عزیز الدین خاکی

  1. ا

    منظوم اظہاریہ - برما کے مسلماں

    بے یار و مددگار ہیں برما کے مسلماں امداد کے حقدار ہیں برما کے مسلماں برما کے مسلمانوں پہ اللہ کرم کر نصرت کے طلبگار ہیں برما کے مسلماں نہ مال و متاع ہے نہ کوئی گھر ہے نہ جاگیر مجبور ہیں لاچار ہیں برما کے مسلماں اسلام پہ قربان ہیں سو جان سے ہر دم جاں دینے کو تیار ہیں برما کے مسلماں چونتیس...
  2. ا

    خُلق جس نے جتنا دیکھا حضرتِ عثمان کا - عزیز الدین خاکی

    خُلق جس نے جتنا دیکھا حضرتِ عثمان کا ہو گیا وہ دل سے شیدا حضرتِ عثمان کا بیعتِ رضوان سے ثابت یہ سب پر ہو گیا کس قدر اونچا ہے رتبہ حضرتِ عثمان کا جامع القرآن کی توصیف کیسے ہو بیاں دونوں عالم میں ہے چرچا حضرتِ عثمان کا سرورِ کونین کی یکتا عنایت دیکھیے ہے لقب دو نور والا حضرتِ عثمان کا اس میں...
  3. ا

    بختِ خوابیدہ جگانا ہے تو پھر نعتیں کہو - عزیز الدین خاکی

    بختِ خوابیدہ جگانا ہے تو پھر نعتیں کہو گھر مدینے کو بنانا ہے تو پھر نعتیں کہو ا ِک وسیلہ حشر کے دن ساتھ ہونا چاہیے اپنے بگڑی کو بنانا ہے تو پھر نعتیں کہو نعت کہنا اور پڑھنا سنتِ اسلاف ہے اپنے شجرےکو سجانا ہے تو نعتیں کہو اس کی تبلیغ و اشاعت لازم و ملزوم ہے کفر کو یکسر مٹانا ہے تو پھر نعتیں...
  4. ا

    علی المرتضیٰ شیرِ خدا ہیں - عزیز الدین خاکی

    علی المرتضیٰ شیرِ خدا ہیں کہ اُن سے خوش حبیبِ کبریا ہیں اگر کمزور ہوں تو غم نہیں ہے مُمِد میرے علی مشکل کشا ہیں یہی ہیں والدِ شبیر و شبر یہی سرتاجِ بنتِ مصطفیٰ ہیں نجف ہے آئینہ بردار اِن کا یہیں تو حق نما شیرِ خدا ہیں علی کی رفعتیں اللہ اکبر علی علمِ نبی کا آئینہ ہیں عجب ضو ہے مری نظروں...
  5. ا

    کمالِ عشق کا روشن دیا ہے - عزیز الدین خاکی

    کمالِ عشق کا روشن دیا ہے لقب جس کا شہیدِ کربلا ہے شہیدِ کربلا پر جو فدا ہے وہی دیوانہء خیرالورا ہے جوانانِ ارم کا شاہ زادہ حسینِ ابنِ علی المرتضی ہے عطا ہوں گے اسے کوثر کے ساغر حسینی عشق میں جو مبتلا ہے شہ کرب وبلا کا کارنامہ کتابِ زیست کا عنواں ہوا ہے دیا ہے مجھ کو جو کچھ میرے رب نے وہ...
  6. ا

    دنیا پہ قرض ہے ابھی احساں حسین کا - عزیز الدین خاکی

    دنیا پہ قرض ہے ابھی احساں حسین کا مقروض ہی رہے گا ہر انساں حسین کا تاریخ اپنے خوں سے سرِ کربلا لکھی ہے اِک کتابِ عشق بیاباں حسین کا سب کچھ خدا کی راہ میں قربان کر دیا عشاق میں ہے نام نمایاں حسین کا دیکھے تو کوئی چشمِ حقیقت شناس سے میدانِ کربلا میں چراغاں حسین کا ماتم بپا ہے کفر و ضلالت کے...
  7. ا

    آنکھوں میں نور دل کا اُجالا حسین ہیں - عزیز الدین خاکی

    آنکھوں میں نور دل کا اُجالا حسین ہیں سرکارِ دوجہاں کا حوالہ حسین ہیں قربان راہِ حق میں بہتر کو کر دیا یوں جان دی کہ آج بھی زندہ حسین ہیں تسکینِ قلب مولیٰ علی ان کی ذات ہے نورِ نگاہِ فاطمہ زہرا حسین ہیں صرف ایک حر کی ذات سے ثابت یہ ہوگیا گرتے ہووں کو جس نے سنبھالا حسین ہیں صد ہا سلام تم پہ...
  8. ا

    میری زباں پہ وردِ الف لام میم ہے - عزیز الدین خاکی

    میری زباں پہ وردِ الف لام میم ہے یہ ابتدائے حمدِ خدائے کریم ہے روزِ ازل سے تا بہ ابد ہے وہ جلوہ گر لاریب اس کی ذات قدیم القدیم ہے وہ جانتا ہے کس کی ضرورت ہے کس قدر وہ بے طلب بھی دیتا ہے ایسا کریم ہے لا تقنطو بھی شان اُسی کی ہے عاصیو! گھبرا رہے ہو کیوں وہ غفور الرحیم ہے میں کیا کروں گا اس کی...
  9. ا

    معرفت کا نور ہے اور آگہی قرآن ہے - عزیز الدین خاکی

    معرفت کا نور ہے اور آگہی قرآن ہے جس سے انساں کو ملی ہے روشنی قرآن ہے اب غرض تجھ سے نہیں ہے مجھ کو بزمِ کائنات عاشقِ سرکار ﷺ ہوں ، دنیا مری قرآن ہے مضطرب رہتے ہیں جو یہ ان کو سمجھائے کوئی پڑھ کے تو دیکھو ، سکونِ دائمی قرآن ہے سینہء اطہر پہ یہ نازل ہوا سرکارﷺ کے درحقیقت مومنوں کی زندگی قرآن ہے...
Top