تمہارے غم میں جینے، اور مرنے کی کہانی ہے
سنو اے گل بدن، سُن تو لو میری ہی زبانی ہے
لہو سا رنگ ہے لیکن یقین اے مہرباں جانو
مری پلکوں پہ آنسو ہیں مری آنکھوں میں پانی ہے
کہاں تدبیر حق کا کوئی متبادل نظر آیا
فقیہِ شہر کی دہلیز پر ہی دُم ہلانی ہے
تمہاری اِس نمائش اس بناوٹ نے بتاؤ کیا
تمہارے اجنبی...