نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تجه سے ناتا میں توڑ دیتا ہوں ایسا کرتا ہوں چهوڑ دیتا ہوں تیری شرطیں نہ تجه تلک لائیں رخ میں قدموں کا موڑ دیتا ہوں لے کے کوئی سرا میں وحشت کا تیری یادوں سے جوڑ دیتا ہوں ابر باراں کو رشک آتا ہے جب بهی دامن نچوڑ دیتا ہوں روز کرتا ہوں تجه سے وعدے میں روز وعدوں کو توڑ دیتا ہوں قیس دنیا یہی ہے...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اُسے قبول بهی کیسے مری دعا ہوگی ؟ مری خودی میں جو لپٹی ہوئی صدا ہوگی جنہیں نصیب ہوا ہے جہان میں رتبہ مجهے ہے خوف انہیں عاجزی سزا ہوگی بجهائے اپنے ہی ہاتهوں سے کچه دئے میں نے ہَوا کے ہاتھ میں ہمت بهی معجزہ ہو گی لگا کے اپنے کلیجے سے ماں نے بهیجے ہیں نکل پڑے ہیں یہ بچے جدهر قضا ہو گی تمہارے...
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مری خلوت پسندی نے دکهایا مقام کبریا جو تها بهلایا نہ تجھ بن نیند آئی دل جلے کو نہ تیرے بعد اس کو چین آیا یہ آتش جان کی دشمن بنی ہے چراغ اے آسماں کیوں کر جلایا ہوائیں اُس نگر کی کیوں نہ مہکیں تمہارا جس نگر ہے گهر بنایا مرے سینے میں اک شعلہ ہے پنہاں جسے اُگلوں گا محشر میں خدایا نہیں اُس کے...
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دوا کے نام سے کچھ زہر بهی پلا دینا تمہارے ہاتھ میں ظالم نہیں شفا دینا جب اپنی موت کو آتے ہوئے یہاں دیکهو ہے پیر تجھ کو گوارا نہ سر جهکا دینا اسیرِ ذات سے کیسے ہو بندگی ممکن کہ بندگی کا تقاضہ ہے سب بهلا دینا شعور ہم کو نجانے کہاں لے جائے گا کہ ہم نے جیت لیا ہے خرد بتا دینا وہ بات کرتے ہیں...
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کسی طور سے نہ بہل سکا، مرا دل نہیں مرے کام کا اسے میرے سینے سے نوچ لے ، کہ یہ اب ہوا ترے نام کا مری زندگی میں عذاب تهے، کہ قدم قدم پہ سراب تهے مجهے منزلوں کا گمان تها، مجهے ڈر تها عشق کی گام کا میں چلا ہوں اس کی تلاش میں، جسے پا کے ساقی نے کهو دیا مجهے اس خدا کی تلاش ہے، جو نہیں ہے بادہ و جام...
  6. ع

    خاک لائے ہیں عقل والے ساتھ

    جی بہتر استاد محترم آئندہ لفظ منگتا کے بارے میں بھی خیال رہے گا، انشا اللہ ہمت افزائی کے لئے بہت بہت شکریہ اللہ سبحان و تعالی آپ پر اپنی رحمتوں کے سائے ہمیشہ قائم رکھے آمین
  7. ع

    خاک لائے ہیں عقل والے ساتھ

    الف عین
  8. ع

    خاک لائے ہیں عقل والے ساتھ

    خاک لائے ہیں عقل والے ساتھ بات کرتے ہییں جِیب والے ؟ بات ؟؟ میں نے دیکھا ہے جو اندھیروں میں صبح لائیں گے کیا اجالے ساتھ ؟ منہ میں گویا زبان ہے اس کے میری چُپ سے جو آج کھا لے مات کتنا خود غرض ہو گیا انساں جا کے دشمن سے بھی ملا لے ہاتھ غیر ممکن ہے دید کا منگتا پل چپکنے میں ہی بِتا لے رات دل...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تیرگی ٗ حیات میں کھو کر رہ گیا ہوں میں رات کا ہو کر پھر سے لایا ہوں اپنی جھولی کو داغ اشکوں کے، خوں سے دھو دھو کر خواب آنکھوں میں کیوں سجاوں گا میں نے دیکھا نہیں ابھی سو کر لوگ کہتے ہیں میں منافق ہوں دین و مزہب کے نام کو رو کر کچھ نہ کہنے میں کیا برائی تھی عقل سوچے گی بے زباں ہو کر اس...
  10. ع

