@الف عین، @خلیل الرحمن

  1. اشرف علی

    معتبر خود کو کر رہا ہوں میں ..... غزل براہ اصلاح

    معزز اساتذۂ کرام آداب ...! ایک غزل کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں ، براہ مہربانی اصلاح فرما دیں _ شکریہ ... غزل معتبر خود کو کر رہا ہوں میں اس کے دل میں اتر رہا ہوں میں یاد پھر اس کو کر رہا ہوں میں یعنی قسطوں میں مر رہا ہوں میں اب مجھے مت بگاڑنا یارو مشکلوں سے سدھر رہا ہوں میں خود کو...
  2. اشرف علی

    اس نے چہرہ اگر دکھایا تو ؟ ------- غزل براہ اصلاح

    السلام علیکم ... ! ایک غزل کے ساتھ حاضر ہوا ہوں ... اساتذۂ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے ... غزل اس نے چہرہ اگر دکھایا تو ؟ میں نے پھر ہوش بھی گنوایا تو ؟ سن کے افواہ میرے مرنے کی آج وہ مجھ سے ملنے آیا تو رات باقی کٹے گی کیسے پھر خواب میں تو نے آ جگایا تو ؟ میں اسے بھولنے ہی والا ہوں لَوٹ کر...
  3. یاسر علی

    برائے اصلاح

    برائے اصلاح الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: نہ دنیا نہ دولت نہ زر چاہیے مجھے دلنشیں ہمسفر چاہیے نہ مہتاب, خورشید کی ہے طلب مجھے ایک نورِ نظر چاہیے مجھے چاہیئے زندگی میں صنم نہ یاقوت لعل و گہر چاہیے بسی ذات جس میں فقط ایک ہو مجھے ایسا قلب وجگر چاہیے جو آنکھوں میں چاہت کو پہچان لے...
  4. یاسر علی

    برائے اصلاح

    وبا نے اس قدر لوگو زمانے کو ڈرایا ہے سپر پاور سی دھرتی کو بھی انگلی پر نچایا ہے ق ترقی یافتہ ہونے کا دعویدار تھا جو اب اسی یورپ کا اس نے تو کلیجہ تک ہلایا ہے لگا کشمیر پر جو کرفیو چپ سادھ لی سب نے وبا پھیلی تو دیکھو شور مغرب نے مچایا ہے کلیسا مسجد و مندر میں رب کا نام گونجا...
  5. یاسر علی

    برائے اصلاح

    مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن نہ عشق کی کتاب ہے نہ عشق کا سکول ہے تو سوچ دل نہ عشق کر یہ عشق تو فضول ہے نظر ملا کے دل یہ لے یہ دل چرا کے جان لے تو سوچ دل نہ عشق کر یہ عشق کا اصول ہے یہ عشق تو عذاب ہے دکھوں کی یہ کتاب ہے خار کی چبھن لئے یہ دیکھنے میں پھول ہے تلاش کر وفا وہاں حسین دل ہو جس کا...
  6. یاسر علی

    ایک غزل برائے اصلاح کے لئے

    جلتی ہے تری یاد میں اک ذات ہماری رو رو کے گزرتی ہے ہر اک رات ہماری ہم ساتھ چلیں گے تو ملے گی ہمیں منزل سمجائے انہیں کون یہ اک بات ہماری ہر دل میں چھپی بات انہیں کھل کے کہیں گے ہو جائے اگر ان سے ملاقات ہماری پوچھا جو ہمارے بنا کیسے تھی گزاری پلکوں سے اتر آئی تھی برسات ہماری...
  7. یاسر علی

    برائے اصلاح

    نگاہِ ناز سے وہ کہہ رہا تھا لوٹ آئوں گا بچھڑنے وقت میں نے یہ سنا تھا لوٹ آؤں گا بہت جلدی میں سویا ہوں کہ شاید پھر ملے وہ آج کہ کل شب خواب میں اس نے کہا تھا لوٹ آؤں گا کھڑا رہتا ہوں در پر اس کے استقبال کی خاطر مجھے پیغام قاصد سے ملا تھا لوٹ آؤں گا مجھے امید ہے لوٹے گا لکھ کر ایک خط اس نے...
  8. یاسر علی

    برائے اصلاح

    آنکھ ہر دم اُداس رہتی ہے یاد تیری جو پاس رہتی ہے ڈھونڈ اسکو نہ دشتِ ویراں میں دل کے وہ آس پاس رہتی ہے لبِ دریا کھڑا ہوں میں لیکن پھر بھی ہونٹوں پہ پیاس رہتی ہے پاس دولت جو آئے لوگوں کو کب کسی کی شناس رہتی ہے ایک عرصہ ہوا جدا ہوئے پر اب بھی ملنے کی آس رہتی ہے بے وفاؤں کے شہر میں میثم با...
  9. یاسر علی

    برائے اصلاح

    برائے اصلاح وتنقید نظر تجھ پر ٹھر جائے ہے تجھ میں جاں کشش اتنی تو رگ رگ میں اتر جائے ہے تجھ میں جاں کشش اتنی کرے دیدار جو اک بار تیرے حسن کا جاناں وہ بندہ تجھ پہ مر جائے ہے تجھ میں جاں کشش اتنی حسیں تو ہیں بہت جاناں مگر تجھ سا نہیں کوئی فقط تجھ پر نظر جائے ہے تجھ میں جاں کشش اتنی...
  10. صابرہ امین

    عشق

    جب گھن گھن گھور گھٹائیں ہوں بہکی سی مست ہوائیں ہوں یا چاند ہو پورے جوبن پر تاروں کا دمکنا جاری ہو یا کوئل کوک سناتی ہو برکھا رت پھر بھر آتی ہو یا آنکھین پیار لٹاتی ہوں جب یاد تیری آجاتی ہو یہ خاموشی پھر بول پڑے الفاظ کی حاجت تک...
Top