نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    دِل کو خیالِ یار نے مسحُور کر دِیا ساغر کو رنگِ بادہ نے پُر نُور کر دِیا مانُوس ہو چَلا تھا تسلّی سے حالِ دِل پھر تو نے یاد آ کے بَدستُور کر دِیا حسرت موہانی
  2. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (١١٠) ذوقِ طلب حصُول سے جو آشنا نہ ہو یعنی وہ درد چاہیئے جس کی دوا نہ ہو دیکھا ہے برقِ طُور کو بھی فرشِ خاک پر افتادگئ عِشق اگر نا رَسا نہ ہو صہبائے خوشگوار بھی یا رب کبھی کبھی اِتنا تو ہو، کہ تلخئ غم بے مَزا نہ ہو ہر ہر قدم پہ جلوۂ رنگِیں ہے نَو بہ نَو خود تنگئ نِگاہ جو زنجیر پا...
  3. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (١٠٩) کچھ پتہ بتلا سکے، یہ طاقتِ بِسمِل کہاں زخم جس کو دیکھنا ہو، دیکھ لے قاتِل کہاں مَحْو ہیں سب در پہ اُس کے بندگانِ عاشِقی میں کہاں ہُوں، دِل کہاں ہے، آرزُوئے دِل کہاں؟ لذّتِ جوشِ طلب ، ذوقِ تگاپوئے دَوام ورنہ ہم شورِیدگانِ شوق کی منزِل کہاں خُوب، جی بھر کے اُٹھا لے جوشِ وحشت کے مزے...
  4. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (١٠٨) رشحات ہے خستگئ دم سے رعنائیِ تخیّل میری بہارِ رنگِیں پروردۂ خِزاں ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مَہ وانجم میں بھی انداز ہیں پیمانوں کے شب کو در بند نہیں ہوتے ہیں میخانوں کے حشْر میں نامۂ اعمال کی پُرسش ہے اُدھر اِس طرف ہاتھ میں ٹُکڑے ہیں گریبانوں کے بُجھ گئی...
  5. طارق شاہ

    ا۔ ب۔ پ۔ نمبر 61

    قائل ہوا دونوں صورتوں کے مابین فرق کا، ہم کبھی کبھی بلا معنی و مقصد بھی الاپ شلاپ لکھ دیتے ہیں جس کا مقصد تقاضائے حرف مطلوبہ کا شروع میں استعمال کے سوا کچھ نہیں ہوتا، ہماری ساری کہی باتیں اور تجاویز پہلے ہم پر ہی لاگو ہوتی ہیں ۔ سو سب سے پہلے اسے ہماری ذات کے تناظر میں دیکھا جائے بچپن میں...
  6. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (١٠٧) اِک گُلِ تر کے واسطے میں نے چَمن لُٹا دِیا حُسن کو وُسعَتیں جو دِیں، عشق کو حوصلہ دِیا جو نہ مِلے ، نہ مِٹ سکے وہ مُجھے مُدّعا دِیا ہاتھ میں لے کے جامِ مے آج وہ مُسکرا دِیا عقل کو سرد کردیا، رُوح کو جَگمَگا دِیا دل پہ لِیا ہے داغِ عِشق کھوکے بہارِ زندگی اِک گُلِ تر کے واسطے میں نے...
  7. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    درد وہ ہے کہ جہاں کو تہ و بالا کردوں اُس پہ یہ لُطف کہ نالہ نہ ہو، فریاد نہ ہو ایک مُدّت سے تِری بزْم سے محرُوم ہوں میں کاش وہ چشمِ عِنایت بھی تِری یاد نہ ہو اصغر گونڈوی
  8. طارق شاہ

    کلیات اصغر

    (١٠٦) جوشِ پرواز کہاں، جب کوئی صیّاد نہ ہو اِس طرح بھی کوئی سرگشتہ و برباد نہ ہو اِک فسانہ ہُوں جو، کچُھ یاد ہو، کچُھ یاد نہ ہو درد وہ ہے کہ جہاں کو تہ و بالا کردوں اُس پہ یہ لُطف کہ نالہ نہ ہو، فریاد نہ ہو ایک مُدّت سے تِری بزْم سے محرُوم ہوں میں کاش وہ چشمِ عِنایت بھی تِری یاد نہ ہو...
  9. طارق شاہ

