نتائج تلاش

  1. س

    تیرا ہر تیر بھی اب سوئے جگر آتا ہے

    سر الف عین سر یاسر شاہ اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے شب کی تنہائی میں ہر زخم نکھر آتا ہے اب تبسم مرے ہونٹوں پہ کدھر آتا ہے ڈھونڈتا پھرتا ہوں کب سے تجھے ساحل پہ مگر بیچ موجوں کے ترا عکس نظر آتا ہے ہے تمنائے قمر بھی ترے چہرے کا طواف وہ مرے ساتھ بھنور میں ہی اتر آتا ہے کہکشاں...
  2. س

    ہجر کی رت میں کوئی شام سہانی لکھتا

    سر الف عین یاسر شاہ سید عاطف علی اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے گر اجازت تری ہوتی میں کہانی لکھتا تیرا بچپن تری معصوم جوانی لکھتا ڈھانپ کر اپنی وفاؤں کی ردا سے تجھ کو ہجر کی رت میں کوئی شام سہانی لکھتا کچھ مری سنتا کچھ اپنی بھی سناتا مجھ کو قصئہِ درد مَیں پھر تیری زبانی لکھتا...
  3. س

    دامن چھڑا کے مجھ سے نہ جا میرے ہمسفر

    سر الف عین سر یاسر شاہ اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے بے رنگ بزم ہے کوئی ساغر اچھال دے محفل کو دلربا نیا حسن و جمال دے بھرنے لگے ہیں زخم زمانے کی دھول سے ان کو کرید آ مجھے پھر سے ملال دے رہتا ہوں سوگوار مَیں تاروں کی بزم میں اے چاند میرے سخن کو تازہ خیال دے ساحل کی آرزو مجھے طوفاں...
  4. س

    جس میں تٔو پاس نہ ہو ایسی کوئی شام نہیں

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے میری بربادی کا تجھ پر کوئی الزام نہیں میرے ہاتھوں کی لکیروں میں ترا نام نہیں چاندنی بھی مری تنہائی میں کیوں زہر بھرے کون سی رات ہے جو مرکزِ آلام نہیں جو کوئی قطرۂِ شبنم کی بقا کو جانے اس کو دنیا کی محبت سے...
  5. س

    پھر اسے تیرا کتابوں میں چھپا کر رکھنا

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے باندھ کر آنکھ میں اشکوں کا سمندر رکھنا ہم نے یوں سیکھ لیا ضبط برابر رکھنا مجھ کو ہے یاد ٗ تجھے پھول کا تحفہ دینا پھر اسے تیرا کتابوں میں چھپا کر رکھنا میں غلط ہوں تو کبھی پیار سے سمجھاؤ مجھے کیا ضروری ہے ستم مجھ...
  6. س

    طویل ہوتے گئے انتظار کے لمحے

    سر الف عین یاسر شاہ اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے ہیں تیری یاد کے لمحے قرار کے لمحے مرے لئے ہیں یہی بس بہار کے لمحے حصول یار کی رہ میں ہے بے بسی حائل کہاں گئے وہ مرے اختیار کے لمحے وہ کھیل کھیل میں ہجر و وصال بچپن کے تم آ کے امر کرو پھر وہ پیار کے لمحے تری جفاؤں سے پہلے یقیں تھا...
  7. س

    مسندِ دل پہ ترا عکس بنا لیتا ہوں

    سر الف عین یاسر شاہ اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے دیپ یادوں کے سرِشام جلا لیتا ہوں اس طرح ہجر کے لمحے بھی سجا لیتا ہوں جب بھی یاد آئے مجھے شہرِ حوادث کی فضا چھپ کے دنیا سے کہیں , اشک بہا لیتا ہوں اپنی تنہائی کا احساس بھلانے کے لئے مسندِ دل پہ ترا عکس بنا لیتا ہوں مہرباں مجھ پہ ستارا...
  8. س

    ہیں نقش دل پہ مرے حادثاتِ شہرِ وفا

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے ہیں نقش دل پہ مرے حادثاتِ شہرِ وفا لہو لہو سی لگے کائناتِ شہرِ وفا جو لٹ گیا اسے ظالم قرار کس نے دیا سمجھ میں آ نہ سکی وارداتِ شہرِ وفا مرے نصیب میں آتی ہیں تلخیاں ہی سدا سمیٹ لیتا ہے وہ التفاتِ...
  9. س

    نہ آشیاں مرا تنکوں کا یوں ہوا ہوتا

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے اگر نہ وصل کے لمحوں کا تذکرہ ہوتا بجز غموں کے مری زندگی میں کیا ہوتا مکینِ عرش ہے وہ جبکہ میں ہوں خاک نشیں تو وصل میرے مقدر میں کس طرح ہوتا مرے زوال کے دن بھی گزر چکے ہوتے جو تُو نے ہاتھ مرے...
  10. س

