نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اس کے ہونے کا واسطہ دے نا اے صبا یار کا پتا دینا اپنا حق تها کہ دل کیا آتش کام دنیا کا ہے ہوا دینا زندگی کیا کہ موت جی لوں گا کس کی خاطر مگر بتا دینا اللہ اللہ جناب دیکهو تو اس جفاکار کا دغا دینا یاد آتا ہے اب بهی رو رو کر حال دل یار کو سنا دینا چوٹ کرتی ہے دل پہ صاحب تم اپنے دشمن کو...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    خاک دامن میں بهر کے لایا ہوں اب بهی کیا نور سے پرایا ہوں اے زمانے نہ یوں ستا مجه کو میں بہت عشق کا ستایا ہوں اب کرو قتل کا ارداہ کیوں لاش اپنی گهسیٹ لایا ہوں ایسا محرم ہوں اس خدائی کا میں کہ اب آپ سے پرایا ہوں اے نگاہ نیاز مندانہ دیکه تجه میں ہی تو سمایا ہوں ہے عبث آدمی کی خو صاحب...
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آ گئی رات پهر جدائی کی اب ہمیں نیند بهی نہ آئے گی اے غم انتظار کی وحشت اور کتنوں کے بن جلائے گی دل سے اس، دید یار کی حسرت کیا مری جان لے کے جائے گی بچ بهی نکلے جو آسمانوں سے پهر یہ دنیا ہمیں ستائے گی یاد اس بے وفا کی ہم کو کیا جب بهی آئے گی خوں رلائے گی دل لگی ہے وہ دل لگی صاحب تم بجهاو گے...
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی بابا یہ رات کہی - جی دیکهتا ہوں
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی بابا اسے ایک بار پهر دیکهوں گا انشاء اللہ - جی نہیں بابا موبائل سے ٹائپ کرتا ہوں تو ٹیکسٹ ٹوٹا پهوٹا دکهائی دیتا ہے -
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    نہیں بابا آپ نے لاجواب کیا -
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی بابا تک بندی ہی تهی -
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا تهورے دن اور ماتها----
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آ پڑی ہے یہ شب جدائی کی اب ہمیں نیند بهی نہ آئے گی اے غم انتظار کی وحشت اور کتنوں کے بن جلائے گی دل سے اس دید یار کی حسرت کیا مری جان لے کے جائے گی بچ بهی نکلے جو آسمانوں سے تو یہ دنیا ہمیں ستائے گی یاد رکهنا یہ دل لگی صاحب ایک دن خون دل رلائے گی
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا - کیسے بتلاؤں اے جہاں والو آپ سب نے فقط سنا ہے عشق مجھ سے بیمار کا مسیحا ہے میرے ہر درد کی دوا ہے عشق ×××
  11. ع

    ایک مصرع جو دِل کو چُھو جائے

    راہ درد عشق میں روتا ہے کیا -
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    حکم :cool: - جانے دو یار پہلے ہی بہت بهٹکا ہوا ہوں -
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اللہ بهلا کرے بهائی اسے ٹهیک سے ٹائپ تو کردو پلیز -
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کیا کروں مجه میں آ بسا ہے عشق جانتا ہوں بری بلا ہے عشق کیسے بتلاوں اے جہاں والو آپ سب نے فقط سنا ہے عشق مجه سے بیمار کا مسیحا ہے میرے ہر درد کی دوا ہے عشق اک خلل ہے دماغ کا شاید روح انسان کی غذا ہے عشق آپ اپنے میں مبتلا پایا آپ اپنے کو ہو گیا ہے عشق کیا کہوں اس کی عظمتیں صاحب میرے قد سے...
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کیا یہی خو ہے تم نرالوں کی بات کرتے ہو گزرے سالوں کی کیوں تغافل کا ان کے شکوہ ہو یہ تو عادت ہے حسن والوں کی کوئی قسمت کا دیکهے پهر جانا اس پہ خوبی پهر ان کی چالوں کی کیا ہماری جناب ہے صاحب ہے یہ نعمت جناب والوں کی ہم کہ ان کی مثال دے جائیں شکل دیکهی ہے ان مثالوں کی
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اپنے ہی غم میں مبتلا رکها ایسا بندہ ہمیں بنا رکها ڈال کر خوف دل میں محشر کا حشر سا اس نے اک اٹها رکها کیوں کریں فکر روزگاری کی کس نے دنیا کو ہے کما رکها ہم نے ان محفلوں میں اپنا ہی اک تماشا سا تها لگا رکها کام جو آج ہونے والا تها ہم نے اسکو بهی کل اٹها رکها تم سے بهی دیکه جا چکا عالم...
  17. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    داد دیجئے خواجہ طلحہ صاحب کی بات پر نہ پتا چلے پوچه رہے ہیں محترم کہ بتا رہے ہیں - بهئی کچه اور لوگ بهی کهیلنے آ رہے ہیں ؟
  18. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا موبائل سے ٹائپ کیا ہے - اس پرانے گهر کے نئے پن میں براڈبینڈ شامل نہیں اور ٹیکنالوجی اتنی ترقی کر چکی جناب نیٹورک والے پہچان گئے کہ لڑکا تهٹرنگ کرتا ہے - آدها گهنٹا انٹرنیٹ بند کردیا ان انصاف پسند ظالموں نے -
Top