عباس شاہ)
 

شمشاد

لائبریرین
جب ہم کو اپنے قتل کے دعوے قبول تھے
پھر قاتلوں کے کس لیے چہرے ملول تھے

تھا جھوٹ بھی تو جن کے لیے مصلحت کا نام
ان کی منافقت کے بھی اپنے اصول تھے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top