نتائج تلاش

  1. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    طوطے اُڑ گئے شمشاد بھائی کے ۔ آپ کو خبر نہیں کیا ؟
  2. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    صاحبو کیا باتاں ہو رہیں ؟
  3. ع

    چھوٹی بحر میں چھوٹی سی غزل -از - محمد احمد

    بابا : ) بہت تنگ کرتا ہُوں نا آپ کو
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    برائے تنقید و تبصرہ
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا آپ کُچھ فرمائیے
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    سیکھئے آپ سے جفا کرنا حکم اُس پر کہ تُم وفا کرنا آ گِھرے ہیں تمام وہموں میں اے یقیں پا چُکو دعا کرنا بُتکدوں میں ہی راس آیا کیوں جانے ہم کو خُدا خُدا کرنا یاد رکھنا وہ بے رُخی اُن کی جب کبھی عرض مدعا کرنا عشق میں کیا مقامِ رسم و راہ دُور سے ہی بھلے مِلا کرنا نام رکھنا زباں پہ اُن کا بید...
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    شوق سے جائیے کہ جائیں آپ ہم کہاں جائیں پر بتائیں آپ گر نہیں غیر کی زباں سچی آپ سچے ہیں سچ بتائیں آپ آہ محفل میں جن کی خاطر ہیں ڈھونڈ سکئے تو کر دکھائیں آپ روٹھ جاتے ہیں جائیے ہم بھی آپ کہئے کہ اب منائیں آپ دیکھئے مان جائیے کہنا اسقدر یُوں نہیں ستائیں آپ ہم تو غالب کے پڑھنے والے ہیں شعر صاحب...
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    سیکھئے آپ سے جفا کرنا حکم اُس پر کہ تُم وفا کرنا آ گِھرے ہیں تمام وہموں میں اے یقیں پا چُکو دعا کرنا بتکدوں میں ہمیں نہ جانے کیوں راس آیا خدا خدا کرنا یاد رکھنا وہ بے رُخی اُن کی جب کبھی طلبِ مدعا کرنا عشق میں کیا مقامِ رسم و راہ دُور سے ہی بھلے ملا کرنا نام اُن کا زباں پہ رکھنا بَید دردِ...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مگر میرے پرائے تو کبھی اپنے تھے ہی نہیں
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بول کر بھی کہتے ہیں کہ کُچھ نہ کُچھ بول دیتا بھائی بولئے بے شک نہیں مگر پہلی لائن لکھ دیجئے
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بھائی کوئی کُچھ بول بھی دو
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    سبھی اپنے پرائے لگ رہے ہیں یہ جذبے آزمائے لگ رہے ہیں اٹھا ہے سر ہمارا جس کی خاطر اُسی کے در جھکائے لگ رہے ہیں تمہیں کیا ہم بتائیں اپنے بارے کہ خُود کو خُود بُھلائے لگ رہے ہیں زمیں میں قید ہیں لیکن یہ سن لو فلک سے ہم چرائے لگ رہے ہیں جو ایسی آہ بھرتے ہیں یہ صاحب کسی بُت کے ستائے لگ رہے ہیں
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ایسے جاتے ہیں چھوڑ کر یارو دل کے رشتوں کو توڑ کر یارو ہم بھی بیٹھے ہیں دین و دنیا کو دیر و کعبہ کو چھوڑ کر یارو ٹوٹ جاتے ہیں اور بھی ایسے خود کو رکھیں کیا جوڑ کر یارو اب دکھائیں کیا چاک سینہ کر اپنے ماتھے کو پھوڑ کر یارو پھینک دے کاش میرے ہاتھوں سے کوئی سگریٹ مڑوڑ کر یارو تُم میں ایسا ہے...
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اُس جفاکار نے وفا کی ہے میرے ہر درد کی دوا کی ہے مُجھ سے روٹھے رہو جہاں والو اِس میں مرضی مِرے خدا کی ہے جن نگاہُوں میں شرم اُتری تھی اُن نگاہُوں نے کب حیا کی ہے عشق میں درد ہے اگر اتنا اِس میں شوخی بھی اِک بلا کی ہے مُجھ کو جس کی ملی سزا یارب مَیں نے وہ کون سی خطا کی ہے اور کرتا بھی کیا...
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا تخلص پر وہ جو ایک '' ڈُنڈی '' سی لگی ہوتی ہے وہ کیسے لگائی جاتی ہے : ) ؟
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جب کبھی ہم سکون پاتے ہیں اُس دِل افروز پر لٹاتے ہیں عشق میں یہ گمان کیسا ہے تُجھ سے بُت پر یقین لاتے ہیں جن کی قربت میں ہم نہیں ملتے ہم سے ملنے جناب آتے ہیں شیخ صاحب سے اِک شکایت ہے بات اپنی ہی کہہ سُناتے ہیں جانے والو کوئے بتاں سے دور ٹھہرو ٹھہرو کہ ہم بھی آتے ہیں کُچھ دِکھائی نہ دے سِوا...
  17. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ریت کا اک گهر بنانا ہے ہمیں ساحلو ! یہ کر دکهانا ہے ہمیں آپ کے نزدیک آنے کیلئے یعنی خود سے دور جانا ہے ہمیں کب تلک قسمت پہ اپنی روئیں ہم ایک دن تو مسکرانا ہے ہمیں آج کے دن بهول جانے دو تمہیں آج خود کو یاد آنا ہے ہمیں یہ نئی تہزہب کے بیمار ہیں روگ لیکن اک پرانا ہے ہمیں دوستوں سے ہارنے کے شوق...
Top