اے غمِ ہجراں ذرا سا چین کھونے دے مجھے
میں کہیں پتھر نہ ہوجاوں تُو رونے دے مجھے
دل پہ جاناں اپنے مجھ کو کچھ نہیں ہے اختیار
میں ترا ہو جاوں پہلے اپنا ہونے دے مجھے
عشق ہے وحشت کوئی مجھ کو ترے غم سے نہیں
تیرے غم میں ہار اشکوں سے پرونے دے مجھے
دشت گر ہے دل مرے پھر گل تو گلشن بھی نہیں
چھوڑ گلشن دشت...