نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    میرے واسطے بهی دعا کرو غم زندگی سے رہا کرو کرو ذکر بهی کوئی واعظو کہ نماز حق تو ادا کرو مرا کیا قصور کہ تم بهلے مرا کیا برا جو برا کرو کوئی نام حق بهی لو غافلو کرو یاد اپنا خدا کرو یہاں روح کا نہ قیام ہے یہاں خاک ہی میں رہا کرو اے طبیب میرے دکهوں کی تم وہی نام لو جو دوا کرو کہیں کهو گئی...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا موبائل سے ہی لکه پایا ہوں کی بورڈ وغیرہ کا پتا نہیں چلتا - آپ کی یاد نے جلا ڈالا ہم غریبوں کو بهی مٹا ڈالا ہو گئے آپ کے فقط ہم نے ساری دنیا کو ہے بهلا ڈالا یہ ہماری دعا ہوئی پوری یا کہ پهر یار نے بلا ڈالا مر گئے ہم تو پوچهتے کیا ہو کس نے زندہ کیا مٹا ڈالا جانے کس بیخودی میں بیٹهے ہیں...
  3. ع

    دن کو بھی اگر رات بتاتا ہوں غزل میں

    اک میں ہوں کہ سر اپنا کهپاتا ہوں غزل میں - :applause:
  4. ع

    ایک مصرع جو دِل کو چُھو جائے

    ہم بهی تسلیم کی خو ڈالیں گے - چچا -
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی بابا - موبائل کا ہی کوئی کیبورڈ ہے بابا - ایک نیا انسٹال تو کیا ہے مگر اس سے ٹائپ نہیں ہو پاتا - کاپی کر لیا کروں گا " ہ " کو -
  6. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ضرور کہیں جناب کس نے روکا ہے - لیجئے ہم بهی کہے دیتے ہیں - وجی بهائی شیر ہیں - :ROFLMAO:
  7. ع

    ایک مصرع جو دِل کو چُھو جائے

    مہر و وفا و لطف و عنایت ایک سے واقف ان میں نہیں -
  8. ع

    اصلاح و مشورہ

    نکلا جائے وقت ہر تدبیر سے اب گلہ ہو بهی تو کیوں تقدیر سے خون کب تک زخم سے جاری رہے لوگ مرہم رکه چکے شمشیر سے خواب دیکهوں میں بہار شوق کا مت ڈرا ہمدم کسی تعبیر سے اے نگاہ مرد مومن تو بتا حق کہیں غالب ہوا شمشیر سے :praying:
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اے نگاہ نیاز مندانہ دیکه تجه میں ہی تو سمایا ہوں یہ چٹهی ہے بابا طالب دیدار کی خاطر کسی مہہ جبیں کی -
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی بابا - کهٹکا تها مگر وہی جلدی -
  11. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    شیر ہونے پر اتنا غرور مت کریں وجی بهائی آخر تو جانور ہی ہے ! :p اور نیشنل جیوگرافک چینل پر لگڑ بگڑوں سے بهاگتے ہوئے دیکها ہے شیروں کو :rollingonthefloor:
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یعنی میری ٹهوکا ٹهکائی کامیاب ہوئی - شکر ہے -
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اس ستمگر کو مہرباں جانا اس بهلے کا بهی ان برا مانا توڑ کر آئینہء ہستی کو ہم نے اپنا وجود پہچانا کیا خبر کل کی صبح دیکهے کون آج کے خواب میں ہی آ جانا دیدہ و دل کو راہ کردوں گا اس طرف ہو جو آپ کا آنا صاحب اپنے نصیب میں کب تها سکه سے جینا سکوں سے مرجانا
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا ردیف کو ہر جگہ ٹهوک بجا کر فٹ کیا ہے - اگر اب بهی کوئی غلطی ہوئی --- تو کیا پهر کوشش کرلوں گا - تک بندیوں کا تو ماسٹر ہو چکا ہوں -
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اپنے عاشق کا امتحاں لیجے لاکه بہتر کہ میری جاں لیجے دل ہتهیلی میں پیش کرتا ہوں لیجئے میرے مہرباں لیجے اپنے غم کی اب اس زمانے کو ہم سنائیں گے داستاں لیجے کب مکرتے ہیں عہد سے اپنے ہم سے ہر طور کے بیاں لیجے جانے کس دوستی کو روتے تهے آج دشمن ہے آسماں لیجے جان دینے پہ ہم بهی مائل ہیں آپ کہئے کہ...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اس غم دہر سے گزر جائیں جی میں آتا ہے آج مر جائیں حال مت پوچهئے غریبوں کا عین ممکن ہے آپ ڈر جائیں سارا عالم بهی غم گسار ہو گر زخم دل کے نہیں جو بهر جائیں ہو چکے عشق میں ترے رسوا کچه تو دنیا میں نام کر جائیں ہم کہ صاحب عظیم وعدوں سے اتنے گهٹیا نہیں مکر جائیں
  17. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    فلک سے آزمایا جا رہا ہوں زمانے سے چرایا جا رہا ہوں کوئی دیکهے مرا بن جانا اب کے میں ان ہاتهوں مٹایا جا رہا ہوں ہجوم خلق ہے اس دہر میں لیک تن تنہا ستایا جا رہا ہوں چلا جاتا ہوں دل میں وہم لے کر تری جانب بلایا جا رہا ہوں وہ جن کی یاد میری زندگی ہے میں کب ان سے بهلایا جا رہا ہوں خدا جانے عظیم...
  18. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اب تو اپنے بهی ساته چهوڑ گئے رخ کیوں ہم سے جناب موڑ گئے وہ ہمیں قتل کو بلاتے تهے شوق اپنا کہ دوڑ دوڑ گئے دل ترے غم سے ٹوٹنے والے ابن مریم کہو تو جوڑ گئے میرے اس دل کے آئینے کو آپ ایسا دیکها کئے کہ توڑ گئے صاحب ایسے بهی رہنما دیکهے بیچ رستے جو ہم کو چهوڑ گئے
  19. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    لب پہ ان کے سوا سوال نہ تها ہم کو اپنا بهی کچه خیال نہ تها اب یہ جانا تها التفات اے دوست میری جاں پر کوئی وبال نہ تها اے مرے دل تجهے ہوا کیا ہے اسقدر تو کبهی نڈهال نہ تها کہہ چکا جو سنا گیا لوگو اس میں میرا کوئی کمال نہ تها زندگی تجه سے کیا شکایت اب میری قسمت میں ہی وصال نہ تها روز محشر کو...
  20. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ذرا پوچه کر بتائیں تو کس سے ؟ تصویر تو آپ نے شیر کی لگا رکهی ہے !
Top