    ا۔ ب۔ پ۔ نمبر 61

    غرابت کی حامل میری تحریوں پر تو کچھ نہیں کہا انہوں نے۔ ہاں آپ کی مُراد طوطا گفتگو سے ہے تو ، کوئی کسی بھی انداز میں گفتگو کرسکتا یا کرسکتی ہے
  10. طارق شاہ

    حسرت موہانی :::: دِل کو خیالِ یار نے مسحُور کر دیا

    غزلِ حسرت موہانی دِل کو خیالِ یار نے مسحُور کر دیا ساغر کو رنگِ بادہ نے پُر نُور کر دیا مانُوس ہو چَلا تھا تسلّی سے حالِ دِل پھر تو نے یاد آ کے بدستُور کر دیا بیتابیوں سے چُھپ نہ سکا ماجرائے دِل آخر، حضُورِ یار بھی مذکوُر کر دیا اہلِ نظر کو بھی، نظر آیا نہ رُوئے یار یاں تک حجابِ یار...
  11. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    دامن پہ کوئی چھینٹ نہ خنجر پہ کوئی داغ تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو کلیم عاجز
  12. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    دِن ایک سِتم، ایک سِتم رات کرو ہو وہ دوست ہو، دُشمن کو بھی تم مات کرو ہو ہم کو جو مِلا ہے وہ تُمھیں سے تو مِلا ہے ہم اور بھُلا دیں تُمھیں، کیا بات کرو ہو کلیم عاجز
  13. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    رُوحوں میں جَلتی آگ، خیالوں میں کِھلتے پُھول ساری صداقتیں کِسی کافر نِگاہ کی مجید امجد
  14. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اِک عُمر دِل کی گھات سے تُجھ پر نِگاہ کی تُجھ پر، تِری نِگاہ سے چُھپ کر نِگاہ کی مجید امجد
  15. طارق شاہ

    مجید امجد :::: اِک عُمر دِل کی گھات سے تُجھ پر نِگاہ کی

    غزلِ مجید امجد اِک عُمر دِل کی گھات سے تُجھ پر نِگاہ کی تُجھ پر، تِری نِگاہ سے چُھپ کر نِگاہ کی رُوحوں میں جَلتی آگ، خیالوں میں کِھلتے پھول ساری صداقتیں کِسی کافر نِگاہ کی جب بھی غمِ زمانہ سے آنکھیں ہُوئیں دوچار مُنہ پھیر کر تبسّمِ دِل پر نِگاہ کی باگیں کِھنچیں، مُسافتیں کڑکیں، فرس رُکے...
  16. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    جسے بھی دوست سمجھا، دُشمنِ ایمان و جاں ٹھہرا نہیں ہے دوستی جس سے، اُسی سے دشمنی کم ہے ناظم کاظمی
  17. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    مجھے محسوس ہوتا ہے کہ لُطفِ زندگی کم ہے غمِ دل حد سے بڑھ کر ہے، میّسراب خوشی کم ہے مُسلسَل دِل کی بے چینی کو کیا کہتے ہیں دل والو؟ تمھیں معلوم ہو شاید، مجھے تو آگہی کم ہے ناظم کاظمی
  18. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    لُطف وہ عِشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے رنج بھی ایسے اُٹھائے ہیں کہ جی جانتا ہے سادگی، بانکپن، اغماز، شرارت، شوخی تُو نے انداز وہ پائے ہیں کہ جی جانتا ہے داغ دہلوی
  19. طارق شاہ

    فانی :::: بِجلیاں ٹوُٹ پڑیں جب وہ مُقابل سے اُٹھا

    غزلِ فانی بدایونی بِجلیاں ٹُوٹ پڑیں جب وہ مُقابِل سے اُٹھا مِل کے پلٹی تھیں نِگاہیں کہ دُھواں دِل سے اُٹھا جَلوہ محسُوس سہی، آنکھ کو آزاد تو کر قید آدابِ تماشا بھی تو محفِل سے اُٹھا پھر تو مضرابِ جنُوں، سازِ انا لیلےٰ چھیڑ ہائے وہ شور انا القیس ، کہ محمِل سے اٹھا اِختیار ایک ادا تھی مِری...
Top