ناہید ورک

  1. کاشفی

    میں تجھے محسوس کرنا چاہتی ہوں - ناہید ورک

    میں تجھے محسوس کرنا چاہتی ہوں (ناہید ورک) مجھ کو اپنے آپ سے بچھڑے ہوئے کتنے زمانے ہوگئے ہیں سُرمئی شاموں کے پہرے میں طلب کی ریت پر تنہائی ننگے پیر چلتی ہے تو میرا دل وصالِ معنی سے بچھڑے ہوئے اک حرفِ تنہا کی طرح بجھ جاتا ہے میری سحر سے رات جب سرگوشیاں کرتی ہے تو کوئی بھی اک لبریز...
  2. مغزل

    اردو غزل اور غزالان ِ خوش بیان کا نسبی و حسبی تعلق --(ناہید وِرک کی شاعری )

    اردو غزل اور غزالان ِ خوش بیان کا نسبی و حسبی تعلق ناہید وِرک کی شاعری پر ایک نظرسیدانورجاویدہاشمی اگر ہم یہ کہیں کہ شاعری علی الخصوص غزلیہ شاعری کو بلاشبہ دوشیزگی کی حدوں سے نکال کر بلوغت کی منزلوں میں لایا جاچگا ہے مگر اس کی وابستگی جب کسی دوشیزہ سے ہو تو ہمیں بہ یک وقت آغاز سے تاحال...
  3. آصف شفیع

    تعارف ناہید ورک ۔۔۔۔ خوش آمدید

    ہم جدید لہجے کی خوبصورت شاعرہ محترمہ ناہید ورک کو محفل میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ ناہید ورک نئی نسل کی نمائندہ شاعرہ ہیں۔ ان کے ہاں نسوانی جزبات کی عکاسی متاثر کن اور بھر پور انداز میں دکھائی دیتی ہے۔ ناہید کا ایک شعری مجموعہ تیرے نام کی آہٹ شائع ہو چکاہے اور اسے ادب کے قارئین میں کافی پذیرائی مل...
  4. آصف شفیع

    رہنا تھا مجھ کو----ناہید ورک

    جدید لہجے کی خوبصورت شاعرہ ناہید ورک کی ایک غزل احباب کی خدمت میں : رہنا تھا مجھ کو تیری نظر کے کمال میں لیکن میں دن گزار رہی ہوں زوال میں گھیرا ہے اسطرح مجھے وحشت کے جال نے سب خواب میرے ڈوب گئے اس ملال میں مجھ سے نظر چرا کے گزرنے لگی ہوا آنے لگی جو ہجر کی خوشبو وصال میں ہوں ساعتِ...
  5. ن

    ایک نطم - میری کتاب " تیرے نام کی آہٹ" میں سے

    اے ہم نفس بتا تو کب تلک بھلا میں تیرے دھیان کی سرگوشیوں کو اپنی روح میں بسا کر تجھ سے گفتگو کرتی رہوں گی؟ اب تو تتلی کے پروں سے ہار بُنتے بُنتے ہاتھ تھک گئے ہیں جو دعا کے موسم تھے، گزر گئے ہیں اب جو فاصلوں کے گہرے کالے بادل درمیاں ہیں یہ آنکھوں میں چبھتے رہتے ہیں شکست اوڑھے قربتوں...
  6. مغزل

    مبارکباد خوبصورت لب ولہجے کی شاعرہ ‘‘ ناہید ورک ’’ کو اردو محفل میں خوش آمدید

    خوبصورت لب ولہجے کی شاعرہ ‘‘ ناہید ورک ’’ کو اردو محفل میں صمیم ِ‌قلب کی پہنائیوں میں رقصاں مسحور کن عروسہِ جذب !! آداب و کورنش بجالاتی ہے اور باچھیں کھلائے خوش آمدید کہتی ہے ۔۔۔ امید ہے آپ جلد یا بہ دیر ’’ تعارف ‘‘ کے زمرے میں اپنا مفصل سوانحی خاکہ (تعارف) پیش فرمائیں گی۔ نیاز...
  7. عمر سیف

    تیری راہ میں رکھ کر اپنی شام کی آہٹ

    تیری راہ میں رکھ کر اپنی شام کی آہٹ دم بخود سی بیٹھی ہے میرے بام کی آہٹ کیوں ٹھہر گئی دل میں اُس قیام کی آہٹ کیوں گزر نہیں جاتی اُس مقام کی آہٹ ہاتھ کی لکیروں سے کس طرح نکالوں میں تیری یاد کے موسم تیرے نام کی آہٹ آنکھ میں مچلتی ہے روح میں تڑپتی ہے اُس پیام کی آواز اُس قیام کی آہٹ...
Top