(١٠٧)
اِک گُلِ تر کے واسطے میں نے چَمن لُٹا دِیا
حُسن کو وُسعَتیں جو دِیں، عشق کو حوصلہ دِیا
جو نہ مِلے ، نہ مِٹ سکے وہ مُجھے مُدّعا دِیا
ہاتھ میں لے کے جامِ مے آج وہ مُسکرا دِیا
عقل کو سرد کردیا، رُوح کو جَگمَگا دِیا
دل پہ لِیا ہے داغِ عِشق کھوکے بہارِ زندگی
اِک گُلِ تر کے واسطے میں نے...