نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٩٨) ماہ انجم کو تو سرگرمِ سفر سمجھا تھا میں ذرّے ذرّے میں اُسی کو جلوہ گر سمجھا تھا میں عکس کو حیرت میں آئینہ مگر سمجھا تھا میں دِید کیا، نظّارہ کیا، اُس کی تجلّی گاہ میں وہ بھی موجِ حُسن تھی جس کو نظر سمجھا تھا میں پھر وہی واماندگی ہے، پھر وہی بے چارگی ! ایک موجِ بُوئے گُل کو بال و پر...
  2. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٩٧) یہ میخانہ ہے اِس میں معصیت ہے با خبر ہونا وہ اُن کا اِک بہارِ ناز بن کرجلوہ گرہونا مِرا وہ رُوح بننا، رُوح بن کراِک نظرہونا یہ آنا جلوہ بن کر اور پھر میری نظر ہونا یہی ہے دِید تو خود دِید بھی اے فتنہ گر حجاب اُس کا ظہُورایسا، ظہُوراُس کا حجاب ایسا سِتم ہے خواب میں خورشید کا یُوں...
  3. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اشعار دیکھنے پہ تشکّر جناب کا ! ذرّہ نوازی اُس پہ کہ اظہار بھی کیا بہت خوشی ہوئی جو اشعار پسند آئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شمشاد بھائی! کیا ہو سواگت بتائیں تو روزے سے آئے ہیں، تو ہمیں سُوجھتا نہیں اب آئے ہیں یہاں، تو آتے رہیئے گا :)
  4. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٩٦) ہم اہلِ راز سب رنگینئ مِینا سمجھتے ہیں نمودِ حُسن کو حیرت میں ہم کیا کیا سمجھتے ہیں کبھی جلوہ سمجھتے ہیں کبھی پردا سمجھتے ہیں ہم اُس کو دِیں، اُسی کو حاصلِ دُنیا سجمھتے ہیں مگرخودعِشق کواِس سے بھی بے پروا سمجھتے ہیں کبھی ہیں محوِ دِید ایسے، سمجھ باقی نہیں رہتی کبھی دِیدار سے...
  5. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٩٥) میں کہاں ہُوں کہ اُٹھائے گی قیامت مُجھ کو دے مُسرّت مُجھے اورعین مُسرّت مُجھ کو چاہیئے غم بھی بہ اندازۂ راحت مُجھ کو جانِ مُشتاق مِری موجِ حوادث کے نِثار جس نے ہر لحظہ دِیا درسِ محبّت مُجھ کو خود میں اُٹھ جاؤں کہ یہ پردۂ ہستی اُٹّھے دیکھنا ہے کِسی عُنواں تِری صُورت مُجھ کو دلِ...
  6. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٩٤) کہاں کھوئی ہُوئی ہے جرأتِ رِندانہ برسوں سے خُدا جانے کہاں ہے اصغرِ دِیوانہ برسوں سے کہ اُس کو ڈھونڈتے ہیں کعبہ و بُت خانہ برسوں سے تڑپنا ہے نہ جلنا ہے، نہ جل کر خاک ہونا ہے یہ کیوں سوئی ہُوئی ہے فِطرَتِ پروانہ برسوں سے کوئی ایسا نہیں یا رب، کہ جو اِس درد کو سمجھے نہیں معلوُم کیوں...
  7. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (٩٣) لُطف جب ہے، اپنی دُنیا آپ پیدا کیجئے حُسن بن کر خود کو عالم آشکارا کیجئے پھر مُجھے پردہ بناکر مُجھ سے پردا کیجئے اضطِرابِ غم سے ہے نشوونمائے زندگی ہر نفس میں ایک تازہ درد پیدا کیجئے کھُل گیا رنگِ حسیناں، کِھل گیا رنگِ چمن کم سے کم اِتنا نظر میں حُسن پیدا کیجئے عقل ہوغرقِ تجلّی، رُوح...
  8. طارق شاہ

    الف بے پے کا کھیل 60 ویں قسط

    چائے مت بھولیئے گا کہ اِس کے بغیر اوسان خطا ہی رہتے ہیں
  9. طارق شاہ

    ی،ہ،و کا کھیل- الٹی گنگا 19

    فضول کچھ بھی نہیں آپ کے نہ ہونے سے ! ذرا بھی ڈر نہ رہے جاکے پھر سے سونے سے :) بالا فی البدیہہ شعرسے قطع نظر، واقعی یوں لگتا ہے وٹامن یا توانائی کا ڈوز مل گیا ہے محفل یا ہمارے کمپیوٹرکو ۔ سپیڈ ۔۔واؤ پھرمائل بہ جوانی ہے
  10. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    نہ آئیں آپ، تو محفِل میں کون آتا ہے ! جَلے نہ شمع تو پروانے تھوڑی ہوتے ہیں شعُور تُم نے خُدا جانے کیا کِیا ہو گا ذرا سی بات کے افسانے تھوڑی ہوتے ہیں انور شعور
  11. طارق شاہ

