شمشاد بھائ یہ سراسر فاؤل ہے۔ دیوداس کوئ حقیقی شخصیت نہیں۔ ناول کا ایک کردار ہے۔
د سے میں دیتی ہوں۔
دارا۔ ایران کے مشہور بادشاہ۔ اس کا دوسرا نام سائرس بھی ہے۔ مولانا ابوالکلام آزاد کے خیال میں قرآن مجید میں جس ذوالقرنین کا ذکر ہے یہ وہی دارا یا سائرس ہیں۔ واللہ اعلم
کیا مطلب شمشاد بھائ ۔ یعنی کہ یعنی کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :cry:
جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے
ہائے میرا دل۔ :( پہلے نازک تھا اب بھائ لوگوں کا سلوک سہہ سہہ کر مضبوط بنتا جارہا ہے
اچھا تو یہ کمال کی تصویر ہے۔ اچھی تصویر ہے مگر ایسا لگتا ہے جیسے کاندھوں پر چھوٹے چھوٹے پر نکل آئے ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ظفری مجھے بے وقوف نہ بناؤ یا لکھا تھا آپ نے۔