اِک نظر دید کرا دو کہ مٹا جاتا ہُوں
بیچ کا پردہ ہٹا دو کہ مٹا جاتا ہوں
مُجھ کو کیا دِین سے فرصت ہے غرض دُنیا سے
آخری بار بتا دو کہ مٹا جاتا ہوں
اِس سے پہلے کہ مٹا دے یہ زمانہ مُجھ کو
اپنے ہاتھوں سے مٹا دو کہ مٹا جاتا ہوں
کُچھ تو اے پاس رکھو اپنی وفا کا تُم بھی
ایک وعدہ تو نبھا دو کہ مٹا جاتا...