جانے کس جرم کی سزا دی ہے
زندگی جو مجھے عطا کی ہے
تُم ہو اِک بُت مگر تمہارے میں
ایک خوبی مِرے خُدا سی ہے
کون جانے کیوں آہ بھرتا ہوں
میں نے کس واسطے دعا کی ہے
زہر دیتے ہیں روز مُجھ کو وہ
اور یہ کہتے ہیں کب دوا دی ہے
ہم نہ سمجھیں گے تُجھ سے اے ناصح
ہم نے ساری سمجھ گنوا لی ہے
سانس آتا نہیں ہمیں...