نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٨٧) رگِ ہرتاک سے آتی ہے کھنچکرمیری قسمت کی ذرا سی آس مِلنا چاہیئے دردِ محبّت کی کہ خود بے چین ہیں ذوقِ نوا سے بزم فطرت کی نقابِ رُخ اُلٹ کر آج کیوں گرمِ تبسّم ہو شُعائیں مُجھ پہ کیوں پڑتی ہیں خورشیدِ قیامت کی جہاں کی خیر ہو، جانِ حزِیں کی خیر ہو، یا رب کہ لو اُونچی ہُوئی جاتی ہے اب...
  2. طارق شاہ

    اردو محفل کی زین فورو 1.2 پر اپگریڈ

    طارق شاہ نے کہا ہے: ↑ : شاید بعد میں صحیح ہو جائے یا کردیا جائے مگر آپ کی توجہ کے لئے کی بورڈ کا Delete کا بٹن کام نہیں کر رہا جو کے ٹائپنگ کی غلطیوں کو دور کرنے میں معاون ہے ۔ جبکہ Backspace کی یا بٹن صحیح کام کر رہا ہے تشکّر :) windows 7 64 bit/mozilla firefox:)
  3. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٨٦) کچُھ فِتنے اُٹھے حُسن سے کچُھ حُسنِ نظر سے جلوہ تِرا اب تک ہے نہاں چشمِ بشر سے ہرایک نے دیکھا ہے تُجھے اپنی نظر سے یہ عارضِ پُر نُور پہ زُلفیں ہیں پریشاں کمبخت نِکل گمرہئ شام و سحر سے مے دافعِ آلام ہے، تریاق ہے لیکن کچھ اور ہی ہو جاتی ہے ساقی کی نظر سے وہ شوخ بھی معذور ہے،...
  4. طارق شاہ

    اردو محفل کی زین فورو 1.2 پر اپگریڈ

    : شاید بعد میں صحیح ہو جائے یا کردیا جائے مگر آپ کی توجہ کے لئے کی بورڈ کا Delete کا بٹن کام نہیں کر رہا جو کے ٹائپنگ کی غلطیوں کو دور کرنے میں معاون ہے ۔ جبکہ Backspace کی یا بٹن صحیح کام کر رہا ہے تشکّر :)
  5. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٨٥) ابھی تک شاخِ گُل کی شُعلہ افشانی نہیں جاتی ستم کے بعد اب اُن کی پشیمانی نہیں جاتی نہیں جاتی، نظر کی فتنۂ سامانی نہیں جاتی نمودِ جلوۂ بے رنگ سے ہوش اِس قدر گمُ ہیں کہ پہچانی ہُوئی صورت بھی پہچانی نہیں جاتی پتہ مِلتا نہیں اب آتشِ وادئ ایمن کا مگر مینائے مے کی نُور افشانی نہیں جاتی...
  6. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٨٤) کعبہ و بُت خانہ ہیں دونوں خُدا کے سامنے راز کہیئے یہ کسی اہلِ وفا کے سامنے آشنا گمُ ہوگیا اِک آشنا کے سامنے وہ ازل سے تا ابد ہنگامۂ محشر بپا میں اِدھر خاموش اک آفت ادا کےسامنے دیکھئےاُٹھتا ہے کب کوئی یہاں سے اہلِ درد کعبہ و بُت خانہ ہیں دونوں خُدا کے سامنے کامیابِ شوق کی ناکامیوں...
  7. طارق شاہ

    الف بے پے کا کھیل 60 ویں قسط

    گنے چنے علاقے ہی بچے ہونگے شاید اب جہاں ایسا کچھ نہیں ہوتا یا ہوا ہوگا
  8. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٨٣) مقام اپنا سمجھتےہیں نہ ہم منزل سمجھتے ہیں متاعِ زیست کیا، ہم زیست کا حاصِل سمجھتے ہیں جِسے سب درد کہتے ہیں اُسے ہم دل سمجھتے ہیں اِسی سے دِل، اِسی سے زندگئ دِل سمجھتے ہیں مگر حاصِل سے بڑھ کر سعئ بےحاصِل سمجھتے ہیں کبھی سُنتے تھے ہم یہ زندگی ہے وہم و بے معنیٰ مگر اب موت کو...
  9. طارق شاہ

