آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
بتاؤ کیا ملے گا ہمیں بھلا تم سے خفا ہو کر
سُنا ہے تم بھی پریشاں ہو ہم سے جُدا ہو کر

جو ہیں بوندیں ان آنکھوں میں محبت کی ہیں سوغاتیں
یہی تو تحفے ملے ہیں ہم کو تم سے باوفا ہوکر
 

کاشفی

محفلین
میں‌ نے تم کو دل دیا، تم نے مجھے رُسوا کیا
میں نے تم کو کیا کیا اور تم نے مجھ سے کیا کیا
--------------------------------------------------
آنکھ نہ لگنے سے سب احباب نے
آنکھ کے لگ جانے کا چرچا کیا


(مومن خان مومن دہلوی)
 

مغزل

محفلین
بے کسی کا زہر کانوں میں اتر جاتا ہے کیا
میں جسے آواز دیتا ہوں‌وہ مر جاتا ہے کیا
لیاقت علی عاصم
 

کاشفی

محفلین
تیرا چہرہ اِن آنکھوں میں پُرانا ہو گیا ہے
کہیں پھر مِل، تجھے دیکھے زمانہ ہو گیا ہے

(ولی بِنجوری)
 

آبی ٹوکول

محفلین
چشم بینا کو تاب نظارہ نہیں
تجھ دیکھے بنا بھی گذارا نہیں
میری بینائی کا بھی زیاں ہو اگر
یہ سعادت ہے کوئی خسارہ نہیں
 

کاشفی

محفلین
خط اُنکا بہت خوب، عبارت بہت اچھی
اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ

(شاعر معلوم نہیں - بوجھو تو جانیں)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top