    انور شعور :::::: ہم اپنے آپ سے بیگانے تھوڑی ہوتے ہیں

    غزل انور شعور ہم اپنے آپ سے بیگانے تھوڑی ہوتے ہیں سرُور وکیف میں دِیوانے تھوڑی ہوتے ہیں گِنا کرو نہ پیالے ہمیں پلاتے وقت ! ظرُوف طرف کے پیمانے تھوڑی ہوتے ہیں براہ راست اثر ڈالتے ہیں سچّے بول کِسی دِلیل سے منوانے تھوڑی ہوتے ہیں جو لوگ آتے ہیں مِلنے تِرے حوالےسے نئے تو ہوتے ہیں، انجانے تھوڑی...
  12. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہم اپنے آپ سے بیگانے تھوڑی ہوتے ہیں سرُور وکیف میں دِیوانے تھوڑی ہوتے ہیں گِنا کرو نہ پیالے ہمیں پلاتے وقت ! ظرُوف طرف کے پیمانے تھوڑی ہوتے ہیں انور شعور
  13. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    جو ہم نے دیکھا ہے لفظوں میں کیسے آئے گا جو نقش دِل میں ہیں، وہ ریت پر بنیں گے نہیں ہوا کے ساتھ لپکتی ہے تِیرگی شہزاد چراغ ہوں بھی تو اِس رات میں جلیں گے نہیں شہزاد احمد
  14. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہونٹوں پہ تبسّم کی ادا کھیل رہی ہے دو سُرخ گلابوں سے صبا کھیل رہی ہے دُزدِیدہ نِگاہوں میں کئی تِیر سَجے ہیں ابرُو کی کمانوں میں قضا کھیل رہی ہے جلیل نظامی
  15. طارق شاہ

    شہزاد احمد :::: گلے ہزار سہی، حد سے ہم بڑھیں گے نہیں

    غزلِ شہزاد احمد گِلے ہزار سہی، حد سے ہم بڑھیں گے نہیں ہے کوئی بات مگر آپ سے کہیں گے نہیں ہم اِس لڑائی کو شرطِ ادب سمجھتے ہیں وہ سامنے بھی اگر آ گیا، مِلیں گے نہیں جو بات دِل میں ہے، خود اپنے کان میں کہہ لے یہ گفتگو در و دیوار تو سُنیں گے نہیں جہاں میں کوئی بھی شے بے سَبب نہیں ہوتی سَبب کوئی...
  16. طارق شاہ

    جلیل نظامی :::::: ہونٹوں پہ تبسّم کی ادا کھیل رہی ہے

    غزلِ جلیل نظامی ہونٹوں پہ تبسّم کی ادا کھیل رہی ہے دو سُرخ گلابوں سے صبا کھیل رہی ہے دُزدِیدہ نِگاہوں میں کئی تِیر سَجے ہیں ابرُو کی کمانوں میں قضا کھیل رہی ہے سمجھو نہ اُلجھ بیٹھے ہیں رُخسار سے گیسو سُورج کی تمازت سے گھٹا کھیل رہی ہے جب دِل میں مِہکتی ہے تِری یاد کی خوشبو ! لگتا ہے کہ...
  17. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    زبان پر تو بظاہر خوشی کے جُملے ہیں دہک رہا ہے حسد کا الاؤ لہجے میں نعِیم دِن وہ سُہانے، خیال وخواب ہُوئے ! مِٹھاس لفظوں میں تھی، رکھ رکھاؤ لہجے میں سید ضیاءالدین نعیم
  18. طارق شاہ

    میر تھا مستعار حسن سے اُس کے جو نور تھا

    بہت خوب، ناصر صاحب تشکّر شیر کرنے پر :) بہت خوش رہیں
  19. طارق شاہ

    الف بے پے کا کھیل 60 ویں قسط

    تیاریاں اس زور شور سے ہوتی ہیں کہ لگتا ہے کہ بس ! پھر ہم بھی کچھ زیادہ ہی امیدیں وابستہ کرلیتے ہیں ان سے، شاید اب کھیل میں ہار جیت تو متوقع بات یا چیز ہے ۔ کل ملاقات ہوگی انشااللہ
  20. طارق شاہ

    ی،ہ،و کا کھیل- الٹی گنگا 19

    نہیں، اب تک تو نظر نہیں آئے
Top