ڈاکٹر کلیم عاجز

  1. طارق شاہ

    کلیم عاجز ::::::زخموں کے نئے پھول کھلانے کے لئے آ ::::: . Kalim Ahmed Ajiz

    غزل زخموں کے نئے پھول کِھلانے کے لئے آ پھر موسمِ گُل یاد دلانے کے لئے آ مستی لئے آنکھوں میں بکھیرے ہوئے زُلفیں آ، پھر مجھے دِیوانہ بنانے کے لئے آ اب لُطف اِسی میں ہے، مزا ہے تو اِسی میں! آ اے مِرے محبُوب! ستانے کے لئے آ آ، رکھ دَہَنِ زخم پہ، پِھر اُنگلیاں اپنی دِل بانسری تیری ہے،...
  2. کاشف اختر

    کلیم عاجز کبھی چوٹ تونے بھی کھائی ہے کبھی تیرا دل بھی دکھا ہے کیا۔ ڈاکٹر کلیم عاجز۔

    وہ ستم نہ ڈھائے تو کیا کرے اسے کیا خبر کہ وفا ہے کیا؟ تو اسی کو پیار کرے ہے کیوں یہ کلیمؔ تجھ کو ہوا ہے کیا؟ تجھے سنگ دل یہ پتہ ہے کیا کہ دکھے دلوں کی صدا ہے کیا؟ کبھی چوٹ تو نے بھی کھائی ہے کبھی تیرا دل بھی دکھا ہے کیا؟ تو رئیس شہر ستم گراں میں گدائے کوچۂ عاشقاں تو امیر ہے تو بتا مجھے میں...
  3. فرخ منظور

    کلیم عاجز کیا غم ہے اگر شکوۂ غم عام ہے پیارے ۔ کلیم عاجز

    کیا غم ہے اگر شکوۂ غم عام ہے پیارے توُ دِل کو دُکھا.، تیرا یہی کام ہے پیارے! تیرے ہی تبسّم کا سحر نام ہے پیارے! توُ کھول دے گیسوُ تو بھری شام ہے پیارے جب پیار کیا، چین سے کیا کام ہے پیارے؟ اِس میں تو تڑپنے ہی میں آرام ہے پیارے چھوُٹی ہے، نہ چھوُٹےگی کبھی پیار کی عادت ہم خوُب سمجھتے ہیں جو...
  4. فرخ منظور

    بلاتے کیوں ہو عاجز کو بلانا کیامزادے ہے ۔ کلیم عاجز

    بلاتے کیوں ہو عاجز کو بلانا کیامزادے ہے غزل کمبخت کچھ ایسے پڑھے ہے دل ہلادے ہے محبت کیابلا ہے چین لیناہی بھلادے ہے ذرابھی آنکھ جھپکے ہے توبیتابی جگادے ہے ترے ہاتھوں کی سرخی خود ثبوت اس بات کا دے ہے کہ جو کہہ دے ہے دیوانہ وہ کرکے بھی دکھادے ہے غضب کی فتنہ سازی آئے ہے اس آفت ِجاں کو شرارت خود...
  5. ابن جمال

    کلیم عاجز سائیاں ۔ ڈاکٹرکلیم عاجز

    کلیم آکہ چلتی ہیں پروائیاں سناکوئی تازہ غزل سائیاں توسائیںہے اورسائیں کی جھولی میں چھپی ہے بہت بزم آرائیاں میں کیاحال ان کابتائوں تجھے دکھاتے پھرے ہیں جو مرزائیاں حقیت میں ہے مال سستامگر بڑھاتے ہیں پیکنگ سے مہنگائیاں لفافے ہیں لمبے ،مضامیں سبک غزل ہوں کہ نظمیں کہ چوپائیاں کرائے کے...
  6. فاتح

    کلیم عاجز ان کی زلفوں میں جتنی شکن چاہیے ۔ ڈاکٹر کلیم عاجز

    ان کی زلفوں میں جتنی شکن چاہیے ہم کو اتنا ہی دیوانا پن چاہیے چاہیے ان کو رنگیں قبا اور ہمیں چاک کرنے کو اک پیرہن چاہیے یہ بھی ہے ایک سامانِ دل بستگی کچھ تماشائے دار و رسن چاہیے میرے جیسے مسافر بہت آئیں گے ان کے جیسا حسیں راہزن چاہیے قتل کرنے ہی کا اک سلیقہ سہی کچھ تو مشہور ہونے کو فن چاہیے...
  7. فاتح

    کلیم عاجز تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو ۔ ڈاکٹر کلیم عاجز

    میرے ہی لہو پر گزر اوقات کرو ہو مجھ سے ہی امیروں کی طرح بات کرو ہو دن ایک ستم، ایک ستم رات کرو ہو وہ دوست ہو، دشمن کو بھی تم مات کرو ہو ہم خاک نشیں، تم سخن آرائے سرِ بام پاس آ کے ملو، دُور سے کیا بات کرو ہو ہم کو جو ملا ہے وہ تمھیں سے تو ملا ہے ہم اور بھُلا دیں تمھیں، کیا بات کرو ہو یوں تو...
  8. فاتح

    کلیم عاجز رات جی کھول کے پھر میں نے دعا مانگی ہے ۔ ڈاکٹر کلیم عاجز

    رات جی کھول کے پھر میں نے دعا مانگی ہے اور اک چیز بڑی بیش بہا مانگی ہے اور وہ چیز نہ دولت، نہ مکاں ہے، نہ محل تاج مانگا ہے، نہ د ستار و قبا مانگی ہے نہ تو قدموں کے تلے فرشِ گہر مانگا ہے اور نہ سر پر کلہِ بالِ ہما مانگی ہے نہ شریک سفر و زاد سفر مانگا ہے نہ صدائے جرس و بانگِ درا مانگی ہے نہ...
Top