استادِ محترم جناب الف عین ہم سب کے لیے بے حد قابلِ احترام ہیں۔ ہمارے دلوں میں ان کے لیے بہت بہت بہت محبت و عقیدت ہے، جس کا اظہار وقتاً فوقتاً محفلین کرتے رہے ہیں۔
استادِ محترم سے اپنی عقیدت و محبت کے ایسے ہی اظہار کے لیے اپنے ایک دھاگے میں جناب ظہیراحمدظہیر نے جناب اعجاز عبید کو اپنی ایک...
خواتین و حضرات! اگر آپ بھی اُن لوگوں میں سے ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ شاعری کا حقیقی اور اصل زندگی سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی شاعری کا عام آدمی کی زندگی پر کوئی اثر پڑتا ہے تو کچھ دیر کے لئے ٹھہریے اور میری کہانی سنتے جائیے۔ ہو سکتا ہے کہ آپ اپنی رائے بدلنے پر مجبور ہوجائیں۔
آج میرے دن کا آغاز...
احبابِ کرام! اس وقت اردگرد کی عمومی صورتحال اتنی امید افزا نہیں ۔اُدھر برصغیر میں جنگ کے بادل چھائے ہوئے ہیں اور اِدھر اردو محفل کا یومِ رحلت طے ہوچکا ۔ اگرچہ نین بھائی دھڑادھڑ مراسلہ باری کررہے ہیں لیکن اکثر اراکین چپ ہیں ، شاید ابھی تک اداسی اور مایوسی کی کیفیات سے نکلنے کی کوششوں...
احبابِ کرام ! چند سال پرانی ایک غزل آج نظر آئی تو جی چاہا کہ اسے آپ کے ذوق کی نظر کیا جائے۔ ان اشعار کا لہجہ آپ کو میرے عمومی لہجے سے ذرا مختلف محسوس ہوگا ۔ اپنی قابلِ قدر آرا سے نوازیے گا۔غزل پیشِ خدمت ہے!
گر قبول افتد زہے عز و شرف!
٭٭٭
مشعلِ دل جلا کے لائے ہیں
ہم سندیسے ضیا کے...
احبابِ کرام ! ایک نسبتاً تازہ غزل آپ کے ذوق کی نذر ہے ۔ امید ہے کہ شرفِ نقد و نظر پائے گی۔ گر قبول افتد۔۔۔۔۔!
٭٭٭
نوائے شوق نہیں عرضِ نارسا ہے مری
یہ شورِ نغمۂ زنجیر التجا ہے مری
کس آستانِ تمنا پہ سر جھکا بیٹھا
غریقِ آبِ ندامت خوئے وفا ہے مری
برہنہ کر گئی مجھ کو ہوائے نام و نمود
رہینِ...
ایک سادہ سی غزل آپ صاحبانِ ذوق کے پیشِ خدمت ہے ۔ پچھلے برس وطنِ عزیز میں بالخصوص جو صورتحال رہی اس کے تجزیے اور اس پر نقد و نظر کی کچھ جھلکیاں ان اشعار میں شاید آپ کو نظر آئیں ۔ امید ہے کہ کچھ اشعار آپ کو پسند آئیں گے۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف!
***
واقعہ آپ نے پورا تو سنایا ہی نہیں
میرے...
ایک طویل عرصے کے بعد ایک غزل احبابِ اردو محفل کے پیشِ خدمت ہے ۔ امید ہے کچھ اشعار آپ صاحبانِ ذوق کو پسند آئیں گے ۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف!
***
میں کہیں ، یاد کہیں ، خواب کہیں ہے میرا
جو نظر آتا ہے میرا ، وہ نہیں ہے میرا
میرے سر پر نہیں احسانِ کلاہ و دستار
میری توقیر تو یہ نقشِ جبیں ہے...
احبابِ کرام ! کچھ دنوں پہلے میں نے بزمِ سخن میں یہ عندیہ ظاہر کیا تھا کہ سات آٹھ غزلیں اور نظمیں جو پچھلے دو تین سالوں میں جمع ہوگئی ہیں انہیں ہر ہفتے عشرے یہاں پوسٹ کروں گا ۔ یہ سلسلہ شروع کر بھی دیا تھا لیکن درمیان میں کچھ مصروفیات آڑے آگئیں ۔ ارادہ ہے کہ اس سلسلے کو دوبارہ شروع کیا...
احبابِ کرام ! دوسال پرانی یہ غزل پیشِ خدمت ہے ۔ امید ہے کہ کچھ اشعار تسکینِ ذوق کا باعث ہوں گے ۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف!
***
نہ رہے کوئی بھی دل میں تو بسا کرتا ہے
وہ اکیلا ہے اکیلا ہی رہا کرتا ہے
دل جو بجھتا ہے تو ہوتی ہے فروزاں کوئی یاد
اک دیا مجھ میں بہرحال جلا کرتا ہے
غم رسیدہ ہوں...
احبابِ کرام ! چند ماہ پہلے یہ ارادہ لے کر عازمِ محفل ہوا تھا کہ پچھلے دو تین سالوں میں جو آٹھ دس تازہ غزلیں اور دو تین نظمیں جمع ہوگئی ہیں انہیں ایک ایک کرکے ہر ہفتے پوسٹ کروں گا لیکن درمیان میں دیگر سرگرمیاں اور دلچسپیاں آڑے آگئیں اورسخن سرائی کا سلسلہ منقطع ہوگیا ۔ اس سلسلے کو اب دوبارہ...