    اے پیاری ماں! (نظم)

    بہت خوب محترم دعائیں بچے ناپاک نہیں ہوتے اللہ بہتر جاننے والا ہے
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی کر بهی کیا کریں گے یہ مستانے آدمی حقدار ہیں قضا کے ہی مر جانے آدمی پهرتے ہیں یوں بدل کے لبادہ غبار کا ہم کو جہاں میں ایک نہ پہچانے آدمی اس کی نگاہ شوق نے پائی وہ حد جہاں جانے سے پہلے خاک بدن چهانے آدمی کیا کیا نہ خود پہ ظلم و ستم کر چکے تمام مغرب میں بیٹه دیکه یہ بے گانے آدمی اپنی زباں سے...
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    شکوہ نہ اب کسی سے شکایت کسی سے ہے جو بهی گلہ ہے دل میں وہ اپنی خودی سے ہے بهٹکا ہوا ہوں راہ میں منزل کے آس پاس رہبر کو گو تلاش بهی میری مجهی سے ہے لاکر بٹهائے اس کے وہ در پر ہزار غم میں نے سنا ہے اس کی عداوت خوشی سے ہے غیروں کی کاوشوں پہ نہ جائیں حضور آپ میری بهی کاوشوں کو محبت اسی سے ہے اک...
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    لاکه اس روح کو رکها ہے پیاسا لوگو پهر بهی لگتا ہوں میں کربل میں ذرا سا لوگو میں کسی اور کی باتوں کو نہ دہراوں گا میں ہر اک حرف کو لکهوں گا جدا سا لوگو اب کسی خواب کی تعبیر نہیں پوچهوں گا اب کوئی خواب ہے مطلوب چهپا سا لوگو خود سا مظلوم نہ محروم نہ تنہا دیکها میرے حصے میں تسلی نہ دلاسا لوگو...
  14. ع

    برائے مہربانی کوئی بحر میں لا دے؟؟؟ دو شعر۔۔!!

    مرے کهیتوں کی بارش آ کے دیکهو کہ پربت تک سہانے ہو گئے ہیں
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دل کی لگی جاں کهینچ کے لائی عشق نے ٹهوکر مار بهگائی میں ہوں فقط اک خاک کا پتلا مجه میں ہے تیری روح سمائی عہد تغافل ، حسن گلستاں ! فصل بہاراں راس نہ آئی شہر کے شہر اجاڑ پڑے ہیں میں ہوں فقط اور میری دہائی سوگ منایا شہر بتاں میں شہر حرم میں عید منائی خواب سحر کا ہوش میں لانا یوں ہے کہ جیسے عقل...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اب تری آرزو کے نہ قابل ہوں میں میرے خلوت نشیں تجه سے غافل ہوں میں تم مٹا نہ سکو گے مجهے ظالمو گر مٹا دو تو تم میں ہی شامل ہوں میں حرف حق گونجتا ہی نہیں کان میں حیف اپنی خودی کا ہی قاتل ہوں میں ماتم ہجر رکهوں صف وصل پر مکتب عشق میں ایک جاہل ہوں میں تیری جهولی میں نفرت بهری ہے فقط اور ریاض...
  17. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کیا ضرورت تهیں راتوں کی تاریکیاں خلوتوں میں اجالوں کی سرگوشیاں کس لئے اس تخیل کو پرواز دی کس لئے اب بڑها دی ہیں نزدیکیاں سانس لینے کی فرصت کسے ہے یہاں عمل پیرا ہیں آگے کی پالیسیاں باندهئے رخت اب کارواں چل دیئے منزل عشق پائیں نہ مدہوشیاں کس طرح زکر اس کی انا کا کریں تم کو کیسے دکهائیں وہ سب...
Top