kashif akhtar

  1. کاشف اختر

    نعت از کاشف اختر

    حد امکاں سے پرے تعریف ہے سرکار کی پھر بھلا کیا ہوسکے مدحت شہ ابرار کی عرش پر بہر لقاء رب نے بلایا ہو جنہیں ان کے رتبے تک پہونچ کیا ہوسکے افکار کی سب فرشتے، عرش وکرسی لوح تک تھے منتظر دل میں تھی پیغمبروں کے، آزرو دیدار کی سارے عالم کی چمک ہے، ان کے رخ سے مستعار ماہ و اختر اک تجلی ہے...
  2. کاشف اختر

    غزل ۔ راہ میں مرے آگے جب وہ خوبرو آئے۔ از کاشف اختر

    راہ میں مرے آگے جب وہ خوبرو آئے دست میں لئے خنجر گویا کہ عدو آئے قیس یا کہ لیلی ہو ہیر ہو کہ رانجھا ہو حال پر مرے سب کی چشم سے لہو آئے جان لے اگر واعظ ، رمز جرات رندی لے کے کاسہ میخانے بہر جستجو آئے تاحیات ہم اس کی راہ یوں رہے تکتے کاش وہ دم رخصت بہر گفتگو آئے شیخ ِکعبہ رندوں سے بڑھ کے بے...
  3. کاشف اختر

    گلگوں عارض ہے یا کوئی شعلہ ۔ کاشف اختر

    غم کا شعلہ پگھل نہ جائے کہیں اشک بن کر نکل نہ جائے کہیں پھر سے گلشن میں آگیا کوئی پھر طبیعت بہل نہ جائے کہیں گلگوں عارض ہے یا کوئی شعلہ گلستاں پھر سے جل نہ جائے کہیں ہم سے نظریں نہ پھیریو ساقی رند تیرا سنبھل نہ جائے کہیں ان سے کہدو نہ آئیں مقتل میں دست قاتل پھسل نہ جائے کہیں ہم کو ایسے...
  4. کاشف اختر

    گو عکس ہے انکھوں میں فقط کوئے بتاں کا

    ایک نئی تک بندی ارباب محفل کی خدمت میں اعجاز نہیں ہے یہ زباں کا نہ بیاں کا مرہون ہے یہ طرز سخن ،چشم بتاں کا ہرگز نہ کمال، اس کو کہو! طرز بیاں کا یارو! یہ ہے انداز مری آہ و فغاں کا حسرت ہے کہ پھر دیکھ لوں محشر کا تماشا دل پھرسے ہے مشتاق کسی زخم نہاں کا دیکھوں اگر انکو تو قیامت بھی ہو آساں...
  5. کاشف اختر

    تبصرہ کتب احیاء علوم الدین للإمام الغزالیؒ

    امام غزالی کی تصوف پر انتہائی معرکۃ الآراء کتاب ’احیاء علوم الدین ‘ ان دنوں زیر مطالعہ ہے ، ویسے تو اس کتاب پربڑے بڑے جید اساطین علم نے تبصرے فرمائے ہیں‘جن کے ناموں اور تبصرہ جات کی ایک طویل فہرست ہے جو اس سائٹ پر دیکھی جاسکتی ہے ، ہم نے بھی کیا سوچ کر لکھنا شروع کردیا تو دوچار لفظ جوڑ کر ایک...
  6. کاشف اختر

    غزل. بہت مشکل حقیقت کا بیاں ہے!

    بہت مشکل حقیقت کا بیاں ہے جو لکھا ہے وہ زیب داستاں ہے جنوں نے سب سلاسل توڑ ڈالے خرد زندانی سود و زیاں ہے نہ چھوڑا خار نے گلشن کسی دم بہاروں کا سماں ہے یا خزاں ہے گل و لالہ سے کہیو ! رک ہی جائیں بہت ہی عارضی فصل خزاں ہے بھلا کیا کیجیے درمان دل کا قتیل غمزہ چشم بتاں ہے اسیر رسم ہجو مے ہے...
  7. کاشف اختر

    (غزل) خار ِِ رہ کے واسطے ہم آبلہ ہوجائیں گے ۔ از ۔ کاشف اختر

    ویسے تو یہ تک بندی اصلاح سخن کے زمرے میں ارسال ہوچکی ہے! محترم سر الف عین محمد تابش صدیقی صاحب کے اصلاح و تبصرے کے بعد یہاں بھی ارسال کرنے کی جسارت کررہا ہوں خار ِ رہ کے واسطے ہم آبلہ ہوجائیں گے راہی ِ منزل کی خاطر نقش ِ پا ہو جائیں گے پیش کرکے ہم وفا کی راہ میں سوغاتِ جاں کاروان ِِشوق کا...
  8. کاشف اختر

    حمد ِ باری تعایٰ

    عنایت ہے تری مجھ پر ترا احسان یا اللہ کہ بن مانگے دیا تونے مجھے ایمان یا اللہ یہ دشت و کوہ و دریا ہیں مظاہر تیری قدرت کے جہاں کا ذرہ ذرہ ہے تری پہچان یا اللہ جہاں کے ذرے ذرے پر فقظ تیری خدائی ہے ترے آگے ہیں سجدہ ریز انس و جان یا اللہ ترے دربارِ عالی کے سوا خم ہو نہ سر میرا ترے آگے ہی جھکنے میں...
Top