نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جانے کِس کو پُکارتا ہُوں مَیں یہ جو لہجہ سُدھارتا ہُوں مَیں تنگ آیا ہُوں زندگی تُجھ سے اس لِئے خُود کو مارتا ہُوں مَیں میری مجبوریوں کو سمجھو بھی جیتنے پر بھی ہارتا ہُوں مَیں تُجھ سے کوئی گلہ نہیں مُجھ کو شعر یُوں ہی بگارتا ہُوں میں اب چلے آؤ بھی کہ روز و شب صرف تُم کو پکارتا ہُوں مَیں ایک...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آج شب تیری دید ہو جائے اب ہماری بهی عید ہو جائے اپنی قیمت ذرا بڑهانے دو اس سے پہلے خرید ہو جائے
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دُنیا سے دُور کردو خُود سے جُدا نہ کرنا مُجھ پر یہ ظلم ایسا میرے خُدا نہ کرنا ۔۔۔ تُم سے یہ التجا ہے سہہ نہ سکوں مَیں جن کو اپنے وہ غم مُجھے تُم ہرگز عطا نہ کرنا اتنا تو حق ہے تُم پر مانگوں تمہیں تمہیں سے لیکن خُوشی تمہاری حق تُم ادا نہ کرنا دیکھوں بھی کس کی جانب آنکھیں بھی کس سے موڑوں...
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کہاں تک تاب لائیں ہم بتا دو رُخِ روشن سے یہ پردہ ہٹا دو تمہاری آرزو میں مر چلے ہیں کہ جیتے جی ہمیں جینا سِکھا دو تمہیں ہے واسطہ اپنی انا کا ہماری خاکساری کی جزا دو معاذاللہ ہُوا جاتا ہُوں کافر بُتِ کافر تمہیں کوئی دُعا دو ہُوں کیا اُس کی نگاہوں میں رقیبو خُدا کے واسطے اتنا بتا دو کہاں لے...
  5. ع

    برائے اصلاح و تنقید - دل تو ہے جلانے کو

    عمر چاہئے صاحب حال دل سنانے کو بابا یہ گرہ نہیں لگتی : (
  6. ع

    برائے اصلاح و تنقید - دل تو ہے جلانے کو

    دِل تو ہے گنوانے کو یار پر لُٹانے کو وقت ہو میسر کس حالِ دل سنانے کو آنسووں کا دریا ہے آنکھ میں بہانے کو مفلسی ہے اچھی ، یُوں کُچھ نہیں گنوانے کو ہم یہاں نہیں آئے شور و غل مچانے کو امتحاں سمجھتے ہیں اِس ترے ستانے کو ہے بہت اکیلا پن عید پر سجانے کو رات کے اندھیروں میں ہم ہیں دل...
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اب گلہ کیا ہو بے وفائی کا آپ سے آپ کی خُدائی کا منہ پہ مُسکان ہے نہ جانے کیا رنگ آیا مِری دُہائی کا تُم کسی طور سے نہیں مانے مُجھ کو جھگڑا ہے پارسائی کا لمحہ لمحہ قیامتیں ٹوٹِیں ٹُوٹے کاسہ مِری گدائی کا قُرب کی ساعتوں میں در آیا حُزن تک آپ سے جُدائی کا کیا لطائفِ جاں کہوں یارو ! ایک پایا ہے...
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جب محبت کسی سے ہوتی ہے نفرت اِس زندگی سے ہوتی ہے آسماں کیا یہ دُشمنی تیری ہم سے ہر آدمی سے ہوتی ہے دِل کی دھڑکن ذرا ٹھہرنا تو زندگی موت ہی سے ہوتی ہے ہم نہ اپنے سے بات کرتے ہیں گفتگو اجنبی سے ہوتی ہے کیا تمنا کریں سوا تیرے کیا تمنا کسی سے ہوتی ہے کیسے بتلائیں اِس زمانے کو بات جو شاعری سے...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کیا ترے ساتھ کُفر کرتے ہیں ہم جو اپنے لئے سنورتے ہیں تُو نے دیکھا نہ اک نظر ہم کو ہم تِری بے رُخی پہ مرتے ہیں بول اُٹھو کہ ہم کہاں جائیں جو تِرے شہر سے گُزرتے ہیں اِک نظر دیکھ لو ہمیں ظالم ہر تِرے ظلم سے مکرتے ہیں اپنی جاں پر یقیں نہیں لیکن جا تِرا اعتبار کرتے ہیں ہر طرح سے ہمیں ستا کر،...
  10. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ٹهیک ہے تهانیدار صاحب .
  11. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    پتا چلتا ہے کیا ؟
  12. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    اگر وہ "نہیں جانتا " کہہ کر چهوٹ گئے تو ؟
  13. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ہاں مگر کس بات کا 10 اور کس لئے ہزار :cool2:
  14. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    نعوذ باللہ .. رشوت کی باتیں :donttellanyone:
  15. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    گهبرائیں مت آپ کو تو نہیں ہوا نا :ROFLMAO:
  16. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    قبلہ کس زندگی کی باتیں : ) ؟
  17. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    غیر کی خبر بھی دے دِیا کیجئے شمشاد چاچو ۔ ( انا للہ و انا الیہ راجعون )
  18. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    چاہتیں اور تیرے سوا کیا کریں ہیں ترے عشق میں مبتلا کیا کریں بُھول جائیں غمِ دہر کی داستاں ہم مگر اپنے بارے کہا کیا کریں دی ہمیں زندگی بھی تو ہجراں میں دی وصل کو موت سے ہم جُدا کیا کریں رو لِیا پیٹ سینہ ، گریبان چاک چاک در چاک تو ہی بَتا کیا کریں ہم سے مجبور چاہیں بُتوں کو بھی کیا ہم سے بے بس...
  19. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ظہور الہی صاحب کی طرح آپ بهی فائدے کی بات کرتے ہیں .
Top