نعیم صدیقی

  1. محمد تابش صدیقی

    نظم: شعلۂ غم ٭ نعیم صدیقیؒ

    شعلۂ غم ٭ اک داغِ نہاں چمک رہا ہے اک زخمِ جگر مہک رہا ہے اک جامِ الم چھلک رہا ہے اک شعلۂ غم بھڑک رہا ہے ہر موجِ ہوا کی سانس رکتی ہر ذرے کا دل دھڑک رہا ہے اک قافلۂ بہارِ فردا صحرا میں کہیں بھٹک رہا ہے میرے قلمِ ہنر کے دل میں نشتر سا کوئی کھٹک رہا ہے پھر آنکھ کا بھر گیا کٹورا پھر بادہ چھلک...
  2. محمد تابش صدیقی

    غزل: ٹھوکریں کھا کے اک زمانے تک ٭ نعیم صدیقیؒ

    ٹھوکریں کھا کے اک زمانے تک آ گیا تیرے آستانے تک عمر ساری قفس میں کاٹی ہے آج پہنچا ہوں آشیانے تک آہ یہ اپنا دردِ نامعلوم! جس سے بیگانہ تھے یگانے تک تا بہ مشہد پہنچ سکے دو چار رہ گئے لوگ بادہ خانے تک عزم کے کتنے قافلے چل کر رک گئے نت نئے بہانے تک زندگی اپنا ساتھ دے کہ نہ دے تیرگی کا حصار...
  3. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: مجھ کو طلب کیا گیا، سرکارؐ! آ گیا ٭ نعیم صدیقیؒ

    مجھ کو طلب کیا گیا، سرکارؐ! آ گیا شرمِ گُنہ لیے، یہ گنہگار آ گیا پھیلا کے اپنا دامنِ صد چاک اے حضورؐ! درویشِ بے نوا سرِ دربار آ گیا سوکھی پڑی تھیں کب سے تمنا کی کھیتیاں گریہ مثالِ ابرِ گہر بار آ گیا اِس پیکرِ سوال کو کیا حاجتِ سوال فیض و عطا کے شہر میں نادار آ گیا ٹھوکر جہاں لگی کوئی، میں...
  4. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی حمد: آواز ہے انہی کی، وہ خود بلا رہے ہیں ٭ نعیم صدیقیؒ

    آواز ہے انہی کی، وہ خود بلا رہے ہیں یاں دل تڑپ رہا ہے، وہ مسکرا رہے ہیں ہے تلبیہ زبان پر، تسبیح ہر نفس میں کیا ہی عجب خوشی ہے، آنسو بھی آ رہے ہیں اک مشترک کہانی، اور وہ بھی جاودانی کچھ میں سنا رہا ہوں، کچھ وہ سنا رہے ہیں اک نغمۂ مقدس ہے موجزن فضا میں قدسی بھی گا رہے ہیں، انساں بھی گا رہے ہیں...
  5. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعتیہ قصیده ٭ یہ قولِ مؤکّد ہے بہ الفاظِ مشدّد ٭ نعیم صدیقیؒ

    یہ قولِ مؤکّد ہے بہ الفاظِ مشدّد اللہ کے حمّادِ معظّم ہیں محمّدؐ ایمان کا سرچشمہ ہے تو، صدق کا پیکر ہر سحر کا ہے توڑ تو، ہر کذب کا ہے رد آتا ہے میرے بعد وه قدوسیوں کے ساتھ عیسٰیؑ نے یہ فرمایا کہ ہے ”اسمہٗ احمدؐ“ اے قومِ محمدؐ! مجھے آتی ہے ندامت آئینِ محمدؐ ہے، نہ اخلاقِ محمدؐ اے ختم رسلؐ...
  6. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی عجیب گھر ہے یہ گھر خدا کا، مکان بھی، لامکان بھی ہے ٭ نعیم صدیقیؒ

    عجیب گھر ہے یہ گھر خدا کا، مکان بھی، لامکان بھی ہے حدودِ ارضی میں ہے بظاہر، یہ برتر از آسمان بھی ہے یہ گھر جو تنہا ہے اور خالی، یہ ایک پورا جہان بھی ہے ہے یاں مقدس سکوت ایسا کہ اس میں حسنِ بیان بھی ہے یہ ایسی تعمیر ہے کہ جس کے ہر ایک پتھر میں دل تپاں ہے یہ ایسی تعمیر ہے کہ جس کے ہر ایک ذرے میں...
  7. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: معجزه تیرا کہ سدرہ سے بھی گزرا آدمی ٭ نعیم صدیقیؒ

