اس عنوان کہ سمجھ شاہدہ کو آئی تھی خُود پر بیتے وقت کے حوالے سے۔۔۔۔۔!
ہو سکتا ہے اس نے مصنفہ کو کہا ہو کبھی اس حوالے سے کچھ۔۔۔۔
بہر حال ربط تو ہے۔۔۔۔
باقی تو شاہدہ ہی بتا سکتی ہے مطمئن کرنے کیلئے۔۔۔لیکن وہ نہیں رہی۔۔۔۔۔ اچھی لڑکی تھی ۔۔۔۔۔
آپ نے مجھ سے غیر جانبدار رہنے کے متعلق سوال کیا تھا۔۔۔۔۔میرا ذاتی مشاہدہ نہیں ہے اس حوالے سے۔۔۔۔منصور والے واقعے اور قرآن کی آیت کا پہلے ذکر کر چکی تھی اس حوالے سے۔۔۔۔اور تیسرا حوالہ یہ نظم تھی جو مری نظر سے گزری تھی اس حوالے سے۔۔۔اور میرا مقصد سیکھنا ہے ۔۔۔اور دیکھنا ہے سب کا نظریہ۔۔۔۔اسلئے...
"ساری امید ترک کر دو اے اندر داخل ہونے والے!"
میں نے دیکھے یہ الفاظ افسردہ رنگ میں لکھے
جہنم کے دروازے کی چوٹی پہ۔۔۔
پوچھا"ان کا مطلب کٹھن ہے مرے لئے اے استاد"
اور کسی تجربہ کار کی طرح ورجل بولا
"یہاں تمام شک ترک کر دینا چاہئیے
یہاں ساری بزدلی مٹا دینی چاہئے
ہم اس جگہ آ چکے ہیں
کیا تھا جسکا ذکر...
میں بہت زیادہ عملی لڑکی نہیں ہوں۔۔۔۔۔ لیکن مجھے احساس بہت زیادہ ہے۔۔۔۔شدید۔۔۔۔۔ میں سب سے بڑی بہن ہوں اور ایک ہی ہوں۔۔۔۔۔ اور امّی پر سارا بوجھ۔۔۔۔۔ اور میرا فرض۔۔۔۔ جو کہ میں کبھی ٹھیک طرح نبھا نہیں پائی۔۔۔۔کوشش کے باوجود۔۔۔۔
مجھے ہمیشہ اس بات کا قلق رہا۔۔
جی جی۔۔۔۔ایسے مقامات بارہا آتے ہیں کہ دنیا سراپا آس بن جاتی ہے۔۔۔یاسیت سے نکال باہر کرتی ہے۔۔۔۔ مگر تب۔۔۔۔مجھے ایسے لگتا ہے کہ یہ مذہب کی پناہ کہ وجہ سے ممکن ہو پایا۔۔۔۔۔ اگر مجھے اس وقت پناہ نہ ملتی اور مر جاتی تو وقت کے اس چکر تک زندہ کیسے رہتی؟ شکر ۔۔۔صد ہزار شکر۔۔۔۔۔۔!!!!
ویسے مجھے آپکے سوال...
میں بذاتِ خود ادنٰی طالبہ ہوں۔۔۔۔
میرا اشارہ اس طرف ہے کہ آپ دیکھئیے ردیف سے پہلے والے حروف ہم آواز نہیں ہیں سوائے خوابی اور تابی کے۔۔۔
کیسی ، گہری، روتی، کتنی ، تیری۔۔۔۔۔۔
یہ قافیے نہیں ہیں۔۔۔
اور قافیے ہی تو چاہیئیں غزل میں
اللہ نے نہیں بنائے کسی کے سینے میں دو دِل۔۔۔۔۔ مفہوم ہے ایک آیت کا۔۔۔۔
کسی بھی مسئلہ پر غیر جانبدار ہونا بذاتِ خُود ایک مسئلہ ہے۔۔۔۔!
"واقعۃانا الحق" میں بھی جو غیر جانبدار تھے وہ سزا کے مستحق قرار پائے تھے بالآخر۔۔۔
مجھے اس پہلو پہ تحقیق حاصل نہیں۔۔۔۔اس لیے شاید آپکو سیٹسفائے نہ کر پاؤں۔۔مگر...
شاید انہوں نے حق تلفی نہیں کہا۔۔۔
بلکہ تفریق کہا ہے۔۔۔
فرق کرنا۔۔۔۔
فرق ہے تو تفریق تو ہو گی۔۔۔
مگر ہر بات کے دو پہلو ہوتے ہیں نا۔۔۔۔۔
یہ تفریق فائدے کہ تھی۔۔۔اللہ کی طرف سے مگر ان دنیاوی ناخداؤں نے جینا دو بگر کر دِیا اس تفریق کے ساتھ اتنے ردیف اور لاحقے لگا لگا کر کہ اصل بات ملبے تلے دب کے رہ...