    تجھ کو ہر طور مرا ساتھ نبھانا ہو گا

    سر الف عین یاسر شاہ اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے تیری چوکھٹ سے مجھے لوٹ کے جانا ہو گا آرزوؤں کا ہراک دیپ بجھانا ہو گا روح تک تیری پہنچنے کا ذریعہ ہے یہی بن کے خوشبو تری سانسوں میں سمانا ہو گا جھیلنا گردشِ دوراں کو اسی شرط پہ ہے تجھ کو ہر طور مرا ساتھ نبھانا ہو گا بس یہی ہے...
  11. س

    رہتے دلوں میں زندہ ایسا کمال کرتے

    سر الف عین یاسر شاہ اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے ان سے نہ گر مراسم اپنے بحال کرتے ہم لطفِ زندگی کو نذرِ زوال کرتے ان کے حضور جا کر اپنے حواس گم تھے کب ہوش تھا ہمیں جو شوقِ وصال کرتے پہنچے ہم ان کے در پر شکوے لئےہزاروں ْپر کیامجال تھی جو ان سے سوال کرتے معلوم یہ جو ہوتا ناراض ہیں...
  12. س

    زندگی صورتِ گرداب لئے بیٹھا ہوں

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے اپنی آنکھوں میں کئی خواب لئے بیٹھا ہوں خواہشِ گوہرِ نایاب لئے بیٹھا ہوں الجھنیں تُو نے عطا کیں جو مجھے ٗ ان کے سبب زندگی صورتِ گرداب لئے بیٹھا ہوں اس پہ ہے مان کہ وہ مان ہی جائے گا کبھی دل اسی آس میں بےتاب لئے...
  13. س

    تنکوں کا گھر ہے اور کوئی آسرا نہیں

    سر الف عین یاسر شاہ سید عاطف علی اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے ہے دور پر وہ روح سے بالکل جدا نہیں شاید اسی لئے مرے دل سے گیا نہیں تیری عنایتوں کا میں تھا منتظر مگر تُو نے سوائے درد کے کچھ بھی دیا نہیں یارب بچا کے رکھنا اسے آندھیوں سے تُو تنکوں کا گھر ہے اور کوئی آسرا نہیں اس نے...
  14. س

    کتاب

    سر الف عین یاسر شاہ سید عاطف علی محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن اور دیگر احباب سے مشورہ لینا چاہتا ہوں کہ میں کتاب شائع کروانا چاہتا ہوں اپنی رائے سے نوازئیے اگر غلط لڑی میں رائے کا سوال کر دیا ہو تو معذرت خواہ ہوں
  15. س

    کھویا ہے جسے میں نے نایاب گہر تھا وہ

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے ہر شخص کا محفل میں منظورِ نظر تھا وہ مائل بہ کرم مجھ پر کچھ کچھ تو مگر تھا وہ بن اس کے لگے مجھکو ہر شب ہے اماوس کی قسمت کے اندھیروں میں مانندِ قمر تھا وہ ٹوٹی ہیں امیدیں بھی کیسے اسے ڈھونڈوں میں ڈھلتی ہوئی...
  16. س

    ذرہِ خاک تھا میں تُو نے بنایا گوہر

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے چاند نکلا بھی نہیں کیوں تھا اجالا شب بھر تھی حقیقت کہ سرِبام تھا میرا دلبر تیرے در پر مری ہستی کو ملا اوجِ کمال ذرہِ خاک تھا میں تُو نے بنایا گوہر خشک پتوں کے سوا میرے چمن میں کیا تھا تیرے...
  17. س

    دل کی ابیاض سے ہر سطر مٹائی جائے

    سر الف عین یاسر شاہ اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے اب کوئی بات نہ دنیا سے چھپائی جائے میری روداد سرِعام سنائی جائے صورتِ بخششِ اعمال یہی ہے یارو آبِ زمزم سے مری روح دھلائی جائے بخش دے قطرۂِ شبنم کو جو گوہر کا مقام پنکھڑی ایسی گلِ دل میں لگائی جائے صورتِ حال ترے شہر کی ناساز ہے اب اک...
  18. س

    نعتِ رسولِ مقبولؐ

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے کبھی پہنچوں ترے در پر بجز اس کے میں کیا مانگوں کہ نورِ گنبدِ خضرا سے آنکھوں کی ضیا مانگوں مدینہ میری سوچوں پر بڑی شدت سے چھایا ہے فضائے نور مل جائے نہ کچھ اس کے سوا مانگوں ترے قدموں نے چھو کر جس...
  19. س

    ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن سید عاطف علی اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے میں نے حمد باری تعالٰی لکھنے کی کوشش کی ہے کچھ اس طرح جہان میں یکتا ہے تیری ذات ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات بس تیری رحمتوں سے مزین ہے کائنات ہر شے گدا ہے تیری کہ داتا ہے...
  20. س

    گنوا چکے جب حیات ساری تو ہم نے پچھلے حساب دیکھے

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: یاسر شاہ اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے خطا ہماری فقط یہی تھی کہ وصل جاناں کے خواب دیکھے مگر جدائی کی حدتوں میں سداسلگتے گلاب دیکھے رقابتوں کا سفر نجانے محیط تھا کتنی مدتوں پر یہ عمر گذری صعوبتوں میں قدم قدم پر عذاب دیکھے وہ جس کے اوصاف لکھتے...
Top