نتائج تلاش

  1. ع

    میرے کچھ تازہ اشعار ۔تجھ پاس ہے جو چیز، وہ گل پاس نہیں ہے

    بهائی ایک طالب علم ہونے کی حیثیت سے میں اپنی رائے پیش کرنے جا رہا ہوں - امید کرتا ہوں آپ برا نہیں مانیں گے - ردیف بهی نہیں یا ہی نہیں ہونا چاہئے تهی ( میرے خیال میں ) تجه پاس اور گل پاس میں مسئلہ ہے - بو باس کی ترکیب پہلی بار سنی شاید اسی لئے مجهے عجیب لگی اور ہو سکتا ہے کہ ہم معنی الفاظ ہیں اس...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا - ہرچہ بادا باد ----
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عشق کو بارہا خطا جانا اپنے ہر جرم کی سزا جانا جانتے تهے بتوں کی ہم خوبی جانتے جانتے خدا جانا دیکھ معصومیاں ہماری شیخ کیا سمجهتے تهے اور کیا جانا ہم جو پیروں کے پیر ہو بیٹهے دنیا والوں نے بچپنا جانا یاد آتا ہے ان کا یاد آنا اور آکر ہمیں رلا جانا وائے اس عشق کو ہمارے تم روگ جانا بری بلا جانا...
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    " آخر تم گھبرا ہی گئے اور ہمت ہار بیٹھے " نہیں بابا - آ جائیے -
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    گلہ تجھ سے کروں زاہد میں اپنی بے قراری کا خمار ایسا نہیں مجھ کو جنوں کی بد خماری کا رہا کیجے کن آنکهوں میں بصیرت دیکهنے پائے الہی ماجرا ہے کیا ہماری انتظاری کا کیا زخم جگر کو وا دکهائے چاک سینے کے کهلا تب راز دنیا پر ہماری آہ و زاری کا یہ فطرت ہے سلیموں کی سلیقہ چاہئے اعلی کہیں کچھ ہوش باقی...
  6. ع

    الوداع

    آپ سب محفلین سے درخواست ہے کہ اگر میں نے جانے انجانے میں کسی کا دل دکهایا ہو تو مجهے معاف کر دیجئے گا - اللہ حافظ -
  7. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    کوئی ہم سے کهیلنا پسند فرمائے گا ؟
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا اگر کوئی غلطی ہوئی تو مشق :winking:
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یاد رکها انہیں بهلایا بهی ضبط اپنے کو آزمایا بهی کهل سکا بهید کب کوئی ہم سے ہم نے صحرا میں سر کهپایا بهی پہلے اپنوں نے ساته چهوڑا تها اب بنا غیر ہر پرایا بهی داغ دل چشم نازنیں سے ہم وا بهی رکها کیا چهپایا بهی وائے حسرت یہ میری ناکامی ہار جاوں پہ جیت آیا بهی نغمہ اے کم سخن زمانے میں تو سنا...
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا تیرا اور تم میں پهنس گیا - ٹهیک ہے میرے خیال میں - آپ کیا فرماتے ہیں ؟
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بے سبب اضطراب میں رہنا ہم نے دیکها ہے خواب میں رہنا ہم سے کب ہو سکا کہ رہتے ہم اس جہان خراب میں رہنا اے غم زندگی ہوں بے چارہ سنیو تهوڑا حساب میں رہنا مانگنا غیر سے پناہیں اور وائے ان کی جناب میں رہنا ایسی معصومیوں سے خطرہ ہے اس پہ ڈوبے شراب میں رہنا میں بهی طالب ہوں دین حق تیرا تم بهی میرے...
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    طبیعت زیادہ خراب ہو تو ہجے یاد نہیں رہتے بابا - :ROFLMAO:
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عشق کی آگ میں جلا ہوں میں اہل دوزخ سنو چلا ہوں میں ÷÷کہاں چلے ہو؟ یہ بھی تو واضح ہو!! جنت سے دہی لینے بابا - :p ہوں کسی اور سے برا لیکن آج اپنے سے کچھ بهلا ہوں میں ÷÷مفہوم؟ بابا شاعر کو ایک بیماری ہے وہ اپنے آپ کو کوستا رہتا ہے - ڈاکڑ نے کہا ہے کہ اگر طبیعت زیادہ خراب ہو تو دوسروں سے رجو کرو...
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جس کسی کو بهی عشق کرنا ہو سیکهئے ہم سے جو یہ مرنا ہو ہر ادا آپ کو سکهائیں گے حد میں رہنا اگر گزرنا ہو اہل محفل کہ رند ہم ایسے کب سدهرتے ہیں جب سدهرنا ہو یا ہو نظروں میں آپ کی گرنا یا ہمیں آپ میں ابهرنا ہو دیکهئے کب ہماری نیندوں کا اپنی آنکهوں سے بهی گزرنا ہو اب سے رنجور ہو گئے صاحب...
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا لگتا ہے آخری دو شعروں میں ٹائیں ٹائیں فش ہو جائے گی -
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کہاں تیری قدرت کو پہچانتے ہیں ہمیں کہنے والے برا مانتے ہیں اجی چهوڑئیے اہل دانش کی باتیں یہ کم جانتے ہیں وہ کم جانتے ہیں چلے جان دے کر ہم ان کو منانے ذرا دیکهئے تو بهلا مانتے ہیں نہ جانیں ہے کیا ہم کو سمجهے زمانہ مگر خود کو مستانہ گردانتے ہیں سہیں کتنی تکلیفیں اس شوق میں یہ وہ جانتا ہے یا ہم...
  17. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    قدرت اللہ صاحب سے پوچها جائے - اللہ کرے خیریت سے ہوں شمشاد بهائی اور ان کے طوطے طوطیاں -
  18. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آپ ایسے نہ مہرباں ہوتے ہم بهی ہوتے اگر کہاں ہوتے لفظ رکهئے گا سانمبھ اپنے سب عمر لگتی ہے داستاں ہوتے یوں گلہ آپ سے نہیں کرتے دنیا والو جو بے زباں ہوتے خون دل چاہئے سخن کو شیخ یوں نہیں عشق کے بیاں ہوتے دیکهنے کے طفیل بهی کب تهے زخم دل کے اگر عیاں ہوتے اک نشاں آپ ہو کے کہتے ہیں اور صاحب...
Top