(غزل) خار ِِ رہ کے واسطے ہم آبلہ ہوجائیں گے ۔ از ۔ کاشف اختر

کاشف اختر

لائبریرین
ویسے تو یہ تک بندی اصلاح سخن کے زمرے میں ارسال ہوچکی ہے! محترم سر الف عین محمد تابش صدیقی صاحب کے اصلاح و تبصرے کے بعد یہاں بھی ارسال کرنے کی جسارت کررہا ہوں

خار ِ رہ کے واسطے ہم آبلہ ہوجائیں گے
راہی ِ منزل کی خاطر نقش ِ پا ہو جائیں گے
پیش کرکے ہم وفا کی راہ میں سوغاتِ جاں
کاروان ِِشوق کا اک راستہ ہوجائیں گے
ق
کام پڑنے پر وہ مجھ سے اس طرح گویا هوئے
ایسا لگتا تھا وہ اب کے آشنا ہوجائیں گے
بن گیا جب کام ان کا، بے رخی سے چلدئیے
ہم تو سمجھے تھے وہ شاید باوفا ہوجائیں گے

کج کلہ بھی، حکمراں بھی اولیا بھی چل بسے
ہم بھی آخر خاک ہوکر زیرِ پا ہوجائیں گے
کل تلک جو پھر رہے تھے ووٹ لینے دربدر
بس الکشن جیتنے پر دیوتا ہوجائیں گے
اپنے ظاہر کو بناکر ہر طرح سے خوشنما
مثل ِ شیخ و برہمن ہم پارسا ہوجائیں گے
اب نہیں مقدور کچھ بھی ہے بیان ِحال کا
سی کے اپنے لب ہمیں خود مدعا ہوجائیں گے
راہ ِ اردو میں جلاکر ہم بھی کاشف خون ِ دل
رہروِ اردو کی خاطر اک دیا ہوجائیں گے

کاشف اختر
 
Top