نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    پتا تیرا میں پوچھوں کیوں جہاں سے اب اتنا بھی نہ ہوگا ناتواں سے یہ کیا جانیں زمیں والے ہیں صاحب گرائے کیوں گئے ہم آسماں سے بیاں کیا کیا نہیں دلوائے اُن نے ہم ایسے کم سخن سے بے زباں سے مکاں والوں کو آئے ہوش سمجھیں یہ فتنے اُٹھ رہے ہیں لامکاں سے کہیں کیا ہو چکے واقف وہ صاحب ہمارے اِن غموں کی...
  2. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    تمام لوگ ایک دوسرے کا مذاق بنانے میں مصروف ہیں بابا - اور یہ نہیں جانتے کہ ان کے ساته کیا مذاق کیا جا رہا ہے
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی بابا - آج اور بهی ٹائیں ٹائیں فش ہوئی خیر کب تک -
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    سچ سے پردہ ہٹا رہا ہے تو اے زمانے بتا رہا ہے تو میں وہ سن کر بهلائے بیٹها ہوں جو حقیقت سنا رہا ہے تو دیکه یہ سوچ اور سمجه لیجو کس سے ماتها لگا رہا ہے تو میری باتوں سے اتفاق نہ کر سچ تو یہ ہے سکها رہا ہے تو کیا رہا ہے تو میری نظروں میں میری نظروں میں کیا رہا ہے تو جل بجها ہوں میں اپنی خلوت...
  5. ع

    داعش کا منشور پاکستان میں بھی تقسیم

    فتح کرنے کو آ گئے فاتح ہم کو نیچا دکها گئے فاتح پوچهئے تو جناب کس خاطر میری دهجیاں اڑا گئے فاتح
  6. ع

    داعش کا منشور پاکستان میں بھی تقسیم

    ہر کلمہ گو کی تو نہیں بتا سکتا مگر اپنا بتا دوں میں دوسروں کے مذاہب اور ان کی رسومات کی قدر کرتا ہوں - اور چاہتا ہوں کہ کسی کا ناحق خون مت بہے - پانچ وقت کی نماز نہیں پڑهتا روزے نہیں رکهتا - مگر کلمہ گو ہوں - اور مجهے اسلام سے خارج قرار دینے کا اختیار ماسوائے اللہ کے اور کسی کو حاصل نہیں -
  7. ع

    داعش کا منشور پاکستان میں بھی تقسیم

    نہ پہنچیں بات تک میری تو کیا ہے مگر وہ جان لیں میرا کہا ہے !
  8. ع

    داعش کا منشور پاکستان میں بھی تقسیم

    تو کہیں سے مومنین کو لے آئیے محترمہ ان کی اصلاح کے لئے -
  9. ع

    داعش کا منشور پاکستان میں بھی تقسیم

    آپ کسی کو اسلام سے خارج قرار دینے کا اختیار رکهتی ہیں تو انہیں خارج ٹهہرا دیجئے - ہم تو اتنا جانتے ہیں کو جو شخص کلمہ گو ہے اس کو اس دنیا میں مسلمان ہی مانا جائے گا - اللہ بہتر جاننے والا ہے !
  10. ع

    داعش کا منشور پاکستان میں بھی تقسیم

    جی نہیں بات چلتی رہتی ہے بات کرنے والے ختم ہو جایا کرتے ہیں - آداب
  11. ع

    داعش کا منشور پاکستان میں بھی تقسیم

    میرا خیال -
  12. ع

    داعش کا منشور پاکستان میں بھی تقسیم

    داعش ایک اسلامی نظریہ ہے - اور نظریات کو نظریات سے ہی مارا جاتا ہے - جو لوگ داعش کی باتوں اور ان کے افعال و کردار سے ناخوش ہیں انہیں چاہئے کہ اپنی ایک نظریاتی جماعت تشکیل دیں اور اسلام میں داخل کر دی گئی بے بنیاد باتوں کی نفی کریں - اگر وہ غلط ہیں تو ہمیں خود کو صحیح ثابت کرنے کے لئے صحیح ہونا...
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دیکهنا خواب ان حسینوں کے ناز دیکهو تو ہم کمنیوں کے خود کو کیوں گالیاں بکیں صاحب بهاگ پهوٹے ہیں مہہ جبینوں کے اس جہان خراب میں ہمدم کچه مکاں بهی ہیں لا مکینوں کے آسماں تک پہنچ گئے ظالم آج فتنے بهی ان زمینوں کے اللہ اللہ تباہیاں ہر سو ناچ دیکهو ہو کن حسینوں کے دم گهٹا جائے میرا کیوں جانے راز...
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بہت پچهتائے ان سے دل لگا کر مگر کرتے بهی کیا دنیا میں آکر جنہیں تو دیکھ رو دے گا زمانے کُچھ ایسے زخم رکهتا ہوں چهپا کر طبیب دل نہیں دل کی دوا دیکھ تو میرے واسطے کوئی دعا کر مریض عشق ہوں میں کیا بتاوں مرے دکهڑے خموشی سے سنا کر کریں گے کیا وہ جانے مُجھ کو مُجھ سے چرا کر اپنا شیدائی بنا کر...
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کاش زخم جگر دکها سکتے اور تهوڑا قرار پا سکتے بهول جاتے نہ کیا انہیں کہئے جان کر بهی جو ہم بهلا سکتے بزم اغیار میں رقیبوں کو ان کا اپنا کبهی بتا سکتے در مقتل نہ یوں پڑی رہتی لاش اپنی جو ہم اٹها سکتے کاٹ کر پهینک ہم دیا ہوتا سر جو اتنا نہیں جهکا سکتے کیا نہ آتے عظیم سے ملنے ملنے والو جو ہم...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا کیجئے لکھنے اور پڑھنے میں اچھا لگتا ہے مجھے سوچا اگر ء کو نہ مانا جائے کیجے کہ وزن پر ہی آئے گا ۔
  17. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا کیجئے کو فعلن باندھتا ہوں میں ۔ ایسا کرنا جائز ہے ؟ ( کیجے )
  18. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تھے خطاوار تو سزا دیجئے کُچھ گنہگار کا بھلا کیجئے تھی ہمیں خاک سے ہی نسبت آپ بس ہمیں خاک میں ملا دیجئے ہم کہ ناراض خود سے بیٹھے ہیں آئیے آپ کو منا لیجئے کُچھ تو کیجئے علاجِ تنہائی کُچھ تو اِس درد کی دوا کیجئے ہم جو بولے کہ جاں لٹا دیں گے بول اُٹھے جناب کیا کیجئے صاحب ایسے جہاں کی کہئے مت...
  19. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کوئی ہونے سے اُن کے جائے کہہ دے کہ ہونا صرف تیرا ہے ہُوا کر ۔
Top