آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2019

جاسم محمد

محفلین
فہد اشرف آج ہم اور آپ ایک کشتی کے سوار بن گئے ہیں :)
FE000084-F770-4-AAB-9630-5-BD62-C41323-A.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
ہو سکتا ہے کہ آج جاسم کی غیر موجودگی بدشگونی ثابت ہوئی ہو۔
کل شومئی قسمت کچھ بھارتی دوستوں کے ساتھ پارٹی رکھی ہوئی تھی۔ اس لئے محفلین کی بجائے ان کو "تنگ" کرتا رہا :)
 

محمد وارث

لائبریرین
دھونی کے ایک عظیم کھلاڑی ہونے میں کوئی شک نہیں، اور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ کل انڈیا جب 70 پر پانچ آؤٹ ہو گئے تھے اور دھونی کھیلنے آیا تھا تو بہت مشکل صورتحال تھی اور میچ کو اتنے قریب لے جانے میں جدیجا کے ساتھ ساتھ دھونی کے پلان کا پورا عمل دخل تھا۔

لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ میچ کو اتنا قریب لا کر دھونی نے اپنے پلان میں کوئی تبدیلی نہیں کی، 6 اوورز میں 62 درکار تھے، پھر پانچ میں 52 اور چار میں 42۔ جدیجا دوسرے اینڈ سے قریب دس دس اسکور کر رہا تھا لیکن دھونی نے ان آخری "ڈیتھ" اوورز میں اپنے پلان میں تبدیلی نہیں کی۔ دھونی نہ صرف سنگلز لے رہا تھا بلکہ ان اوورز میں اس نے بال چھوڑے بھی۔ اس کا لا محالہ نتیجہ یہ ہوا کہ تیز رنز اسکور کرنے کا سارا پریشر دوسرے اینڈ پر جدیجا پر آ گیا اور وہ اسی پریشر میں آؤٹ ہو گیا۔ اس کے آؤٹ ہونے پر سارا پریشر دھونی پر آیا اور دھونی نے رسک لیا اور اسی رسک میں ڈبل لیتے ہوئے رن آؤٹ ہو گیا اور پھر سے بنا ہوا میچ انڈیا کے ہاتھ سے پھسل گیا۔

کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جب چھ یا پانچ اوررز رہ گئے تھے تو دھونی کو اپنے پلان میں تھوڑی سی تبدیلی کرتے ہوئے خود بھی تیز کھیلنا چاہیئے تھا تا کہ سارا پریشر جدیجا پر نہ آتا۔ اتنے پریشر میں بہت کچھ ہو جاتا ہے اور آخر میں وہی کچھ ہوا۔
 

جاسم محمد

محفلین
ورلڈکپ کا دوسرا سیمی فائنل: روایتی حریف آسٹریلیا، انگلینڈ میں آج جوڑ پڑے گا
202322_9846448_updates.jpg

فوٹو بشکریہ کرکٹ ورلڈ کپ—
برمنگھم: کرکٹ ورلڈکپ 2019 کے دوسرے سیمی فائنل میں میزبان ٹیم انگلینڈ اور دفاعی چیمپئن ٹیم آسٹریلیا فائنل میں پہنچنے کے لیے سردھڑ کی بازی لگائیں گے۔

برمنگھم کے ایجبسٹن گراؤنڈ میں ورلڈکپ سیمی فائنل کے دوسرے میچ کے لیے ٹاس پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے ہوگا جب کہ میچ کا آغاز ڈھائی بجے ہوگا۔

ورلڈکپ میں آسٹریلیا کو صرف 2 مرتبہ شکست کا سامنا رہا ہے جب کہ انگلش ٹیم کو 3 میچوں میں شکست ہوچکی ہے۔

آسٹریلیا کی ٹیم سیمی فائنل میں آٹھویں مرتبہ جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہے اور اب تک 5 مرتبہ ورلڈ چیمپئن کا ٹائٹل اپنے نام کرچکی ہے۔

انگلش ٹیم چار مرتبہ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرچکی ہے لیکن 1992 کے طویل عرصے کے بعد انگلینڈ ٹیم اب سیمی فائنل میں پہنچی ہے۔

دونوں ٹیمیں 1975 میں ہونے والے پہلے ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں ایک دوسرے سے مقابلہ کرچکی ہیں جس میں آسٹریلیا نے انگلش ٹیم کو بدترین شکست دی تھی لیکن ویسٹ انڈیز کی ٹیم سے فائنل میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

یاد رہے گزشتہ روز مانچسٹر میں پہلا سیمی فائنل کھیلا گیا جس میں نیوزی لینڈ نے بھارت کو شرمناک شکست دے کر فائنل میں اپنی جگہ بنائی، آج کی فاتح ٹیم 14 جولائی اتوار کو نیوزی لینڈ سے فائنل میچ کھیلے گی۔
 
شاید اگر مگر کا کھیل تو کھیل کے ساتھ کھیل کرتا ہی رہتا ہے۔
دھونی جی اپنی جمع تفریق میں ٹھیک جا رہے تھے غالباً وہ آخری اوور میں 18/19 کے رنز کا تعاقب کرنا چاہتے تھے کہ آخری اوور نیشم جی کا تھا تاہم گپٹل جی نے ایف 17 جیسا نشانہ لگا کر مگ 21 کے پڑخچے اڑا دیے۔۔۔ اگر وہ رن آؤٹ نہ ہوتے تو شاید ہدف عبور لیتے۔ بلکل ویسے اگر انڈیا انگلینڈ سے نہ ہارتا تو شاید شاہینوں کو با آسانی زیر کر لیتا سیمی فائنل میں۔
اگر پاکستان کالی آندھی سے کم مارجن سے ہارتا تو شاید ہم سیمی فائنل میں ہوتے،اگر پاکستان اور لنکا کے میچ میں بارش نہ ہوتی تو شاید ہم فائنل کھیلتے۔ وغیرہ وغیرہ

کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جب چھ یا پانچ اوررز رہ گئے تھے تو دھونی کو اپنے پلان میں تھوڑی سی تبدیلی کرتے ہوئے خود بھی تیز کھیلنا چاہیئے تھا تا کہ سارا پریشر جدیجا پر نہ آتا۔ اتنے پریشر میں بہت کچھ ہو جاتا ہے اور آخر میں وہی کچھ ہوا۔
 
Top