آج کا شعر - 3

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

گرو جی

محفلین
تیری جبیں پہ لکہا تہا کہ تو بہلا دے گا
سو میں بہی بھانپ گیا تہا کہ تو بہلا دے گا

وصی شاہ
 
دھوپ بادل کی اوٹ کس نے دیکھی
اپنے باطن کی کھوٹ کس نے دیکھی
اپنی ٹھوکر کو رو رھا ھے راھی
پتھر کو جو لگی چوٹ کس نے دیکھی
 

مغزل

محفلین
دو شعر:

میں گنہگار اور ان گنت پارسا چار جانب سے یلغار کرتے ہوئے
جیسے شب خون میں بوکھلا کر اٹھیں‌لوگ تلوار تلوار کرتے ہوئے

وہ خراشیں‌دکھاتے رہے ہات کی ، سنگ باری کے دوران آئیں تھی جو
ہم ادھر زخمِ سر کر چھپاتے ہوئے اور تزئینِ دستار کرتے ہوئے

خلش مظفر
(حیدرآباد پاکستان)
 

ش زاد

محفلین
بنا رہا تھا پرندہ میں ایک کاغز پر
کہ خود بھی اُڑنے لگا اس کے پر بناتے ہوئے

شمشیر حیدر
واہ چھاؤنی
 

مغزل

محفلین
تو ہردم می سرا نغمہ کہ ہر دم می سری رقصم
بہر طرزی کہ می رقصانیم ، ای یار می رقصم
عثمان مروندی
 

مغزل

محفلین
کیا بات ہے واہ ۔۔ واہ واہ واہ ۔

نامی کوئی بغیر مشقت نہیں ہوا
سوبار جب عقیق کٹا تب نگیں ہوا

شکریہ ! زہرا علوی
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top