احبابِ کرام ، ایک سال اور قصۂ پارینہ ہوا ۔ کتابِ ماضی کی ضخامت کچھ اور سوا ہوئی ۔ آگے دیکھنے والے آگے کی طرف نئے سال کو دیکھ رہے ہیں۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ماضی پر نظر ڈالے بغیر مستقبل کا راستہ نہیں کھلتا۔ آگے کی طرف رہنمائی نہیں ہوتی۔ یہ ایک پرانی غزل ماضی میں جھانکنے کی ایک کوشش ہے۔ یہ...
احبابِ کرام !ایک غزل آپ صاحبانِ ذوق کی خدمت میں پیش ہے ۔ اس غزل کے کچھ اشعار تقریباً دو ڈھائی سال پہلے ہوئے لیکن اس کی تکمیل رواں سال میں ہوئی ۔ امید ہے کہ ایک دو اشعار ضرور ڈھنگ کے ہوں گے اور آپ کو پسند آئیں گے ۔ آپ کے ذوقِ مطالعہ کی نذر!
٭٭٭
تہمتِ زر سے تہی کیسہ و کاسہ نکلے
میرے...
احبابِ اردو محفل کی خدمت میں ایک نئی غزل پیش کرتا ہوں ۔ امید ہے کچھ اشعار قبولیت پائیں گے ۔ آپ تمام دوستوں کا پیشگی شکریہ!
٭٭٭
جانا ہے ایک روز حقیقت یہی تو ہے
ماتھے پر آدمی کے عبارت یہی تو ہے
سادہ رکھی ہے کاتبِ تقدیر نے کتاب
لکھیں گے اپنے ہاتھ سے قسمت یہی تو ہے
نکلے ہیں رنگ خاک سے جتنے...
احبابِ کرام! دو سال پرانی ایک غزل پیشِ خدمت ہے ۔ شاید ایک دو اشعار کسی کام کے ہوں ۔ آپ کے ذوقِ نظر کی نذر کرتا ہوں!
٭٭٭
جانے عقب سے تیر تھا کس کی کمان کا
لیتے ہیں لوگ نام کسی مہربان کا
آشوبِ تشنگی میں یہ تسکیں بھی کم نہیں
احساں نہیں ہے سر پہ کسی سائبان کا
دل مصلحت پسند تھا ، شوق انتہا پرست...
ایک نسبتاً تازہ غزل احبابِ کرام کے پیش خدمت ہے ۔ امید ہے کچھ اشعار آپ کے ذوقِ عالی تک باریاب ہوں گے۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف!
***
ہم جسے اَن کہی سمجھتے تھے
بات وہ تو سبھی سمجھتے تھے
جیت کر ہم اُنہیں زمانے سے
جنگ جیتی ہوئی سمجھتے تھے
کتنے سادہ تھے ہم بچھڑتے وقت
ہجر کو عارضی سمجھتے تھے...
احبابِ کرام ! ایک سہ غزلہ آپ کے ذوقِ مطالعہ کی نذر ہے ۔ اس میں پہلی غزل تو تین چار سال پرانی ہے لیکن بقیہ دو غزلیں رواں سال کا حاصل ہیں ۔ اس سال وطنِ عزیز جن نشیب و فراز سے گزرا وہ تمام محبِ وطن حلقوں میں ہر ہر پہلو سے گفتگو کا محور رہے ہیں ۔ آخری دو غزلیں انہی فکری مباحث کا نتیجہ ہیں ۔ ان دو...
ایک طویل عرصے کے بعد بزمِ سخن میں حاضری کا موقع ملا ہے ۔ اس غیر حاضری کے دوران سات آٹھ تازہ غزلیں اور دو نظمیں پردۂ خیال سے صفحۂ قرطاس پر منتقل ہوئیں ۔ وعید ہو کہ میں ہر ہفتے عشرے ایک تازہ کلام آپ صاحبانِ ذوق کی خدمت میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں ۔ وارننگ دے دی ہے ۔ 😊 ایک غزل حاضر ہے ۔ امید...
احبابِ کرام! ایک سہ غزلہ آپ کے ذوق کی نذر ہے ۔ ان میں کچھ اشعار پرانے ہیں اور کچھ تازہ ۔ چند روز پہلے میردرؔد کا ایک شعر دیکھ کر اپنی ایک پرانی غزل یاد آئی اور پھر کچھ تازہ اشعار اس میں اضافہ ہوئے ۔ امید کہ کچھ اشعار آپ کو ضرور پسند آئیں گے ۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف!
٭٭٭
آگہی سو غموں کا اک...
بہت عرصے کے بعد کچھ تازہ اشعار احبابِ محفل کی خدمت میں پیش کررہا ہوں ۔ خاکدان کا مجموعہ ترتیب دینے کے بعد بھی کئی ساری پرانی غزلیں اور نکل آئی ہیں ۔ چند ایک کی نوک پلک درست کرکے مکمل بھی کرلیا ہے اور وقتاً فوقتاً آپ کے ذوق کی نذر کرنے کا ارادہ ہے ۔ فی الحال یہ تازہ اشعار دیکھئے گا ۔ امید ہے کہ...
پرانے کلام سے ایک اور غزل احبابِ محفل کی خدمت میں پیش ہے ۔ خوشخبری یہ ہے کہ اب پانچ چھ پرانی غزلیں اور بچی ہیں اور ان سب کی داد اور بیداد بھی تابش بھائی کے حصے میں جائے گی ۔ میں بری الذمہ ہوں ۔
٭٭٭
زہر کی ہے یہ لہو میں کہ دوا کی تیزی
دل کی رفتار میں آئی ہے بلا کی تیزی
اُس کے چھونے سے مرے زخم...