    معجزه تیرا کہ سدرہ سے بھی گزرا آدمی آدمی حیراں ہیں اب اس پر کہ تو تھا آدمی تجھ کو پا لینے سے پہلے، تجھ کو کھو دینے کے بعد کتنا بے بس، کتنا بے کس، کتنا تنہا آدمی جس قدر افزوں ہوئی تہذیبِ حق ناآشنا فاصلے بڑھتے گئے ہیں آدمی تا آدمی سب کا یکساں ہے تری بزمِ اخوت میں مقام خواه اعلیٰ آدمی ہو، خواه...
  8. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: بستی بستی، وادی وادی، صحرا صحرا خون ٭ نعیم صدیقیؒ

    بستی بستی، وادی وادی، صحرا صحرا خون امت والےؐ، امت کا ہے کتنا سستا خون خیر و شر کی جنگاہوں میں دکھلائے اعجاز عشقِ محمدؐ کا گرمایا، مہکا مہکا خون ایک نظر سرکارِ معلّٰی! کابل تا لبنان محروموں کا، مظلوموں کا، معصوموں کا خون افغانی، کشمیری مقتل سب کا سب ہے ایک یاں بھی خون ہے میرا اپنا، واں بھی...
  9. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: عالمِ خاک میں اک حشر اٹھانے والے ٭ نعیم صدیقیؒ

    عالمِ خاک میں اک حشر اٹھانے والے موت کی نیند سے مُردوں کو جگانے والے آدمی زاد درندوں سے گھری دنیا میں آب و گل سے نیا انسان بنانے والے اک طرف عقل کے آئین بنانے والے اک طرف عشق کے آداب سِکھانے والے اک طرف صبر سے ہر ظلم کو سہنے والے اک طرف جبر سے فتنوں کو دبانے والے زخم پر زخم رہِ صدق میں سہنے...
  10. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: روحِ دو کون پر سلام، خیرِ انام پر سلام ٭ نعیم صدیقیؒ

    روحِ دو کون پر سلام، خیرِ انام پر سلام روضۂ سبنر پر سلام، شہرِ حرام پر سلام جس نے بشر کے سامنے موت کو بھی جھکا دیا ایسے پیام پر سلام، ایسے نظام پر سلام تیغ سے، تاج و تخت سے جس کی خودی نہ دب سکی فقرِ غیور جس کا تھا، ایسے امام پر سلام خونِ شہید نے جسے رنگِ شفق عطا کیا بھیج رہا ہے آفتاب روز اسی...
  11. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: سرکشی، ترکِ ادب، فرطِ غلو - اپنا قصور ٭ نعیم صدیقیؒ

    سرکشی، ترکِ ادب، فرطِ غلو - اپنا قصور آپؐ میں، ہم میں حجابات ہیں حائل کیا کیا توڑ دیں آپؐ نے اوہام کی ساری کڑیاں آدمیّت نے لپیٹے تھے سلاسل کیا کیا ہم مدینے کے مسافر تھے کہیں دم نہ لیا ہر قدم سامنے آئی ہیں منازل کیا کیا آپؐ ہی کے رخِ تاباں پہ رہی اپنی نظر ورنہ بت ہم پہ بھی ہوتے رہے مائل کیا...
  12. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: دل میں شوقِ رسولِؐ حق آگاه ٭ نعیم صدیقیؒ

    دل میں شوقِ رسولِؐ حق آگاه لب پہ ہے لا اله الا اللہ میرِ ذی جاه بے کسوں کی پناہ ہم فقیرانِ عشق پر بھی نگاه چھوڑ دی میں نے جب ہوس کی راہ آ پڑیں پاؤں منزلیں ناگاہ ترے جلووں کے سامنے حائل اپنے ہی دل کی تیرگیِ گناه ہم کو دردِ نہاں ہے کتنا عزیز آنکھ میں اشک ہے، نہ لب پر آہ تیرے تابع شعاعوں کے...
  13. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: حضورؐ! جانبِ نوعِ بشر، بس ایک نظر ٭ نعیم صدیقیؒ

    حضورؐ! جانبِ نوعِ بشر، بس ایک نظر ہزار مرہمِ قلب و جگر، بس ایک نظر سجا کے پلکوں کی جھالر سے آنکھ کی کشتی میں نذر کرنے کو لایا گہر، بس ایک نظر ہم آنجنابؐ کے قدموں کی دھول، پیارے رسولؐ! ہمِیں سے ابھریں گے شمس و قمر! بس ایک نظر تمام وادیِ تاریخ ہے لہو ہی لہو پڑے ہیں بکھرے شہیدوں کے سر، بس ایک...
  14. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: ترا جادوئے تکلم کہ گھٹائیں جھوم جائیں ٭ نعیم صدیقیؒ

