آ گئی رات پهر جدائی کی
اب ہمیں نیند بهی نہ آئے گی
اے غم انتظار کی وحشت
اور کتنوں کے بن جلائے گی
دل سے اس، دید یار کی حسرت
کیا مری جان لے کے جائے گی
بچ بهی نکلے جو آسمانوں سے
پهر یہ دنیا ہمیں ستائے گی
یاد اس بے وفا کی ہم کو کیا
جب بهی آئے گی خوں رلائے گی
دل لگی ہے وہ دل لگی صاحب
تم بجهاو گے...