شاید انہوں نے حق تلفی نہیں کہا۔۔۔
بلکہ تفریق کہا ہے۔۔۔
فرق کرنا۔۔۔۔
فرق ہے تو تفریق تو ہو گی۔۔۔
مگر ہر بات کے دو پہلو ہوتے ہیں نا۔۔۔۔۔
یہ تفریق فائدے کہ تھی۔۔۔اللہ کی طرف سے مگر ان دنیاوی ناخداؤں نے جینا دو بگر کر دِیا اس تفریق کے ساتھ اتنے ردیف اور لاحقے لگا لگا کر کہ اصل بات ملبے تلے دب کے رہ...
بھیا۔۔۔!
آزادئ اظہار کا حق سب کو ہے۔۔۔۔۔۔ اسلئے آپ کسی کے غیر متفق کہہ دینے سے دل چھوٹا مت کیجئے اور کُھل کے اپنا مؤقف بیان کیا کیجئے۔۔۔ ہم سب ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں۔۔۔۔۔۔
اور فرق تو ہے۔۔۔
جسمانی بھی اور ایکولوجیکل نِچ میں بھی۔۔۔۔
یہ ایک مسلّم حقیقت ہے۔۔۔
مگر اس حقیقت کی آڑ میں بہت سے ڈھونگ اس...
بھیا!
جب فرق ہے۔۔۔۔ تو تفریق تو ہو گی۔۔۔۔۔
ظاہر ہے اور یقینی ہے۔۔۔۔۔
لیکن ہم اس تفریق کی نوعیت پر غور کر رہے ہیں جو معاشرے کی من گھڑت ہے۔۔۔۔
اسلام کسی غیر عورت کی طرف دوسری بار دیکھنے کو (پہلی نظر جو کہ دانستہ نہ ہو معاف ہے) نظروں کا زنا گردانتا ہے۔۔۔۔۔
ہم اس قسم کی معاشرتی برائیوں کے حل پہ بحث...
میرے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہوا۔۔۔۔۔۔
ایک ہی بہن ہوں۔۔۔۔۔۔ بہت بہت بہت پیار ملا اور ملتا ہے۔۔۔۔۔۔ بھرپور توجہ اور سب کچھ۔۔۔۔ بلکک مجھے کبھییییییییی کبھار ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بھائیوں کو ایسا لگتا ہو گا کہ یہ آپی پہ نظرِ کرم خاص ہے۔۔۔ اور گھر میں میری رائے بھی بہت اہم ہے۔۔۔۔ لیکن یہ بات سب...
مذہب پرستی واقعی ایک پناہ ہے۔۔۔۔۔
جیسے کوئی بھی آفت آئے تو بچہ ماں کی گود میں چھپ جاتا ہے دوڑ کر یا ٹانگوں سے لپٹ جاتا ہے۔۔۔۔
میرے خیال میں نفسیاتی طور پر مذہب کا کردار وہی ہے۔۔۔
اور اسلام۔۔۔۔ ( دا لیٹسٹ ورژن)
ستّر ماؤں جتنی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ بکہ ستّر ماؤں سے بڑھ کر پناہ دینے والا رحیم و کریم...
انعام ملنے پر بہت بہت مبارکباد ۔۔۔
اور عمدہ خیالات پر ڈھیروں داد۔۔۔۔۔
اور میرے دل کی باتیں لکھنے پر ڈھیروں دعائیں۔۔۔۔
یوں تو ساری غزل ہی عمدہ اور اچھوتے خیالات کا مرقع ہے۔۔۔مگر مندرجہ بالا تین اشعار خاص طور پر اعلٰی ترین محسوس ہوئے۔۔۔۔!!!
بجا فرمایا۔۔۔
مگر میں نے اسلام کو ایک ایسا گلستان پایا کہ کوئی دور سے گزرے تو بھی خوشبو پائے۔۔۔
قریب سے گُزرے تو خوشبو اور نظارہ پائے۔۔۔
اندر سے گُزرے تو پھل بھی پائے۔۔۔
اور اندر ہی رہے تو پوری کھیتی پائے اور بڑھائے۔۔۔۔۔
یہی حال مجبوری ، شوق اور مطیع ہونے کا ہے۔۔۔۔۔
اور اگر ہم ایک ہی دفعہ شوق...