منظر بھوپالی

  1. کاشفی

    منظر بھوپالی جسمِ یٰسین کو سائے سے الگ رکھا ہے - منظر بھوپالی

    غزل (منظر بھوپالی) جسمِ یٰسین کو سائے سے الگ رکھا ہے نُور کو اُس نے اندھیرے سےالگ رکھا ہے ایک نقطہ بھی گوارا نہیں اپنی طرح نامِ محبوب کو نقطے سے الگ رکھا ہے فاصلہ عشق کی شدّت کو بڑھا دیتا ہے اس لیئے کعبہ مدینے سے الگ رکھا ہے
  2. کاشفی

    منظر بھوپالی کدھر کو جائیں گے اہلِ سفر نہیں معلوم - منظر بھوپالی

    غزل (منظر بھوپالی) کدھر کو جائیں گے اہلِ سفر نہیں معلوم وہ بدحواسی ہے اپنا ہی گھر نہیں معلوم ہمارا صبر تجھے خاک میں ملا دے گا ہمارے صبر کا تجھ کو اثر نہیں معلوم ہم اپنے گھر میں بھی بےخوف رہ نہیں سکتے کہ ہم کو نیتِ دیوار و در نہیں معلوم ہمیشہ ٹوٹ کہ ماں باپ کی کرو خدمت ہے کتنے روز یہ بوڑھے شجر...
  3. کاشفی

    منظر بھوپالی بٹیاں - منظر بھوپالی

    بٹیاں (منظر بھوپالی) ان کو آنسو بھی جو مل جائیں تو مسکاتی ہیں بٹیاں تو بڑی معصوم ہیں جذباتی ہیں اپنی خدمت سے اُتر جاتی ہیں دل میں سب کے ہر نئی نسل کو تہذیب یہ سکھلاتی ہیں ان سے قائم ہے تقدس بھی ہمارے گھر کا صبح کو اپنی نمازوں سے یہ مہکاتی ہیں لوگ بیٹوں سے ہی رکھتے ہیں توقع لیکن بٹیاں اپنی برے...
  4. کاشفی

    منظر بھوپالی گزر چکا ہے زمانہ وہ انکساری کا - منظر بھوپالی

    غزل (منظر بھوپالی) گزر چکا ہے زمانہ وہ انکساری کا کہ اب مزاج بنا لیجئے شکاری کا ہم احترامِ محبت میں سر جھکاتے ہیں غلط نکالنا مفہوم خاکساری کا وہ بادشاہ بنے بیٹھے ہیں مقدر سے مگر مزاج ہے اب تک وہی بھکاری کا سب اُس کے جھوٹ کو بھی سچ سمجھنے لگتے ہیں وہ ایسا ڈھونگ رچاتا ہے شرمساری کا جنہیں بلندی...
  5. کاشفی

    منظر بھوپالی اب آسمانوں سے آنے والا کوئی نہیں ہے - منظر بھوپالی

    غزل (منظر بھوپالی) اہلِ کراچی کے لیئے منظر بھوپالی کی طرف سے اب آسمانوں سے آنے والا کوئی نہیں ہے اُٹھو کہ تم کو جگانے والا کوئی نہیں ہے محافظ اپنے ہو آپ ہی تم یہ یاد رکھو پڑوس میں بھی بچانے والا کوئی نہیں ہے فضا میں بارود اُڑ رہی ہے جدھر بھی دیکھو جہاں میں اب گُل کھلانے والا کوئی نہیں ہے یہاں...
  6. کاشفی

    منظر بھوپالی تم بھی بُلبل ہو اس باغ کے اور ہم شانِ گلزار ہیں - منظر بھوپالی

    غزل (منظر بھوپالی) اہلِ کراچی کے لیئے منظر بھوپالی کی طرف سے تم بھی بُلبل ہو اس باغ کے اور ہم شانِ گلزار ہیں ساری سانسیں تمہاری نہیں، ہم بھی جینے کے حقدار ہیں تنگ کردی گئی ہے زمیں، ہم پہ اس واسطے آج کل ہم پجاری ہیں سچائی کے، آئینوں کے طرف دار ہیں دُور سے ہم کو سمجھو گے کیا، پاس آکر تو دیکھو...
  7. بلال جلیل

