ایک صاحب چلتے چلتے لڑکھڑا گر پڑے۔ اٹھے، اٹھ کر کپڑوں سے مٹی جھاڑی اور بڑے افسوس سے کہا:
ہائےجوانی! تو کہاں گئی۔ اب قسمت میں ایسے ہی گرنا پڑا ہے“
یہ کہہ کر جب ادھر اُدھر دیکھا تو کوئی نہیں تھا۔ تا آہستہ سے اپنے آپ سے بولے:
“جوانی میں کونسا تیر مارا تھا ، جو اب فریاد کرتے ہو“