    الف بے پے کا کھیل 60 ویں قسط

    قوی امید تو یہی ہے، پھریہ بھی کہ روزوں کے بعد تو ہم نے نارمل ہو ہی جانا ہے (الله مرحومہ کی مغفرت کرے اور جوارِ رحمت میں جگہ دے )
  10. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    عشق کب تک آگ سینہ میں مِرے بھڑکائے گا راکھ تو میں ہوچُکا، کیا خاک اب سُلگائے گا میرحسن
  11. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کر چُکے صحرا میں وحشت، پھرچُکے گلیوں میں ہم دیکھیئے اب کام ہم کو عشق کیا فرمائے گا نوگرفتاری کے باعِث مُضطِرب صیّاد ہُوں ! لگتے لگتے جی قفس میں بھی مِرا لگ جائے گا میرحسن
  12. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    آگے بڑھے نہ قصۂ عشقِ بُتاں سے ہم سب کچھ کہا، مگر نہ کھُلے رازداں سے ہم الطاف حسین حالی
  13. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کچھ سمجھ میں نہیں آتا، کہ یہ کیا ہے حسرت ! اُن سے مِل کر بھی نہ اِظہارِ تمنّا کرنا حسرت موہانی
  14. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    دیکھنا بھی تو اُنہیں دُور سے دیکھا کرنا شیوۂ عِشق نہیں حُسن کو رُسوا کرنا حسرت موہانی
  15. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٨٢) ہمہ تن دِید بنیں تُجھ کو سَراپا دیکھیں ! دیکھنے والے فروغِ رُخِ زیبا دیکھیں پردۂ حُسن پہ خود حُسن کا پردا دیکھیں اشکِ پیہم کو سمجھ لیتے ہیں اربابِ نظر حُسن تیرا مِرے چہرے سے جَھلکتا دیکھیں ہے تقاضا تِرے جَلوے کی فراوانی کا ہمہ تن دِید بنیں تُجھ کو سَراپا دیکھیں ساقِیا جام...
  16. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٨١) رنگ کو شعلہ بنا کر کون پروانے میں ہے ایک ایسی بھی تجلّی آج میخانے میں ہے لُطف پینے میں نہیں ہے بلکہ کھوجانے میں ہے معنئ آدم کجا و صُورتِ آدم کجُا ؟ یہ نِہاں خانے میں تھا، اب تک نِہاں خانے میں ہے خرمنِ بُلبُل تو پُھونکا عِشقِ آتش رنگ نے رنگ کو شُعلہ بنا کر کون پروانے میں...
  17. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    مائلِ شعر و غزل پھر ہے طبیعت اصغر ابھی کچُھ اور مُقدّر میں ہے رُسوا ہونا اصغر گونڈوی
  18. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    تیری شوخی، تِری نیرنگ ادائی کے نِثار اِک نئی جان ہے تجدِید تمنّا ہونا حُسن کے ساتھ ہے بیگانہ نِگاہی کا مزہ قہْر ہے قہْر مگر عرضِ تمنّا ہونا اصغر گونڈوی
  19. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    فصلِ گُل کیا ہے؟ یہ معراج ہے آب و گِل کی میری رگ رگ کو مُبارک رگِ سودا ہونا اصغر گونڈوی
  20. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٨٠) مُجھ سے دیکھا نہ گیا حُسن کا رُسوا ہونا مئے بے رنگ کا سو رنگ سے رُسوا ہونا کبھی میکش، کبھی ساقی، کبھی مِینا ہونا از ازل تا بہ ابد محوِ تماشا ہونا میں وہ ہُوں، جس کو نہ مرنا ہے نہ پیدا ہونا سارے عالم میں ہے بیتابی و شورش بَرپا ہائے اُس شوخ کا ہم شکلِ تمنّا ہونا فصلِ گُل کیا...
Top