ہے کس قدر اُداسی تیرے تو اس جہاں میں
خود لا مکاں میں بیٹھا پھینکا ہمیں مکاں میں
غیروں کے نام شہرت رسوائی سر ہمارے
مسلم کا خاک بستر کافر ہے کہکشاں میں
حمد و ثناء کو تیری قابل نہ لفظ ٹھہرے
تیرا ہی ذکر ہوگا قدرت جو دے زباں میں
فکرِ معاش میں ہی عمرِ رواں گنوا دی
کرنے کو تُو بتا دے رکھا تھا کیا...