نارویجن میں الفابیٹس c,q,w,x استعمال نہیں ہوتے۔ اسی طرح sh ش کی آواز skj اور kj لکھ کر نکالتے ہیں۔
D کی آواز د اور T کی آواز ت ہونے کی وجہ سے مقامی نارویجنوں کو انگریزی بولنے میں دشواری ہوتی ہے۔
شاید اسلئے کہ زیادہ تر احباب پرانے ورژن کی رینڈرنگ اسپیڈ سے بہت خوش تھے۔ گو کہ کرننگ کی کمی سے نالاں تھے۔ اب کرننگ تو مل گئی ہے البتہ رفتار اور بعض پروگرامز جیسے ورڈ میں پرنٹنگ متاثر ہوئی ہے۔
علی نستعلیق تو بن چکا ہے۔ انپیج سے بہتر کیریکٹر فانٹ ہے۔
آپنے تو یہاں اپنے ہم وطن سید منظر کی ہتک کر دی :)
ناروے کے کچھ علاقوں میں اگر l الفاظ کے درمیان یا آخر میں آئے تو اسکی آواز اردو 'ڑ' والی بن جاتی ہے۔ جیسے سورج sol کو سُول کی بجائے سُوڑ پڑھتے ہیں۔ اسی طرح اگر r الفاظ کے درمیان یا آخر میں آجائے تو ر کی آواز غ بن جاتی ہے۔ جیسے شہر bergen برگن سے برغن۔ ہمارے شہر drammen کو درمن کہتے ہیں۔ البتہ...
اردو محفل پر اردو کے علاوہ دیگر زبانوں جیسے فارسی، عبرانی، مالے، جاپانی وغیرہ کی تدریس کا کام بھی ہوتا ہے۔ اس ضمن میں نارویجن زبان کے کچھ خواص سکھانا چاہوں گا۔ یہ زبان انگریزی سے کافی ملتی جلتی ہے۔ اسلئے جنہیں انگریزی سے شغف حاصل ہو وہ با آسانی کچھ ماہ میں سیکھ سکتے ہیں۔ الفابیٹس کے حساب سے...
یہ آپ کا تجربہ ہوگا۔ میرا15 سالہ تجربہ تو کچھ اور کہتا ہے۔
آپ Avant Browser کیوں نہیں استعمال کرتے؟ یہ انٹرنیٹ ایکسپلورر کا متبادل ہے۔
جی یہ ممکن نہیں ہے۔
آجکل بچوں کو پروگرامنگ سکھانے والی گیمز بھی دستیاب ہیں۔ تفریحی گیمز کی بجائے اگر شروعات ان سے کر لی جائیں تو بہتر ہوگا۔
ریم اور گرافکس کارڈ کمزور لگ رہا ہے گیمز کیلئے۔ باقی پروسیسر ٹھیک ہے۔
وہ انکی کچھ دقیانوسی معاشی و سماجی پالیسیز کی وجہ سے ہے۔ باقی جاپانی آبادی کی اکثریت homogeneous ہے۔ جو کہ خوش آئین بات ہے۔ کیونکہ تھرڈ ورلڈ امیگریشن کم ہوتی مقامی آبادی کا حل نہیں جیسا کہ یورپ نے یہ راستہ اپنایا ہوا ہے۔ اس سے تو حال و مستقبل کا سوشل فیبرک تباہ و برباد ہو رہا ہے۔
انٹرنیٹ ایکسپلورر ونڈوز کا کور کمپوننٹ ہے۔ اسکے ساتھ زیادہ چھیڑ چھاڑ پوری ونڈوز کرپٹ کر دیتی ہے۔ بہتر ہوگا کہ Avant Browser استعمال کر لیا جائے۔ اسمیں ایکسپلورر، کروم، فائر فاکس وغیرہ کے انجن بلٹ ان ہیں۔ یوں مختلف سائٹس تک رسائی ایک ہی براؤزر میں ممکن ہو جاتی ہے۔