درد دے کر دوا بھی دیتے ہیں
ہم کو کُچھ کُچھ شفا بھی دیتے ہیں
یاد کرتے ہیں یوں اُنہیں اکثر
جان کر ہم بُھلا بھی دیتے ہیں
یوں نہ کیچڑ اُچھالئے مُجھ پر
دیکھئے بد دعا بھی دیتے ہیں
خُود کو ہر جرم کی سزا دے کر
تھوڑی تھوڑی جزا بھی دیتے ہیں
جن پہ ٹوٹیں قیامتیں سنئے
وہ قیامت اُٹھا بھی دیتے ہیں
کُچھ تو...