نعت از کاشف اختر

کاشف اختر

لائبریرین
حد امکاں سے پرے تعریف ہے سرکار کی
پھر بھلا کیا ہوسکے مدحت شہ ابرار کی

عرش پر بہر لقاء رب نے بلایا ہو جنہیں
ان کے رتبے تک پہونچ کیا ہوسکے افکار کی

سب فرشتے، عرش وکرسی لوح تک تھے منتظر
دل میں تھی پیغمبروں کے، آزرو دیدار کی

سارے عالم کی چمک ہے، ان کے رخ سے مستعار
ماہ و اختر اک تجلی ہے انہی انوار کی

ان کی زلف عنبریں تفسیر ہے ' واللیل' کی
ہے قسم کھائی خدا نے تاب ِ زلف ِ یار کی

جس نے دیکھا آپ کو وہ آپ ہی کا ہوگیا
آپ میں وہ خوبیاں تھیں سیرت و کردار کی

ہو مجھے کاشف میسر ان کے در پر حاضری
آرزو یہ مختصر سی ہے دل بیمار کی
 
Top