بیدم شاو وارثی

  1. سردار محمد نعیم

    بُت بھی اس میں رہتے تھے دل یار کا بھی کاشانہ تھا

    بت بھی اس میں رہتے تھے دل یار کا بھی کاشانہ تھا ایک طرف کعبے کے جلوے ایک طرف بت خانہ تھا دلبر ہیں اب دل کے مالک یہ بھی ایک زمانہ ہے دل والے کہلاتے تھے ہم وہ بھی ایک زمانہ تھا پھول نہ تھے آرائش تھی اس مست ادا کی آمد پر ہاتھ میں ڈالی ڈالی کے ایک ہلکا سا پیمانہ تھا ہوش نہ تھا بے ہوشی تھی...
  2. سردار محمد نعیم

    کاش مری جبین شوق سجدوں سے سرفراز ہو ۔۔۔۔ یار کی خاک آستاں تاج سر نیاز ہو . . بیدم شاہ وارثی

    کاش مری جبین شوق سجدوں سے سرفراز ہو یار کی خاکِ آستاں تاجِ سرِ نیاز ہو . ہم کو بھی پایئمال کر عمر تری دراز ہو مستِ خرامِ ناز ادھرمشقِ خرامِ ناز ہو . چشمِ حقیقت آشنا دیکھے جو حسن کی کتاب دفترِ صد حدیث راز ہر ورقِ مجاز ہو سامنے روئے یار ہو سجدہ میں ہو سرِ نیاز یونہی حریم ناز میں آٹھوں پہر نماز...
  3. کاشفی

    میں غش میں ہوں، مجھے اتنا نہیں ہوش - بیدم وارثی

    غزل (بیدم شاہ وارثی - بارہ بنکی) میں غش میں ہوں، مجھے اتنا نہیں ہوش تصّور ہے ترا یا تو ہم آغوش جو نالوں کی کبھی وحشت نے ٹھانی پکارا ضبط بس خاموش خاموش کسے ہو امتیاز جلوہء یار ہمیں تو آپ ہی اپنا نہیں ہوش اُٹھا رکھا ہے اک طوفان تو نے ارے قطرے ترا اللہ رے جوش میں ایسی یاد کے قرباں جاؤں کیا جس...
  4. راحیل فاروق

    پہلے شرما کے مار ڈالا — بیدمؔ شاہ وارثی

    پہلے شرما کے مار ڈالا پھر سامنے آ کے مار ڈالا ساقی نہ پلائی تو نےآخر ترسا ترسا کے مار ڈالا عیسیٰ تھے تو مرنے ہی نہ دیتے تم نے تو جِلا کے مار ڈالا بیمارِ الم کو تو نے ناصح سمجھا سمجھا کے مار ڈالا خنجر کیسا؟ فقط ادا سے تڑپا تڑپا کے مار ڈالا یادِ گیسو نے ہجر کی شب الجھا الجھا کے مار ڈالا فرقت...
  5. جیلانی

    قوالی نہ کرو جدا خدارا مجھے اپنے آستاں سے ۔۔۔ حصہ اول، دوم، سوم

Top