محمود غزنوی

  1. محمود احمد غزنوی

    ایک بات کہنی ہے

    ایک بات کہنی ہے تم ملی ہو تو یہ احساس ہوا ہے دل میں اک حسیں پھول کھلا ہے دل میں۔ ۔ ۔ ۔ سوچتا ہوں کہ آج اِس کی مہک ان فضاؤں میں بکھر جانے دوں چند لفظوں کے حسیں سانچے میں ڈھل جانے دوں جیسے بارش کے بعد دھرتی کے۔ ۔ ۔ سبھی گوشے نکھر سے جاتے ہیں جیسے قوسِ قزح کے کومل رنگ۔ ۔ ۔ ۔ آسمانوں پہ...
  2. محمود احمد غزنوی

    وہ جو خوشیوں کی آس ہوتی ہے

    وہ جو خوشیوں کی آس ہوتی ہے سب دکھوں کی اساس ہوتی ہے کاروانِ ثبات واقف ہے لبِ ساحل جو پیاس ہوتی ہے رہبرانِ وطن کی آنکھوں میں تیرگی بے لباس ہوتی ہے مدتوں کے اداس لوگوں کو اک محبت کی پیاس ہوتی ہے میرے ہاتھوں میں اب تلک شائد تیرے ہاتھوں کی باس ہوتی ہے مری سانسوں میں اب بھی...
  3. محمود احمد غزنوی

    ایسی تو کوئی بات نہیں

    ایسی تو کوئی بات نہیں روشنی تھی نہ اُسکا سایہ تھا ہر طرف اک سکوت چھایا تھا۔ ۔ یاد ہے پتھروں کی بارش میں پہلا پتھر اُسی نے پھینکا تھا اور اب مدتوں کے بعد اُس نے مسکراتے ہوئے یہ پوچھا ہے "آپ مجھ سے کہیں خفا تو نہیں؟" اپنا ہر کرب چھپا کر میں نے۔ ۔ ۔ جانے کیسے یہ کہہ دیا میں نے "نہیں...
  4. محمود احمد غزنوی

    ایک مشاہدہ

    ایک مشاہدہ کبھی کبھی مِری دستک پہ کہیں چند کلیاں سی ایک چہرے پر ۔ ۔ ۔ ۔ مسکراہٹ کی طرح کھلتی تھیں۔۔۔۔۔ اسکے ہونٹوں کے نرم گوشوں سے خیر مقدم کے چند لفظوں کی۔ ۔ ۔ ۔ خوشبوئیں چار سو بکھرتی تھیں۔۔۔۔۔۔ جیسے میرے لئیے ہی بکھری ہوں جیسے میرے ہی من کی باتیں ہوں۔ ۔ ۔ ۔ ان کہی چاہتوں کی باتیں...
  5. محمود احمد غزنوی

    جب حقیقت مجاز ہوتی ہے

    رات اک غزل لکھی کافی عرصے کے بعد۔ ۔ ۔ بری ہے یا بھلی یہ آپ جانیں:) جب حقیقت مجاز ہوتی ہے غزنوی سے ایاز ہوتی ہے غزنوی کو جو معتبر کردے وہ نگاہِ ایاز ہوتی ہے۔ ۔۔ ۔ ۔ عین ِ اثبات ہے نفی ہو کر چشم جب نیم باز ہوتی ہے جس پہ کھل جائے وہ نہیں رہتا ہستی ایسا ہی راز ہوتی ہے ایک سجدے میں...
Top