نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اے مرے غم گسار کیا ہوں میں تیرے غم میں جو مبتلا ہوں میں اک شکایت ہوں تیری دنیا سے تیری دنیا کا اک گلا ہوں میں اپنی بربادیوں کو روتا ہوں خوش نصیبی کا معجزہ ہوں میں ہے مرے بخت میں سیاہی لیک ان اندهیروں میں جاگتا ہوں میں کیوں بهلاتے ہو اے جہاں والو سن تو لو یار کا کہا ہوں میں کچھ نہیں آس پاس...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اپنا گهر بار چهوڑ آئے ہیں رشتے اپنوں سے توڑ آئے ہیں دل ہمارا تها چور ہم لیکن اہل دنیا کا جوڑ آئے ہیں اس کے در پر یہ سر تو کیا اپنا آج ماتها بهی پهوڑ آئے ہیں وہ ہمیں قتل کو بلاتا تها ہم تهے مقتول دوڑ آئے ہیں یہ جو سب لوگ ہیں جہاں ٹهہرے راستے ہم وہ چهوڑ آئے ہیں ان کے ہاتهوں ہے کب رچی...
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دیکهی نہیں بابا -
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    نہیں جانتا ہوں کہ کیا ہو گیا مگر دوستو عشق سا ہو گیا جسے میں تراشا کیا آنکھ سے وہی بت ہے میرا خدا ہو گیا بهلے بخش دے آخرت کو ندیم یہی سوچ کر میں بهلا ہو گیا کہاں دل کی پاکیزہ خواہش کہ میں تمہاری نظر میں برا ہو گیا لئے جاوں گا خاک اپنی عظیم اگر نام سا میں بڑا ہو گیا
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی بابا میں سمجها مطلع میں قافیے کا اعلان دوسرے مصرع میں ہوتا ہے -
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا اس عظیم نام سے بہت طنز سنے ہیں اب آپ بهی -
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تمہارے غم میں اجڑ چلے ہیں چلے بهی آو کہ مر چلے ہیں جو خواب تم نے دکهائے ہم کو تمہاری خاطر بکهر چلے ہیں رکو ذرا گردش زمانہ گزرنے والے گزر چلے ہیں نہ پوچهئے آئے کس طرف سے جنوں کے مارے کدهر چلے ہیں وہی سہاروں کا ہے سہارا یہ بے سہارے جدهر چلے ہیں اے میرے قاتل ذرا ٹهہر تو ہم اپنی آئی ہی مر چلے...
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آزماتے ہیں آزما رہئے دیکهئے کب تلک خفا رہئے ہے مرض عشق کا ہمیں لاحق دور ہم سے پرے، جدا رہئے کیجئے اور دل کی غارت آپ آج اس دل کی تو سنا رہئے بار جاں ناگزیر ہے لیکن ہم سے جب تک اٹهے اٹها رہئے یاں بنی جان پر ہماری اور آپ اغیار سے بنا رہئے صاحب اس بیخودی پہ اتنا مان اپنی حد میں سنیں ذرا...
  9. ع

    میر مہدی مجروح ذبح کر ڈالا مجھے رفتار سے - میر مہدی مجروح

    آؤ اور مجروح کی دیکھو غزل شوق تم کو ہے اگر اشعار سے اہم اہممم -
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا اب تو ہنسی بنتی ہے -
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مر چلے دید یار کی خاطر ہم رہے انتظار کی خاطر اپنا ہر قول ہم نے جهٹلایا اک ترے اعتبار کی خاطر کوئی ہم کو تسلیاں دے ہے اس دل بیقرار کی خاطر تاجداروں نے تاج ٹهکرائے ایک اس تاجدار کی خاطر مفلسی اور اس پہ مایوسی اسقدر جاں نثار کی خاطر خون رو دوں گا کوئی آئے تو میں مرے غم گسار کی خاطر وہ...
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا اتنی غلطیاں نکال کر بهی کہتے ہیں اچهی کہی -
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا پنجابی میں کہاوت ہے - " سیانیاں دی ہر گل وی نئی من لئی دی "
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مقطع نکال دیا بابا -
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا بتا دوں مقطع میں صاحب کوئی اور ہیں - ایسا نہ ہو کہ کوئی اپنی مری ہوئی بلی زندہ کروانے لے آئے :ROFLMAO:
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    وصل کا انتظار کر کر کے کٹ گئی میری عمر مر مر کے میری جهولی میں خاک ڈالی ان لوگ لائے ہیں پهول بهر بهر کے اک زمانے کی ٹهوکریں کهائیں ہم دهکیلے ہوئے ہیں در در کے ہے بہت طول داستان عشق گو سنائیں گے مختصر کر کے پہلے زندہ تو کیجئے صاحب جی اٹهیں گے ہزار مر مر کے
  17. ع

    دن جوانی کے گنوا کر رو دیئے

    غم جدائی کا سہا جاتا نہیں - آپ کے بن اب رہا جاتا نہیں -
  18. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا ہنسی آتی ہے اب تو -
  19. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا تکے مارے ہیں - دیکهئے کوئی صحیح بهی لگا ؟
Top