    منظر بھوپالی ہمارے دل پہ جو زخموں کا باب لکھا ہے

    ہمارے دل پہ جو زخموں کا باب لکھا ہے اسی میں وقت کا سارا حساب لکھا ہے کچھ اور کام تو ہم سے نہ ہو سکا لیکن تمہارے ہجر کا اک اک عذاب لکھا ہے سلوک نِشتروں جیسا نہ کیجئے ہم سے ہمیشہ آپ کو ہم نے گُلاب لکھا ہے تیرے وجود کو محسوس عمر بھر ہو گا تیرے لبوں پہ جو ہم نے جواب لکھا ہے ہوا فساد تو اس میں...
  8. کاشفی

    منظر بھوپالی کوئی بچنے کا نہیں سب کا پتہ جانتی ہے - منظر بھوپالی

    غزل (منظر بھوپالی) کوئی بچنے کا نہیں سب کا پتہ جانتی ہے کس طرف آگ لگانا ہے ہوا جانتی ہے اُجلے کپڑوں میں رہو یا کہ نقابیں ڈالو تم کو ہر رنگ میں خلقِ خدا جانتی ہے روک پائے گی نہ زنجیر نہ دیوار کوئی اپنی منزل کا پتہ آہِ رسا جانتی ہے ٹوٹ جاؤں گا، بکھر جاؤں گا، ہاروں گا نہیں میری ہمت کو زمانے...
  9. کاشفی

    منظر بھوپالی گئے تھے شوق سے ہم بھی یہ دنیا دیکھنے کو - منظر بھوپالی

    غزل (منظر بھوپالی) گئے تھے شوق سے ہم بھی یہ دنیا دیکھنے کو مِلا ہم کو ہمارا ہی تماشا دیکھنے کو کھڑے ہیں راہ چلتے لوگ کتنی خاموشی سے سڑک پر مرنے والوں کا تماشا دیکھنے کو بہت سے آئینہ خانے ہیں اس بستی میں لیکن ترستی ہے ہماری آنکھ چہرہ دیکھنے کو کمانوں میں کھنچے ہیں تیر، تلواریں چمکتی ہیں...
  10. پ

    منظر بھوپالی غزل - ستمگروں کے ستم کی اڑان کچھ کم ہے - منظر بھوپالی

    غزل ستمگروں کے ستم کی اڑان کچھ کم ہے ابھی زمین کے لیے آسمان کچھ کم ہے جو اس خیال کو بھولے تو مارے جاؤ گے کہ اپنی سمت قیامت کا دھیان کچھ کم ہے ہمارے شہر میں خیر و عافیت ہے مگر یہی کمی ہے کہ امن و امان کچھ کم ہے بنا رہا ہے فلک بھی عذاب میرے لیے تیری زمین پہ کیا امتحان کچھ کم ہے...
  11. ملائکہ

    منظر بھوپالی اونچے اونچے ناموں کی تختیاں جلا دینا، منظر بھوپالی

    اونچے اونچے ناموں کی تختیاں جلا دینا ظلم کرنے والوں کی وردیاں جلا دینا در بدر بھٹکنا کیا دفتروں کے جنگل میں بیلچے اُٹھا لینا ڈگریاں جلا دینا موت سے جو ڈر جاؤ زندگی نہیں ملتی جنگ جیتنا چاہو کشتیاں جلا دینا پھر بہو جلانے کا حق تمھیں پہنچتا ہے پہلے اپنے آنگن میں بیٹیاں جلا دینا منظر...
  12. فرحت کیانی

    اے خدا! منظر بھوپالی

    http://www.youtube.com/watch?v=m1BJudk2UQY
  13. فرحت کیانی

    منظر بھوپالی حرف حرف رٹ کر بھی آگہی نہیں ملتی۔۔منظر بھوپالی

    غزل حرف حرف رٹ کر بھی آگہی نہیں ملتی آگ نام رکھنے سے روشنی نہیں ملتی سوچنے سمجھنے کو فاصلہ ہی بہتر ہے رات دن کی قربت سے دوستی نہیں ملتی میٹھی میٹھی باتوں میں صرف سچ نہیں ہوتا مصلحت پسندوں میں سرکشی نہیں ملتی آدمی سے انساں تک آگئے تو سمجھو گے کیوں چراغ کے نیچے روشنی نہیں ملتی منظر بھوپالی
Top