    ترا جادوئے تکلم کہ گھٹائیں جھوم جائیں ترا فیضِ یک تبسم کہ فضائیں جگمگائیں ترے خُلق سے گلوں میں ہے تمام رنگ و نکہت مہ و مہر اپنی شمعیں ترے نور سے جلائیں تو اٹھے بہ صبح گاہی تو کھلے افق کا چہرہ تو گرے بہ سجدۂ شب تو ستارے مسکرائیں کہاں دلنواز تجھ سا، کہاں چاره ساز تجھ سا کسے کربِ جاں بتائیں؟ کسے...
  15. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: زوال یافتہ ہیں ہم بہت گناہی ہیں ٭ نعیم صدیقیؒ

    زوال یافتہ ہیں ہم بہت گناہی ہیں الٰہی! پھر بھی تو عشاقِ مصطفیٰؐ ہی ہیں مدینہ دور، نظر ناصبور، جسم ہے چور ہنوز نالے ہمارے تو نارسا ہی ہیں نظامِ کفر میں رہنا نہیں قبول ہمیں درود خواں ہی نہیں، عشق کے سپاہی ہیں ہزاروں وہ کہ اذیت کی بھٹیوں میں تپیں ہزاروں وہ کہ جو ہجرت کی رہ کے راہی ہیں یہ کالے...
  16. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: دربارِ پُر انوار میں سرکارِؐ معلّیٰ ٭ نعیم صدیقیؒ

    دربارِ پُر انوار میں سرکارِؐ معلّیٰ ہونٹوں پہ تبسّم ہے تو سیما ہے مجلّیٰ اس پر ترے سجدوں کے نشاں لمعہ فگن ہیں برتر ہے، ترا تختِ شہانہ سے مصلّیٰ احمدؐ ہے سو احمدؐ ہے، احد ہے سو احد ہے اس حد سے قدم آگے نہ رکھنا کبھی کلّا کس شان سے چمکا ہے ترے حسن کا خورشید ہر ذره مرے دل کا ہوا ہے متجلّیٰ تیرے...
  17. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: ہم کہتے ہیں حالِ زار کم کم ٭ نعیم صدیقیؒ

    ہم کہتے ہیں حالِ زار کم کم جی جان کو ہے قرار کم کم طیبہ کے چمن کی رہ نہیں تھی جس رہ میں چبھے ہیں خار کم کم سینے کی وہی ہے آنچ دھیمی مژگاں سے وہی پھوار کم کم قربت کا وہی بڑھا بڑھا شوق فرقت کی وہی سہار کم کم امت پہ تری پڑا عجب وقت تعداد بہت، رفتار کم کم تجھ سے جو ملا جنونِ ایماں دانش پہ ہے اب...
  18. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: ہوس پرست وہ حیوان تھا کبھی، جس کو ٭ نعیم صدیقیؒ

    ہوس پرست وہ حیوان تھا کبھی، جس کو شعورِ عظمتِ انساں عطا کیا تو نے کنارۂ یمِ عصیاں پہ تھے قدم میرے ستارۂ سرِ مژگاں عطا کیا تو نے جہانِ خاک میں چھانی گئی ہے خاک بہت جہانِ قلب کا عرفاں عطا کیا تو نے نشانِ اوّلِ دیں ہے محبتِ انساں سراغِ جادۂ یزداں عطا کیا تو نے بیاں کے روپ میں قرآن تجھ پہ اترا...
  19. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: تحریکِ عشق پھر سے اٹھانے کو آئیے ٭ نعیم صدیقیؒ

    تحریکِ عشق پھر سے اٹھانے کو آئیے حسنِ ازل کا جلوہ دکھانے کو آئیے خونخوار قوتوں نے لگائے دلوں پہ زخم اب مرہمِ نگاه لگانے کو آئیے آفات کا ہجوم ہے تاریک رات میں آیات کے چراغ جلانے کو آئیے الجھی ہوئی خرد کے سلاسل کو کاٹیے سینے سے میرے بوجھ ہٹانے کو آئیے اپنا وجود گم کیے پھرتا ہوں در بدر میں کیا...
  20. محمد تابش صدیقی

    نعیم صدیقی نعت: حبِ رسولؐ پائی ہے ربِ ودود سے ٭ نعیم صدیقیؒ

    حبِ رسولؐ پائی ہے ربِ ودود سے شاداب میری روح سلام و درود سے ذوقِ نظر عطا ہوا ذراتِ ریگ کو موجِ عمل اٹھائی سرابِ جمود سے اسرا کی رات دہر نے دیکھا یہ معجزہ رتبہ زمیں کا بڑھ گیا چرخِ کبود سے زمزم کی موج اٹھی تو آگے نکل گئی گنگا سے، ڈینیوب سے اور زندہ رود سے کیا کیا قیامتیں نے اٹھائیں قریش نے...
Top