یوں ہی آمد جاری رہی تو لڑیوں کی لڑی بھی تعمیر ہو سکتی ہے۔
ویسے "لڑیوں کی لڑی" تو کسی ناول کا نام بھی ہو سکتا ہے۔ یا "لڑی کا سمندر" بھی اچھا نام رہے گا۔
میں بھی کچھ ایسا ہی مشورہ دیتے دیتے رہ گیا کہ دوسری جنگ عظیم وغیرہ کے بارے میں واقعی جاننا ہو تو کسی پاکستانی مصنف کی لکھی کتاب سے حتی الامکان پرہیز کیا جانا چاہئے۔
دونوں عالمی جنگوں میں دلچسپی ہو تو بچوں کو "داس بوٹ" اور "لائف از بیوٹی فل" جیسی فلمیں دکھائی جا سکتی ہیں۔
ویسے تو دی پیانسٹ اور سیونگ پرائیویٹ رائن بھی اچھی فلمیں ہیں، تاہم ان میں جنگی تباہی کے کچھ بھیانک مناظر کم عمر بچوں کے لئے زیادہ ہوں گے۔